
متحدہ پاکستان کا کیس۔۔۔۔۔۔۔متحدہ لندن پراثرانداز ہو گیا
بدھ 11 نومبر 2020

شعیب مختار
(جاری ہے)
متحدہ قومی موؤمنٹ لندن میں جائیدادوں کے تنازعے پر پہلی پھوٹ بانی متحدہ کی جانب سے چار جائیدادوں کی فروخت پر پڑی تھی جو متحدہ لندن کے قابل اعتماد سابق رہنما محمد انور اور طارق میر کے نام پر رجسٹرڈ ہیں بانی متحدہ کی جانب سے مذکورہ جائیدادوں کی فروخت کے بعد دونوں رہنماؤں سے لندن کے علاقے ایجویئر میں 20لاکھ پاؤنڈزمالیت کی مزید دو جائیدادیں فروخت کرنے کے لیے ان کے نام پر منتقل کرنے کا تقاضہ کیا جا رہا تھا جس پر دونوں رہنماؤں نے بانی متحدہ کے مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے متحدہ لندن سے راہیں جدا کر لیں تھیں اور جائیدادوں کوپارٹی کی ملکیت قرار دیاتھا۔ اس سلسلے میں متحدہ لندن کی جانب سے گذشتہ دنوں دونوں رہنماؤں کو 185 وٹچرچ لین اور 221وٹچرچ لین پر موجود فلیٹ بانی متحدہ کے نام پر منتقل کرنے پر زور دیا گیا تھا اور انہیں ایک فلیٹ نہایت کسمپرسی کی زندگی گزرانے والی عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ فاروق کودینے کی یقین دہانی کروائی گئی تھیں جس پر دونوں سابق رہنماؤں کی جانب سے متحدہ لندن کے سامنے اپنی شرائط رکھی گئیں تھیں اور فلیٹ فوری طور پر بانی متحدہ کے نام منتقل کرنے سے انکار کرتے ہوئے شمائلہ فاروق کے نام کرنے کی پیشکش کی گئی تھی ۔ کئی ماہ گزر جانے کے باجود بھی کسی قسم کی پیش رفت تاحال سامنے نہیں آ سکی ہے بانی متحدہ کی جانب سے چند روز قبل لندن میں پارٹی کا انٹر نیشنل سیکرٹریٹ بھی فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھاجس کی قیمت دس لاکھ پاؤنڈمقرر کی گئی تھی بعد ازاں خریدار نہ ملنے پر بانی متحدہ کا منصوبہ تکمیل کے مراحل میں داخل نہیں ہوسکا ہے جوان کی مشکلات میں تیزی سے اضافے کا باعث بنا ہے حالیہ دنوں متحدہ پاکستان کی درخواست پر ان کی تمام تر جائیدایں ضبط کر لی گئی ہیں۔
برطانوی حکومت کی جانب سے گذشتہ دنوں بانی متحدہ کو ٹیکس چوری کے الزام میں 20لاکھ پاؤنڈ کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے ۔1995سے 2015تک انکم ٹیکس کی چوری پر ان کیخلاف تحقیقاتی عمل بھی زور و شور سے جاری ہے جبکہ ان کے گھر کے خرچے بیٹی اور سابق اہلیہ کو ماہانہ 50ہزار پاؤنڈ اخراجات کی مد میں دینے پر بھی تفتیشی عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں 2 نومبر کوان کی جانب سے اپنے ہاتھ سے لکھا گیا خط بھی سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا تھا جس میں مالی امداد کی اپیل کی گئی ہے تاہم کئی روز گزر جانے کے باوجود بھی انہیں کسی قسم کے نتائج نہیں مل سکے ہیں حالیہ دنوں انہوں نے اپنی رہائشگاہ فروخت کرنے پر بھی غور شروع کر دیا ہے جس کے تحت متحدہ لندن کے مختلف اسٹیٹ ایجنٹوں سے رابطے جاری ہیں آ ئندہ چند روز میں متحدہ لندن برطانوی عدالت میں ایک اور درخواست دائر کرے گی جس میں بانی متحدہ کی رہائشگاہ کی فروخت سے متعلق اجازت طلب کی جائے گی ۔دوسری جانب متحدہ پاکستان کیس کے ذریعے متحدہ لندن پر بری طرح اثر انداز ہونے کے بعد مزیدمنظم دکھائی دے رہی ہے جس کے تحت عرصہ دراز سے روپوشی کی زندگی گزرانے والے رہنما ایک بار پھر منظر عام پر آ رہے ہیں اس ضمن میں چند برس قبل بیرون ملک روانگی اختیار کرنے کو ضروری قرار دینے والے سینئر رہنما حیدر عباس رضوی بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں جبکہ عادل صدیقی کی بھی پاکستان واپسی نے بھی مہاجر سیاست سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے ۔متحدہ قومی موؤمنٹ کی سیاست کو خیر باد کہنے والے رہنماؤں کے حالیہ دنوں پارٹی قیادت سے زور و شور سے رابطے جاری ہیں آ ئندہ چند روز میں بیرون ملک مقیم مزید رہنماؤں کی پاکستان آ مد سمیت اہم شخصیات کی متحدہ پاکستان میں شمولیت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شعیب مختار کے کالمز
-
نمرتا کماری سے نوشین کاظمی تک
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
کراچی کی دوسری اسٹریٹ لائبریری تباہ حالی شکار
پیر 28 دسمبر 2020
-
متحدہ پاکستان کا کیس۔۔۔۔۔۔۔متحدہ لندن پراثرانداز ہو گیا
بدھ 11 نومبر 2020
-
پیپلز پارٹی کی گھوٹکی میں بڑی منصوبہ بندی کامیاب ہو گئی
بدھ 4 نومبر 2020
-
گرفتاریوں کا موسم پھر آ گیا
بدھ 28 اکتوبر 2020
-
پی ڈی ایم کا سیاسی رومانس ختم کرنے کا حکومتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
نیب پی ٹی سی ایل کا اتحادی بن گیا محکمے کی بد عنوانیوں پر آنکھیں بند کر لیں
جمعہ 2 اکتوبر 2020
-
پیپلز پارٹی کا با اثر خاندان اختلافات کا شکار کیوں؟
اتوار 27 ستمبر 2020
شعیب مختار کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.