گرفتاریوں کا موسم پھر آ گیا

بدھ 28 اکتوبر 2020

Shoaib Mukhtar

شعیب مختار

 پاکستان ڈیمو کریٹک موؤمنٹ کی بڑھتی سرگرمیاں وفاقی حکومت کے لیے خطرے کا باعث بن گئیں 11اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد توڑنے میں ناکام ہونے کے بعد حکومت نے پی ڈی ایم کی بڑی اتحادی جماعت کوٹف ٹائم دینے کا فارمولا تیارکر لیا پاکستان پیپلز پارٹی ایک مرتبہ پھر ریڈار پر آ گئی نیب نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی کو وطن واپس لانے کی تیاریاں شروع کر دیںآ ئندہ چند روز میں انٹر پول کے ذریعے گرفتاری کو یقینی بنایا جا ئے گا ۔


آصف زرداری کے والد حاکم علی زرداری کے مینیجر سید مظفر حسین کے بیٹے اویس مظفر ٹپی زرداری خاندان کے اہم فرد تصور کیے جاتے ہیں1995میں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے انہیں ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ریونیو سندھ پبلک سروس کمیشن تعینات کیا گیا تھا جبکہ 2013کے انتخابات میں ٹھٹھہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہونے کے بعد انہیں وزیر بلدیات سندھ کا قلمدان سونپا گیا تھا جس کے بعد ان کی جانب سے سندھ کی زمینوں کی بندر بانٹ سے متعلق تمام تر ریکارڈ توڑ دیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی میں نمایاں شخصیت رکھنے والے اویس ٹپی کو سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی کابینہ میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ ’ڈی فیکٹو“ وزیر اعلیٰ سندھ کا بھی اعزاز حاصل تھاجس کے تحت حکومتی عہدیدار وزیر اعلیٰ سے کام کروانے کے لیے ان سے رابطے کرتے تھے شہر قائد میں آپریشن سے قبل ملک سے فرار ہونے والے سابق وزیر بلدیات اربوں روپے کی کرپشن میں بھی ملوث ہیں2008سے 2013کے دورانیے میں ان کے حکم پرکر سجاول ،ٹھٹھہ اور کراچی میں ہزاروں ایکڑ راضی غیر قانونی طور پر الاٹ کی گئی ہے ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری کو بھی ان کی جانب سے اضافی اراضی الاٹ کرنے کا الزام ہے ۔

اویس مظفر ٹپی کراچی میں بھی بڑے پیمانے پر چائنا کٹنگ میں ملوث پائے گئے ہیں جس کے تحت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جی منظور کا کا کی بھر پور معاونت کے ذریعے ان کی جانب سے 150 سے زائدپلاٹوں پرچائنا کٹنگ کے ذریعے قبضہ کیا گیا ہے جبکہ ان کی ہدایات پر کے ڈی اے کی سرکاری زمینیں بھی غیر قانونی طور پر کوڑیوں کے داموں فروخت کی گئیں ہے ان کے دور میں نواب شاہ میں بائی پاس کی تعمیر میں شدید با قا عدگیوں کا انکشاف سامنے آ یا ہے۔

اویس مظفر ٹپی منی لانڈرنگ کیس میں بھی ملوث ہیں جس کے تحت تحقیقاتی اداروں کی جانب سے بے نامی اکااؤنٹس سے ا ن کے اکاؤنٹ میں جانے والی رقم کی منی ٹریل حاصل کر لی گئی ہے جبکہ فریال تالپور کی جانب سے اویس مظفر ٹپی کے نام 30 ارب روپے کے چیک پر دستخط کرنے سے متعلق بھی شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں۔اویس مظفر ٹپی گرفتاری سے بچنے کے لیے جون2015 بیرون ملک روانہ ہوچکے ہیں روانگی سے قبل تحقیقاتی اداروں کی جانب سے انہیں کرپشن میں ملوث ہونے کے باعث کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر حراست میں لیا گیا تھابعد ازاں ان کی جانب سے لندن میں مقیم اپنے بھائی وسیم مظفر کی میت کی وصولی کا بہانہ بنایا گیا تھا جس کے تحت انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی تاہم کئی سال گزر جانے کے باجود ان کی واپسی تاحال اب تک نہیں ہو سکی ہے حالیہ دنوں قومی احتساب بیورو کی جانب سے ان کے گرد گھیر ا تنگ کرنے پر خاصہ زور دیا جا رہا ہے اس سلسلے میں نیب حکام کی جانب سے انہیں قانونی کے شکنجے میں لانے سے متعلق حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے آ ئندہ چند روز میں نیب کی جانب سے ان کی گرفتاری سے متعلق انٹر پول سے رابطے کو یقینی بنایا جا ئے گا۔


پیپلز پارٹی کے شریک آصف زرداری کے قریبی ساتھی سابق مشیر پیٹرولیم ڈکٹر عاصم بھی رینجرز کی حراست میں سابق وزیر بلدیات اویس مظفر ٹپی کی کرپشن سے متعلق جون 2016 میں تہلکہ خیز انکشافات کر چکے ہیں ان کے سامنے آ نے والے ویڈیو بیان کے مطابق اویس ٹپی نے کرپشن کے ہر کام میں ہاتھ ڈالا ہے جبکہ سندھ کا وزیراعلیٰ نہ ہوتے ہوئے بھی ان کا شمار وزیراعلیٰ میں ہوتا تھا ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہایک مرتبہ مجھے میرے ساتھی ڈاکٹر نے بتایا تھاکہ 600 روپے والی ویکسین ایک ہزار میں خریدی گئی ہیں جس پر میں نے آصف زرداری کو ویکسین مہنگی خریدنے سے آگاہ کرتے ہوئے اویس مظفر ٹپی کوانسانی جانوں سے نہ کھیلنے کی تلقین کی تھی جس کے جواب میں ان کی جانب سے مجھے دھمکی دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ ایسا ٹیکا لگاؤں گا کہ یاد رکھو گے۔

کراچی ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر جان بلوچ بھی فوجداری دفعہ 164کے تحت ریکارڈ کرائے گئے بیان میں اویس مظفر ٹپی سے متعلق ہم انکشافات کر چکا ہے جس میں ملزم کی جانب سے آصف زرداری اور اویس ٹپی کے کہنے پر متعدد شوگرملوں پر قبضوں اور اسے کم داموں میں فروخت کرنے کا اعتراف کیا گیاہے۔ حکومت پاکستان نے اویس مظفر ٹپی کوبطور مہرہ وطن وپس لانے اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت با الخصوص ڈاکٹر عاصم ،فریال تالپور آصف علی زرداری ،قائم علی شاہ،شرجیل میمن ،آغا سراج درانی کے گرد تنگ کرنے سے متعلق مسودہ تیار کر لیا ہے جس کے تحت آئندہ چند روز میں ان کی گرفتاری متوقع طور پر ظاہر کی جا رہی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :