
باؤلی مختصر تاریخ اور ضرورت!
بدھ 2 جون 2021

پروفیسرخورشید اختر
باؤلی کی شمالی قسم کے بے شمار نمونے ڈوگرہ راج کے دوران کشمیر میں بھی تعمیر کیے گئے، جن کا مقصد شفاف پانی کا ذخیرہ ، مسافروں کی سہولت اور آباد افراد کے پینے کے پانی کی ضرورت پوری کرنا تھا، راقم نے ضلع پونچھ میں خوبصورت طرزِ تعمیر ، نقش و نگار اور کم گہرائی والی سیکنڑوں باؤلیاں دیکھی ہیں، جن میں سے کئ مسمار ھو چکیں اور درجنوں کے حساب سے اب بھی میرے گاؤں جنڈالی، اور اس کے گرد و نواح میں موجود ہیں، ھمارے آباؤاجداد میں سردار فضل حسین خان مرحوم باؤلی بنانے کے ماہر کاریگر تصور کیے جاتے تھے، گزشتہ دنوں راقم نے یہ نادار تعمیر کی گئی باؤلی دیکھیں جو آج بھی منہ کی پیاس کے ساتھ، روح کی پیاس بھی مٹاتی ہیں، پانی زندگی ھے اور اس کی حفاظت جس طرح کی جاتی تھی آج نہیں ہے، نئی نسل کو پانی کی حفاظت اور مستقبل کے خطرات سے آگاہ رہنا ھوگا، اب کوئی شیر شاہ سوری، یا لومینٹ مین اور گندھارا تہذیب کے ماہرین نہیں آئیں گے۔
(جاری ہے)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
پروفیسرخورشید اختر کے کالمز
-
مہنگائی کس کا ، کیا قصور ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
تحریک عدم اعتماد۔۔۔سیاست یا مزاحمت!
منگل 15 فروری 2022
-
لتا۔۔۔سات دہائیوں اور سات سروں کا سفر!!
منگل 8 فروری 2022
-
نیٹو ، نان نیٹو اتحادی اور اب قطر!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
نظام بدلنے والے کہاں ہیں؟
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022
-
بھارت کی مسلم دشمنی اور نسل پرستی
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کیا عثمان بزدار نے حیران نہیں کیا؟
جمعہ 21 جنوری 2022
پروفیسرخورشید اختر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.