
جان لیوا ٹریفک حادثات
جمعہ 11 دسمبر 2020

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
اس کے علاوہ موٹر سائیکل رکشہ کے اکثر ڈرائیور نابالغ اور نوآموز ہوتے ہیں جن کے پاس ڈرائیونگ لائسنس تک نہیں ہوتا۔ اس طرح ٹریفک قوانین سے لاعلمی کے باعث وہ نا صرف اپنی بلکہ دوسروں کی زندگی بھی داوٴ پر لگا دیتے ہیں۔ جبکہ بہت سے لوگ اپنے گھر وں کے سامنے غیر معیاری سپیڈ بریکرز بنا کر ٹریفک حادثات کاباعث بنتے ہیں۔ کمرشل گاڑیوں کے ڈرائیور حضرات میں موجود اوور ٹیکنگ کا شوق ، اور ر تیز رفتاری کا جنون بھی جان لیوا حادثات کا سبب بنتا ہے۔ اس کے علاوہ حال ہی میں ایجاد ہونے والا موٹر سائیکل ریڑھا بھی حادثات کا باعث بن رہا ہے جو کہ دور سے آتے ہوئے تو موٹر سائیکل ہی معلوم ہوتا ہے۔ جبکہ روڈ کے اطراف میں موجودناجائز تجاوزات اور گاڑیوں کی غلط پارکنگ بھی حادثات کا باعث بنتی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک روڈ سیفٹی کی قانون سازی، ٹریفک قوانین پر موثر عمل درآمد، سٹرکوں کی تعمیر اور گاڑیوں کو محفوظ بناکر ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی لاچکے ہیں۔لیکن پاکستان میں روڈ سیفٹی کے چند قوانین موجود ہیں لیکن ان پر سختی سے عملدرآمد کروانے کی ضرورت ہے۔ اگر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دینے کی روش اختیار کی جائے تو ٹریفک حادثات کی شرح میں کمی ممکن ہوسکتی ہے۔ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے اس کے لیے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس، ٹریفک پولیس اور متعلقہ حکام کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا چاہیے، اس کے لئے صرف روڈ سیفٹی ایجوکیشن ہی کافی نہیں بلکہ اسکے ساتھ ساتھ کچھ جامع اقدامات کی بھی ضرورت ہے تاکہ روڈ سیفٹی کو یقینی بناکر حادثات کی شرح میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکے۔ جبکہ بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر سخت سزائیں ، اور کم عمر بچوں کے والدین کو بھی سزا کا مستحق ٹھہرایا جانا چاہیے تاکہ کم عمر اور نو آموز ڈرائیوروں کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔
ٹریفک سے متعلق شعورکی بیداری کے لئے نصاب میں ٹریفک قوانین سے متعلقہ مضامین شامل کرنا چاہیے تاکہ نئی نسل کو مستقبل میں ٹریفک حادثات سے بچایاجاسکے۔ٹریفک حادثات سے بچاوٴ کے لیے حکومتی اقدامات کے علاوہ عام شہریوں کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ٹریفک قوانین کی پاسداری ، اور سڑکوں کو حادثات سے محفوظ بنانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ، اپنے سفر کا آغاز مسنون دعا سے کر نا چاہئے اور دوران سفر جلد بازی سے اجتناب برتتے ہوئے دوسری ٹریفک بالخصوص پیدل افراد کا خیال رکھنا چاہئے ۔ ریاست کے چوتھے ستون پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو بھی عوام میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمدکاشعور اجاگر کرنے اور ٹریفک مسائل کے تدارک میں اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ۔ ہر ٹریفک حادثے کے بعد اہل اقتدار کی جانب سے قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر محض اظہار افسوس کافی نہیں، بلکہ حکومت کی جانب سے ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لئے موثر عملی اقدامات ضروری ہیں، اس کے علاوہ شہریوں میں روڈ سیفٹی سے متعلق سوچ اور رویوں میں بہتری کے لئے اقدامات بھی ضروری ہیں۔ ڈرائیورز حضرات کو ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کا پابند کیا جانا چاہیے، سڑکوں کے درمیان موجود کھلے مین ہول ختم اور سڑکوں کی اطراف سے ناجائز تجاوزات کا خاتمہ کیا جانا چاہیے، دوران ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال پر سخت سزا، ڈرائیورز کو لائن اور لین کا پابند، اور اور سلو موونگ گاڑیوں کے ڈرائیورز کو تربیت دی جانی چاہیے تاکہ سڑکیں حادثات سے محفوظ، اور شہریوں کی قیمتی جانوں کا تحفظ یقینی ہوسکے۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی سطح پر روڈ سیفٹی انسٹی ٹیوٹ کا قیام اور روڈ سیفٹی سے آگاہی کے لئے ہر گھر، ہر سکول کالج اور ادارے میں خصوصی مہم چلانی چاہیے تاکہ روزبروز بڑھتے حادثات سے شہریوں کا تحفظ ممکن ہوسکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.