
ملتان ٹریڈ زون کے قیام کی ضرورت
بدھ 10 مارچ 2021

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
ملتان شہر قدیم عہد میں بھی اپنے جغرافیائی محل وقوع کی نسبت سے تجارت کا اہم ترین مرکز تھا۔ ملتان نیل کی پیداوار کا قدیم ترین علاقہ تھا ، جہاں اعلیٰ درجے کا نیل پیدا ہوتا تھا اور تجارتی قافلے دنیا کے مختلف خطوں میں ملتان سے نیل لے جایا کرتے تھے ۔ قدیم زمانے میں دریائے راوی ملتان کے قدیم قلعے کے ساتھ بہتا تھا اور اسے بندرگاہ کی حیثیت حاصل تھی ، کشتیوں کے ذریعے صرف سکھر بھکر ہی نہیں منصورہ ، عراق ، ایران ، مصر، کا بل، دلی اور دکن تک کی تجارت ہوتی اس طرح ملتان کو دنیا بہت کے بڑے علمی تجارتی اور مذہبی مرکز کی حیثیت حاصل تھی۔ اور اس ذریعے سے صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی رحمتہ اللہ علیہ کا نام اور پیغام پہنچا۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے پوتے غوث العالمین حضرت شیخ شاہ رکن عالم رحمتہ اللہ علیہ تجارت کی غرض سے قافلوں کو سرزمین ملتان سے روانہ کرتے وقت نصیحت فرماتے ، رزق حلال کے حصول کے لیے تجارت کرنی ہے اور خدا کی خوشنودی کے لیے تبلیغ بھی ۔ وفود کو روانگی سے پہلے پانچ باتوں کی نصیحت بھی فرماتے ۔1۔تجارت میں اسلام کے زریں اصولوں کو فراموش نہ کرنا۔ 2۔چیزوں کو کم قیمت منافع پر فروخت کرنا۔ 3۔ خراب چیزیں ہرگز فروخت نہ کرنا بلکہ انہیں تلف کر دینا ۔ 4 ۔خریدار سے انتہائی شرافت اور اخلاق سے پیش آنا۔ 5۔ جب تک لوگ آپ کے قول و کردار کے گرویدہ نہ ہو جائیں ان پر اسلام پیش نہ کرنا“۔ ملتان شہر نے جہاں مثالی تجارت کو فروغ دیا وہاں بہت سے دستکار بھی پیدا کئے ۔ حضرت غوث بہاء الدین زکریا رحمتہ اللہ علیہ اپنے خرچ پر طالب علموں اور مریدوں کو دنیا کے مختلف خطوں میں کارآمد ہنر سیکھنے کیلئے بھیجا کرتے تھے ، اور یوں ملتان میں ہنرمندوں کے بہت سے محلے آباد ہو گئے جن میں کنگھی محلہ، درکھانہ محلہ، والوٹ، سوتری وٹ، ٹھٹھہ پاؤلیاں اور بستی چم رنگ شامل ہیں۔ آج بھی اس علاقہ سے آم، دھاگہ، کپاس، ملبوسات، چمڑے کا سامان، جوتے اوردستکاری کا سامان برآمد ہو رہا ہے جس میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے اس کے لیے ملتان ڈرائی پورٹ کی اپ گریڈیشن ضروری ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری کی وجہ سے جنوبی پنجاب اور ملتا ن شہر کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ عالمی بینک اور دیگر عالمی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق ملتان سرمایہ کاری کیلئے نہا یت پر کشش علاقہ ہے کیونکہ یہاں ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلہ میں سستی لیبر دستیاب ہے ، لہٰذا حکو مت کو یہاں پر انفرا سٹرکچر کے ساتھ ساتھ اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہئے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.