راجہ جی معاف کرنا غلطی ماڑے سے ہو گئی

پیر 11 مئی 2020

Saleem Saqi

سلیم ساقی

میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا اشو تو آپ ہم سب نے سنا ہی ہو گا۔ وجہ کورونا،باعث لاک ڈاؤن جہاں ہر چیز درہم برہم ہوئی پڑی ہے۔ وہیں ہمارے قوم کے مستقبل(بچوں) کی پڑھائی بھی گھاٹے میں جا رہی ہے۔ ایک طرف تو آن لائن کلاسز شروع کر کے کالجز یونیورسٹیز والوں نے اسٹوڈنٹس کا کچھ نا کچھ ہرجانہ بھر دیا ہے۔ کچھ نا کچھ بلکہ یوں کہہ لیں بچوں کی پڑھائی کو اسی فیصد نقصان میں جانے سے بچا لیا ہے۔


لیکن جیسا کہ ہر تصویر کے دو رخ ہوتے ہیں بالکل اسی طرح ہر لیئے گئے سٹیپ کے بھی دو پہلو ہوا کرتے ہیں۔ ایک مثبت اور دوسرا منفی۔ آن لائن کلاسز کا سٹیپ تو ٹھہرا مثبت زمرے میں۔اب دوسری جانب آتا ہے منفی پہلو۔ جی پڑھائی تو ہو گئی سلیبس بھی جیسے تیسے کوور (cover) کروا لیا گیا۔

(جاری ہے)

اب دوسرا اور خاص اشو سر نکالتا ہے،کہ بچوں کے امتحانات جو سر پہ آئے کھڑے ہیں۔

وہ کیسے لیئے جائیں؟
حال ہی میں وزیر تعلیم اور معاون وزراء کے ٹویٹر اکاؤنٹس سے تمام بچوں کو ایک خوشخبری سے نوازا گیا۔ تمام بچوں کے امتحانات منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔
یعنی بچوں کو پری ویئس(previous) رزلٹ کی بنیاد پر نئی کلاسز میں پرموٹ کر دیا جائے گا۔پچھلے چند دن سے ایسا کچھ ٹویٹ سوشل میڈیا پر وائرل رہا۔ جسے حال ہی میں منسوخ کر کے (امتحانات کے مسئلہ کو مکمل طور پر حل کر کے ایک مشترکہ حل نکال کر بہت جلد سمری (summary) جاری کر دی جائے گی۔

اور آپ کو انفارم(inform) کر دیا جائے گا)ایسے کچھ ٹویٹ سے بدل دیا گیا۔
اس سٹیپ کو اٹھانے اور بعد میں بدلنے کی وجوہات اور درپیش آنے والے مسائل درج ذیل تھے۔پہلی اور سب سے گھمبیر وجہ ہمارے بورڈ ٹاپرز کے کیریئر کا چند نمبرز کے ساتھ گھاٹے کے سودے کی شکل میں سامنے آئی۔ یعنی جن بچوں کی بورڈ میں پوزیشن آنی تھی انکا کیا؟ جو آس امیدیں وہ لگا کر بیٹھے تھے۔

انکی انتھک محنت تو بھاڑ میں چلی جائے گی نا۔
دوسری وجہ یہ ٹھہری جن بچوں کی پری وئیس کالسز میں سپلیز(supplies) آئی ہوئی ہیں انھیں بنا وہ سبجیکٹ پاس کیئے کیسے نئی کلاس میں پرموٹ(promot) کیا جا سکتا ہے؟
ان تمام تر شکایات کو سامنے رکھ کر شاید حکومت پاکستان کو تھوڑی بہت عقل آ ہی گئی۔ اب نئی سمری یہ جاری کی گئی کہ تمام بورڈز کے امتحانات کینسل کر دیئے گئے کیونکہ اس فیصلہ سے اسی فیصد اسٹوڈنٹس کو کوئی مسلہ درپیش نہیں ہے۔

باقی بیس فیصد سپلیمنٹری والے یا ریپیٹرز بچتے ہیں۔ انکے کیلئے نئی سمری جمعہ کو جاری کی جائے گی۔
اس یوٹرن(Utern) کا حکومت کو جہاں اس درد سر خلاصی ملی وہیں دوسری جانب ایک اور نقصان لاحق ہونے کا خطرہ بھی نظر آ رہا ہے۔ آئے دن سوشل میڈیا پر ایک اور اشو ٹرینڈ بنتا نظر آ رہا ہے۔ جو حکومت پاکستان کیلئے ایک گھمبیر مسئلہ کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

چلیں مان لیا حکومت نے تمام تر امتحانات ملکی حالات کے پیش نظر پکا پکا منسوخ کر دیئے ہیں۔ یہاں ایک اشو یہ بنتا ہے۔ جو سمیسٹرز کی فیس یونی والوں نے لے لی اسکا کیا؟جیسا کہ سننے میں آ رہا یونی(uni) پروفیسرز اسٹوڈنٹس کا نصاب تقریبا مکمل کروا چکے ہیں۔ اب باری ہے امتحانات کی۔ ساتھ ہی یہ سننے میں بھی آ رہا کہ امتحان آن لائن ہوں گے۔ یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس کا کہنا ہے ایسے تو ہماری فیس ہتھیا لی جائے گی۔

اس صورت میں سوشل میڈیا پر یونیورسٹی والوں نے ایک ٹرینڈ وائرل کیا ہے (say_no__to_fees)یعنی فیس کا بائیکاٹ کرو۔ اب اس صورت میں حکومت کیا کرتی ہے۔ اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔کورونا تو جیسے مصیبتوں کی پوٹلی سر پہ اٹھا کر ہمارے ملک میں داخل ہوا تھا۔ آئے دن ایک مصیبت گئی نہیں دوسری آ گئی۔ ایک بلا ٹلی نہیں کہ دوسری دہلیز کے باہر اندر آنے کو تیار کھڑی ہے۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :