
کانوں کی آوازیں، میرا مشاہدہ!
جمعہ 15 اکتوبر 2021

پروفیسرخورشید اختر
آج دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی جہاں ایک بڑا مسئلہ ہے، وہاں شور، موبائل کی کثرت، موسیقی کی بلند آوازیں، اور گاڑیوں کا بے ھنگم شور دماغی صحت کے لیے شدید نقصان کا باعث ہے، جو چیزیں انسان خود کنٹرول کر سکتا ہے ان میں موبائل اور موسیقی کے آلات اور آوازوں پر قابو پایا جا سکتا ہے، ان آوازوں سےنہ صرف قوت سماعت متاثر ہوتی ھے بلکہ اس کے اور بھی کئی نقصانات ہیں، جن میں کام اور محنت سے لگاؤ ختم ہونا شامل ہے۔
(جاری ہے)
کانوں کی ان آوازوں کی تشخیص عموماً ای این ٹی سپشلسٹ سے کروائی جا سکتی ھے، حال ہی میں ایک لئینر ڈیوس بنایا گیا جس کو ای این ٹی اسپشلسٹ کی ریکمنڈشن کے ساتھ استعمال میں لایا جاتا ہے، یہ تھرمامیٹر کی طرح کا ایک آلہ ہے جو منہ اور گلے کی بافتوں کے ذریعے تھراپی کا کام کرتا ہے، یورپ میں یہ آلہ باآسانی دستیاب ہے جبکہ امریکہ کے اداروں نے ابھی اس کی منظوری نہیں دی،
میرا اپنا مشاہدہ اور میرے ایک کزن ڈاکٹر یاسر خان ای این ٹی اسپشلسٹ سے اس سلسلے میں بات ھوئی، جس سے ایک نفسیاتی اور روحانی حل پر سوچا گیا اس سے اچھے اثرات ھوئے ہیں، میں نہیں کہہ سکتا کہ یہ ایک مکمل علاج ھے تاہم بیماری یا علامات میں کمی ضرور واقع ہوتی ہے، کان انتہائی حساس ہوتے ہیں، ھمارے جیسے ترقی پزیر معاشروں میں ان باتوں پر توجہ کم ہی ہوتی ہے، اور جب تک کوئی بڑی بیماری کھل کر سامنے نہیں آتی، تشخیص اور علاج کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی، اس میں شعور ،وقت کی کمی اور علاج کی سہولت نہ ہونا تینوں عوامل شامل ہیں، مگر جو کام آسانی سے کیے جا سکتے ہیں، ان میں گانے کی آواز میں کمی لانا، موبائل کے استعمال میں توازن پیدا کرنا اور جسمانی مشق اہم کردار ادا کر سکتی ھے، ایک دوست کا فون آیا کہنے لگا، سردی آ رہی ہے پنکھے بند ہو جائیں گے، اب میں اپنی آوازیں کیسے سنوں گا؟، میں نے کہا جیسے آپ پنکھے کی آواز میں گم تھے ایسے ہی کانوں کی آواز سے توجہ ہٹا کر درمیانی آواز میں سورہ رحمن یا کوئی تلاوت سننا شروع کر دیں، نئید آ جائے گی، اسی طرح کی مشق جاری رکھیں، کہتے ہیں ایسی علامت والے لوگوں کو بارش کی آواز اور پرندوں کی چہچہاہٹ بہت اچھی لگتی ہے چلیں فطرت کے قریب رہنے کے لیے وہ سن لیا کریں، جتنا اس آواز پر توجہ دیں گے، اتنی مشکل بڑھتی جائے گی، نفسیاتی اور روحانی حل کی طرف جائیں گے تو فوائد ضرور ملیں گے، ویسے اندر کی آواز کون سنتا ہے ؟، سنے تو شعور ہی بیدار ھو جائے گا!!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسرخورشید اختر کے کالمز
-
مہنگائی کس کا ، کیا قصور ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
تحریک عدم اعتماد۔۔۔سیاست یا مزاحمت!
منگل 15 فروری 2022
-
لتا۔۔۔سات دہائیوں اور سات سروں کا سفر!!
منگل 8 فروری 2022
-
نیٹو ، نان نیٹو اتحادی اور اب قطر!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
نظام بدلنے والے کہاں ہیں؟
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022
-
بھارت کی مسلم دشمنی اور نسل پرستی
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کیا عثمان بزدار نے حیران نہیں کیا؟
جمعہ 21 جنوری 2022
پروفیسرخورشید اختر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.