
پیپلز پارٹی کا با اثر خاندان اختلافات کا شکار کیوں؟
اتوار 27 ستمبر 2020

شعیب مختار
محمد بخش مہر کی جانب گذشتہ دنوں اپنی بہن کا رشتہ سرداری روایات کے برعکس درگاہ بھر چونڈی شریف کے میاں عبدالمالک عرف میاں مجن سے کرنے پرمہر خاندان میں بغاوت پھوٹ پڑی ہے جس کے تحت جی ڈی اے سے تعلق رکھنے والے ان کے رشتہ دار علی گوہر مہر نے اپنے قبیلے کی سربراہی کی پگڑی پہن لی ہے ۔
(جاری ہے)
اس ضمن میں گذشتہ دنوں پیپلز پارٹی کی تمام تر منصوبہ بندی اور قبیلے کے سابق سربراہ محمد بخش مہر کی مخالفت بھی خان گڑھ گوہر پیلس میں قبیلے کے نئے سردارکی تقرری کی تقریب روکنے میں ناکام رہی ہے جبکہ گوہر پیلس میں متعدد افراد کی شرکت نے بھی سندھ حکومت کوسر پکڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔
علی گوہر مہر کو پگ باندھنے کی تقریب میں مہر قبیلے کے مرشد سلطان محمود آف اوچ شریف اوردیگر قبائل کی اہم شخصیات جن میں پی ٹی آئی کے رہنما سردار شہریار خان شر ،میر ہالار خان پتافی کی جانب سے شرکت کی گئی ہے جبکہ مہر قبیلے کے ایک گروپ نے علی گوہرمہر کی سرداری پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے اور انہیں اپنا سربراہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے محمد بخش مہر کی سرداری پر اعتماد کا اظہار کر دیاہے ۔علی گوہر مہر کو سردار بنانے کے فیصلے پر ان کی پارٹی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ پیر پگارہ کی جانب سے بھی بھر پور مخالفت سامنے آئی ہے نیز ان کی جانب سے محمد بخش مہر کو سرداری سونپنے کی حمایت کی گئی ہے جس کا بھر پور فائدہ اٹھانے کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے جس کے تحت حلقے میں اثر و رسوخ رکھنے والے دو اہم وزرا ناصر حسین شاہ ،عبدالباری پتافی کوسندھ بلوچستان کی دیگر برادریوں اور قبائل کے سرداروں سے رابطوں کا خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے جس پر دونوں رہنماؤں نے عملدر آمد شروع کر دیا ہے۔
سابق صوبائی وزیر برائے کھیل اور مشیر برائے صنعت و تجارت محمد بخش مہر بلاول بھٹو زرداری کے بھی قریبی ساتھی بتائے جاتے ہیں جبکہ گھوٹکی شہر پیپلز پارٹی کا اہم حلقہ تصور کیا جاتا ہے اور بلدیاتی انتخابات سے قبل نہایت اہمیت اختیار کر چکا ہے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے حالیہ دنوں گھوٹکی سے علی گوہر خان مہر کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جس کے تحت محمد بخش مہر کی دعوت پر چند روز قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ،ناصر حسین شاہ ،مکیش چاؤلہ ،اعجاز جاکھرانی ،تیمور تالپور،نثار کھوڑو ،باری پتافی ،اکرام دھاریجو اور شرجیل میمن کی جانب سے خان گڑھ کا خصوصی دورہ کیا گیا ہے جس میں تمام تر فریقین کی جانب سے حلقے سے متعلق اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ اس ضمن میں پیپلز پارٹی مہر گروپ کے سربراہ علی گوہر مہر کے اہم اتحادی بوزدار قبیلے کے سردار رحیم بخش بوزدار کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے جس کے تحت گذشتہ روز ان کی جانب سے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی گئی ہے تمام تر معجزات کی بنیادی وجہ ان کے بیٹے راجہ بوزدار کو ضلع کونسل گھوٹکی میں چیف افسر تعینات کرنے و دیگر شرائط کی منظوری بتائی جاتی ہے جسے پیپلز پارٹی کی جانب سے تسلیم کر لیا گیا ہے ۔ محمد بخش مہر کے بھانجے احمد مہر کو بھی حالیہ دنوں رام کرنے کی کوششیں جاری ہیں آئندہ چند روز میں پیپلز پارٹی کی جانب سے گھوٹکی میں بڑے پاور شو کا امکان ہے جس میں مہر قبیلے کی سرداری سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شعیب مختار کے کالمز
-
نمرتا کماری سے نوشین کاظمی تک
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
کراچی کی دوسری اسٹریٹ لائبریری تباہ حالی شکار
پیر 28 دسمبر 2020
-
متحدہ پاکستان کا کیس۔۔۔۔۔۔۔متحدہ لندن پراثرانداز ہو گیا
بدھ 11 نومبر 2020
-
پیپلز پارٹی کی گھوٹکی میں بڑی منصوبہ بندی کامیاب ہو گئی
بدھ 4 نومبر 2020
-
گرفتاریوں کا موسم پھر آ گیا
بدھ 28 اکتوبر 2020
-
پی ڈی ایم کا سیاسی رومانس ختم کرنے کا حکومتی منصوبہ ناکام ہو گیا؟
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
نیب پی ٹی سی ایل کا اتحادی بن گیا محکمے کی بد عنوانیوں پر آنکھیں بند کر لیں
جمعہ 2 اکتوبر 2020
-
پیپلز پارٹی کا با اثر خاندان اختلافات کا شکار کیوں؟
اتوار 27 ستمبر 2020
شعیب مختار کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.