
جمہوریت عام آدمی کا نظام ہے
منگل 6 جولائی 2021

عمر فاروق
آخر جنہوں نے ملک ٹھیک کرنا تھا وہ اتنی گری حرکتیں کیوں کرنے لگے؟ کیا اس قسم کے لوگوں کے ہاتھ ملک سونپا عقلمندی کی بات ہے؟ کیا یہ قوم کے بچوں اور نوجوانوں کو عدم برداشت، مارو، جلاؤ، گھیراؤ کا درس نہیں دے رہے؟ حکمران اپنے مفادات کی جنگ میں مصروف عمل ہیں جبکہ عوام ہر روز سسک سسک کر مررہی ہے، کوئی ان کا پرسان حال نہیں، نوجوانوں کا مستقبل خطروں میں گھرا ہوا، ملکی قرضے اور عالمی دنیا میں جگ ہنسائی انتہائی تشویشناک ہے! کیا یہ سب ایسے ہی چلتا رہے گا؟ شاید قدرت ہمیں اتنا موقع ہی نہ دے اور ہم اپنے انجام کو پہنچ جائیں تاہم اس کے باوجود ہمارے پاس سنبھلنے اور خود کو بہتر بنانے کا موقع موجود ہے، ہم اپنے نظام سیاست میں چند بنیادی تبدیلیاں لاسکتے ہیں جو آگے چل کر ہماری تبدیلی اور بہتری کا باعث بن سکتی ہیں.
ہمیں سیاست میں اخلاقیات کے دائرے کی ہرحالت میں پاسداری کرنی ہوگی، ہمیں اپنے حریف سے شدید مخالفت ہونے کے باوجود اس کی عزت واحترام کرنی آنی چاہیے، آپ کو یہ حق کون دے رہا ہے کہ لوگوں پر بوتلیں پھنکیں اور ان کے سامنے یا بعد میں ان کو گالیاں بکیں اور کاپیاں پھاڑ کر انسانی عزت کو پامال کریں؟ آپ اس سے قوم کو عدم برداشت کا درس دے رہے ہیں جبکہ اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے آپ اپنی رائے کا اظہار کرکہ نہ صرف اپنے بنیادی حق کو استعمال کرتے ہیں بلکہ اس سے پوری قوم کو خوبصورت درس دینے میں بھی کامیاب رہ جاتے ہیں.
دوسرا سیاستدانوں کو اپنے مفاد کے بجائے عوامی مفاد پر کام کرنا چاہیے، ذاتی مفاد کو اجتماعی مفاد پر ترجیح دینا ایک گنجھے سیاستدان کی نشانی ہے مگر بدقسمتی کے ساتھ ہماری اکثریت ذاتی مفادات میں الجھی ہوئی ہے جبکہ عوام کسمپرسی کا شکار ہے، لوگوں کو دو ٹائم کی روٹی مشکل سے نصیب ہوتی ہے، اڑھائی کروڑ سے زائد بچہ سکولوں سے محروم ہے، خالص اشیاء نایاب ہوچکی ہیں، لوگ مہنگائی کا رونا رورہے ہیں مگر سیاستدان کی زبانوں پر کبھی ان چیزوں کا ذکر نہیں ہوتا یہ بس اپنی اپنی رام لیلا سناتے رہتے ہیں.
تیسرا ملک میں کبھی بھی کام نہیں رکنا چاہیے، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چاہے جتنی بھی دوریاں ہوں یہ ایک دوسرے کے جتنے مرضی مخالف ہوں مگر ہر وہ پراجیکٹ جو ملکی مفاد میں ہو اس کو جاری رہنا چاہیے، ہمارے یہاں ہمیشہ سے یہ رجحان چلتا آرہا ہے کہ آنے والی ہر نئی حکومت پرانے پراجیکٹس روک دیتی ہے یہ سرے سے فنڈز ہی ریلیز نہیں کرتی تاکہ سارا کریڈٹ گزشتہ حکومت کو نہ چلا جائے دوسرا جب تک یہ خود نیا پراجیکٹ شروع کرنے کا پلان کرتے ہیں تب تک ان کے جانے کی باری آچکی ہوتی ہیں اور اس سے فقط ملک کو نقصان پہنچتا ہے، ہمیں اس روش کو چھوڑ کر تمام پراجیکٹس پورے کرنے چاہییں تاکہ ملک آگے بڑھتا رہے. آخر میں سیاستدانوں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے، یہ لوگ عوامی سرونٹ(عوام کے ملازم) ہیں لہذا ان کو تمام فیصلہ کرتے ہوئے عام آدمی کا خیال رکھنا چاہیے، یہ لوگ عوام کے ملازم ہیں عوام کے ووٹ سے اوپر آتے ہیں اور اوپر آنے کے بعد عوام کو ہی بھول جاتے ہیں، عام آدمی کی ان تک رسائی بہت مشکل بنادی گئی ہے، لوگ اپنے اپنے مسائل اگر ان تک نہیں پہنچائیں گے تو اور کن کے پاس جائیں گے؟ لہذا یہ لوگ جن کے ملازم ہیں، جن کے پیسہ پر پلتے ہیں ان کا خیال کریں، کل خدا کو بھی منہ دکھانا ہے اور اس دن یہ مظلوموں کی آہ و بکا کا سامنا کیسے کریں گے؟�
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمر فاروق کے کالمز
-
حقیقت کا متلاشی عام ذہن
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
حقیقی اسلام کی تلاش!
جمعرات 13 جنوری 2022
-
کیا شیطان بے قصور ہے؟
بدھ 12 جنوری 2022
-
"عالم اسلام کے جید علماء بھی نرالے ہیں"
منگل 4 جنوری 2022
-
خدا کی موجودگی یا عدم موجودگی اصل مسئلہ نہیں! ۔ آخری قسط
منگل 7 دسمبر 2021
-
خدا کی موجودگی یا عدم موجودگی اصل مسئلہ نہیں!۔ قسط نمبر1
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
والدین غلط بھی ہوسکتے ہیں !
پیر 22 نومبر 2021
-
ہم اتنے شدت پسند کیوں ہیں؟ ۔ آخری قسط
بدھ 29 ستمبر 2021
عمر فاروق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.