
احساس ذمہ داری
ہفتہ 24 اپریل 2021

شمائلہ ملک
اس سے پہلے ایک خبر مشہور ہوئی تھی کہ جاپان کا وزیراعظم بیس منٹ تک عوام کے آ گے جھکا رہا۔ وجہ معلوم کرنے پر معلوم ہوا کہ کسی فنی یا تکنیکی خرابی کی وجہ سے بیس منٹ تک بجلی بند ہونے پر خود کو سزا کے طور پر عوام کے سامنے پیش کیا۔ اب آ جاتے ہیں اپنے وطن عزیز پاکستان کی طرف اس کی پچھلی حکومتوں کا تو قصہ ہی نہیں چھیڑتے کیونکہ ان میں اک تیری واری تے اک میری واری کا سین تھا۔ پھر ایسے میں عمران خان کی طرف سب عوام نے توجہ مرکوز کی اور انہیں سپورٹ کیا۔ وزیراعظم کے عہدے تک پہنچے سب کی امیدیں خان صاحب سے جڑ گئیں۔ جوکہ نیا پاکستان متعارف کروانے جارہے تھے۔
(جاری ہے)
وقت کے ساتھ ساتھ یہ امیدیں بھی دم توڑنے لگیں۔
کیونکہ کم و بیش دو تین بار عمران خان صاحب نے کہا کہ میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے یا پھر کوئی آن آف کا بٹن نہیں کہ میں آن کروں اور ملک کے حالات جادوئی طور پر بہتر ہو جائیں۔پر خان صاحب کو عوام سے وعدہ کرنے یا کھلی آنکھوں سے خواب دکھانے سے پہلے سوچنا چاہیئے تھا کہ جو میں وعدہ کر رہا ہوں اس کے پورا ہونے میں کتنی دشواریاں ہیں۔ اور اگر ہیں تو میں وعدے کرنے کا ہاتھ کم رکھوں۔جو موجودہ دور میں عوام کی حالت ہے اب ایسا بھی ممکن ہے کہ اگلے الیکشن کے لیے عوام سے ووٹ مانگیں اور عوام کا جواب جادو کی چھڑی والا آۓ تب شاید ان الفاظ کی سختی اور تکلیف کو وہ محسوس کر سکیں۔یہ تو ایسے ہو گیا کہ بچہ ماں سے کہے کہ بھوک لگی ہے اور وہ روز تھپکی دے کر سلا دے کہ کھانا بن رہا ہے۔ایسے میں ایک دو بار تو بچہ امید پر سوۓ گا کہ کھانا بن رہا ہے۔لیکن بار بار ایک جیسے حالات پر ماں سے اعتبار اٹھ جائے گا۔پھر بھوک،درد،تکلیف اور نا امیدی سے وہ چلاۓ گا شور مچاۓ گا۔
ہماری زیادہ آبادی غریب عوام ہے۔اور انہیں نہیں فرق پڑتا کہ نون لیگ چور ہے یا پیپلز پارٹی۔انہیں صرف اس بات سے فرق پڑتا ہے کہ آج کیا چیز سستی ہے۔جو لے کر کھائیں۔ بجلی، پانی، گیس، آٹا، دال،چاول کی قیمت کتنا کم ہوئی۔ زیادہ تر عوام کی خوشی اس بات سے ہے نا کہ کس کا احتساب کیوں ہو رہا ہے۔ہاں ظالموں،ڈکیٹوں،لٹیروں،چوروں کا احتساب ہونا چاہیئے پر وہ کام ادارے ایمانداری سے سر انجام دیں تو بہتر ہے۔وزیراعظم عمران خان کو اس وقت صرف غریب کی صورتحال پر غور فکر کرنا چاہیئے۔آپ صادق و امین ہیں اچھی بات ہے پر جو آپ کے اوپر اعتبار ،امیدوں کا بوجھ ہے اسے سمجھیں۔اپوزیشن کو چھوڑ کر عوام کی طرف توجہ دیں۔ورنہ حالات ایسے نہ ہو جائیں جیسے کوئی شدت سے آپ کا انتظار کر رہا ہو اور آپ کی توجہ دوسری طرف ہی رہے۔اور جانے انجانے میں منتظر کو نظر انداز کر دیں تو سوچیں کتنی دیر وہ اس محبت،خلوص،اپنائیت،چاہت،قرب،
امید بھری نگاہوں سے دیکھتا رہے گا۔آخر کتنی دیر۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شمائلہ ملک کے کالمز
-
جدید مواصلات سے بدلتے رویے
پیر 31 مئی 2021
-
فحاشی معاشرے کی تباہی
جمعہ 30 اپریل 2021
-
احساس ذمہ داری
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
"کسان غربت کا شکار"
منگل 10 نومبر 2020
-
"روک ٹوک/تنقید"
جمعرات 5 نومبر 2020
-
"محبت اہلبیت"
بدھ 26 اگست 2020
-
"سوشل میڈیا کے جدید اثرات"
منگل 30 جون 2020
-
"بہتری کا پہلا قطرہ اخلاق"
جمعہ 19 جون 2020
شمائلہ ملک کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.