
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- شعیب مختار
- نیب پی ٹی سی ایل کا اتحادی بن گیا محکمے کی بد عنوانیوں پر آنکھیں بند کر لیں
نیب پی ٹی سی ایل کا اتحادی بن گیا محکمے کی بد عنوانیوں پر آنکھیں بند کر لیں
جمعہ 2 اکتوبر 2020

شعیب مختار
(جاری ہے)
اتصالات پی ٹی سی ایل پر قبضے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائز ٹرسٹ پر بھی قابض ہو چکی ہے جس کے تحت کمپنی کے حکم پر پی.ٹی.ای.ٹی ٹاور کے نام سے تعمیر شدہ بلڈنگ پی.ٹی.سی.ایل کو دیدی گئی ہے جس کا نام یوفون ٹاور رکھا ہے ٹرسٹ نے ریٹائرڈ ملازمین کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیاہے کستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائیز ٹرسٹ، ٹرسٹ ایکٹ 1882 کے تحت 1994 میں تشکیل پایا تھا جس کے قیام کا مقصد ٹی اینڈ ٹی ایمپلائز کی پنشن ادائیگی اور فلاح و بہبود تھا. اپنے قیام سے 2010 تک سولہ برس تک اس کا طرز عمل اسکی تشکیل کے مقاصد کے عین مطابق رہا بعد ازاں پی ٹی سی ایل کے 26 فیصد حصص حاصل کرنے والی غیر ملکی کمپنی کے حکم پر ٹرسٹ نے 2010 سے اپنے مقاصد اور اپنی سابقہ روایات کے برعکس بینیفشریز (پنشنرز) کی پنشن میں غیر قانونی طور پر کٹوتیاں شروع کر دی ہیں جس کا سلسلہ تاحال جاری ہے.2010 میں ٹرسٹ کے اس غیر قانونی رویے کے خلاف متعدد پنشنرز کی جانب سے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا گیا تھا جس پر عدالت نے نوٹس لیتے ہوئے ٹرسٹ کو حکم دیا کہ وہ حکومت پاکستان کے نوٹیفکیشنز کے مطابق ان پنشنرز کو ادائیگی کریں جس کے بعد بھی پی ٹی ای ٹی عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد سے انکاری ہے گذشتہ چند سالوں میں بورڈ اور انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث ٹرسٹ کے 408 ملین روپے غیر منافع بخش اسکیموں میں لگائے جانے سے ڈوب گئے ہیں جس پر کسی بھی قسم کی کوئی انکوائری تاحال اب تک نہیں بیٹھ سکی ہے تمام تر کام وزارت آئی ٹی کی ناک کے نیچے ہو رہے ہیں جو کہ بطور وفاق پاکستان ان پنشنرز کے حقوق کی ادائیگی کی ضامن ہے۔
پی ٹی سی ایل اور اتصالات کے مابین ہونے والی خفیہ ڈیل اور لین کے تنازعے پر قومی احتساب بیورو نے بھی آ نکھیں بند کر رکھی ہیں جس نے غیر جانبدار تحقیقاتی ادارے کی شفافیت پر کئی سوالیہ نشان داغ دیے ہیں اس سلسلے میں نیب کی جانب سے 2013میں قومی ادارے کے اکثریتی حصص کی نجکاری کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا جس میں سنگین بد عنوانیوں کا انکشاف سامنے آ نے پر پی ٹی سی ایل کی نجکاری کو نیب کے 29میگا اسکینڈلز میں بھی شامل کیا گیا تھا اس سلسلے میں 2015میں سابق چیئر مین نیب قمر زمان چوہدری کی جانب سے پی ٹی سی ایل کی نجکاری میں ہونے والی بد عنوانیوں سے متعلق ایک رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی تھی جس پر کسی بھی قسم کی کارروائی پانچ سال گزر جانے کے باجود بھی نہیں ہو سکی ہے پی ٹی سی ایل کا تمام تر انتظامی کنٹرول سنبھالنے والی غیر کمپنی حالیہ دنوں نیب کو رام کرنے میں بھی کامیاب دکھائی دیتی ہے ۔
حالیہ دنوں پی ٹی سی ایل کو یوفون میں ضم کرنے پر مشاورتی عمل تیز کر دیا گیا ہے حکومت پاکستان پی ٹی سی ایل میں اکثریتی حصص کی دعویدار ہے تاہم محکمے کے انتظامی کنٹرول اور نئی تقرری کی ذمہ داری اتصالات کی بتائی جاتی ہے جس کے تحت دو بڑی کمپنیوں کے آپس میں انضمام سے قبل متحدہ عرب اماراتی کمپنی پی ٹی سی ایل پر اپنے پانچ بورڈ آف ڈائریکٹرز مسلط کرنے کے بعد یوفون میں اپنا سی ای او لانے کے لیے فعال دکھائی دیتی ہے اس ضمن میں پی ٹی سی ایل کے ذیلی ادارے کے انضمام پر وزارت قانون کے اعتراضات دور کرنے پر بھی قانونی تقاضوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ گذشتہ دنوں پی ٹی سی ایل کی جانب سے مختلف مالیاتی اداروں کو پروپوزل آرٹیکل بھی جاری کیا گیا ہے جس میں ٹیلی مواصلاتی کمپنی سے انضمام سے متعلق تجاویز طلب کی گئیں ہیں تاہم دونوں اداروں کے انضمام کا فائدہ اتصالات کو بڑے پیمانے پر پہنچنے کا اندیشہ ہے جو پی ٹی سی ایل کو اپنی ملکیت بنانے کے بعد یوفون پر بھی قابض ہونے کے لیے سرگرم دکھائی دیتی ہے آئندہ چند روز میں پی ٹی سی ایل اور یوفون کے انضمام کے بعد ٹیلی کام انڈسٹری میں تبدیلی کے امکانات روشن ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شعیب مختار کے کالمز
-
نمرتا کماری سے نوشین کاظمی تک
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
کراچی کی دوسری اسٹریٹ لائبریری تباہ حالی شکار
پیر 28 دسمبر 2020
-
متحدہ پاکستان کا کیس۔۔۔۔۔۔۔متحدہ لندن پراثرانداز ہو گیا
بدھ 11 نومبر 2020
-
پیپلز پارٹی کی گھوٹکی میں بڑی منصوبہ بندی کامیاب ہو گئی
بدھ 4 نومبر 2020
-
گرفتاریوں کا موسم پھر آ گیا
بدھ 28 اکتوبر 2020
-
پی ڈی ایم کا سیاسی رومانس ختم کرنے کا حکومتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
نیب پی ٹی سی ایل کا اتحادی بن گیا محکمے کی بد عنوانیوں پر آنکھیں بند کر لیں
جمعہ 2 اکتوبر 2020
-
پیپلز پارٹی کا با اثر خاندان اختلافات کا شکار کیوں؟
اتوار 27 ستمبر 2020
شعیب مختار کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.