کرپشن کیخلاف جہاد۔۔اب آگے بھی بڑھےئے

ہفتہ 21 جولائی 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

سابق وزیراعظم نوازشریف کے اڈیالہ جیل پہنچنے پرہمیں کوئی پریشانی ہے اورنہ ہی کوئی تکلیف لیکن انصاف کے جھولتے ترازوکودیکھ کردردوتکلیف میں مبتلاہونے کے ساتھ عجیب وغریب قسم کے سوالات ہمارے ذہنوں میں بھی اٹھتے ضرورہیں۔فرغون بننے کی کوشش جوبھی کرے انہیں اڈیالہ نہیں کوٹ لکھپت یاکسی کال کوٹھری میں اوندھے منہ پھینک دیناچاہئے لیکن حساب ،کتاب اورسزاوجزاکے معاملے میں انصاف کاپیمانہ کسی بھی طورپراوپرنیچے نہیں ہوناچاہئے۔

نوازشریف تین باراس ملک کے وزیراعظم رہے ،انہوں نے ان تین باریوں میں اس ملک کوجی بھرکرلوٹا ہوگا،ظلم پرظلم بھی کئے ہوں گے،درجنوں اورسینکڑوں نہیں ہزاروں غریبوں کی بددعائیں بھی لی ہونگی۔ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ وہ کسی نہ کسی طرح ملک اورقوم کے مجرم اورملزم کے درجے تک بھی پہنچے ہوں گے ۔

(جاری ہے)

لیکن ان سب باتوں کے باوجودانہیں اس وقت جوسزادی گئی ہے یاان کے ساتھ جوخصوصی سلوک ہورہاہے اکثرلوگ ان کوانصاف نہیں انصاف کے منہ پرایک طمانچہ کہتے اورسمجھتے ہیں ۔

ویسے چاہئے تویہ تھاکہ سابق وزیراعظم نے بطورحکمران ملک کوجس طرح لوٹا،جوظلم وستم ڈھائے اورجوگناہ کئے۔ ان پروہ ثابت کرکے انہیں نہ صرف ہتھکڑیاں لگادی جاتیں بلکہ پاؤں میں بیڑیاں ڈال کرانہیں آنے والوں کے لئے عبرت کانشانہ بھی بنادیاجاتا۔مگرافسوس لوٹ ماراورکرپشن کوثابت کرنے اوردن کی روشنی میں نظرآنے والے ان کے گناہوں کوتلاش کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے،، آمدن سے زائداثاثوں ،،کے نام پران کودنیاکے سامنے تماشابناکرانصاف کاگلہ گھونٹاگیا۔

ماناکہ آمدن سے زائداثاثے بنانا جرم مگرانتہائی معذرت کے ساتھ کیااس ملک میں آمدن سے زائداثاثے صرف نوازشریف یاان کے بچوں نے بنائے۔۔؟کیانوازشریف کے علاوہ اس ملک میں باقی یہ سارے چور،ڈاکو،لوٹے اورلٹیرے دودھ کے دھلے ہوئے ہیں ۔۔؟کیاپچھلے تیس چالیس سالوں سے سیاست،خدمت اورسرکارکی نوکری کے نام پرغریب عوام کاخون چوسنے والے سیاستدانوں، بیوروکریٹ،جاگیرداروں،سرمایہ داروں اوربدمست سرکاری افسروں کے اثاثے ان کی آمدن کے برابرہے۔

۔؟اس ملک میں توجوایم این اے اورایم پی اے نہیں یونین کونسل کا ایک ناظم بھی جب ایک بار،، پانچ سالہ،، لگاتاہے تواس کے بعدوہ بھی توقعات اورخواہشات سے زیادہ اثاثوں کامالک بن جاتاہے۔ہم اس ملک میں احتساب کے کوئی مخالف ہیں نہ ہی ہمیں نوازشریف کے جیل جانے سے کوئی اختلاف ہے لیکن ہم یہ ضرورکہتے ہیں کہ انصاف اوراحتساب میں امیر،غریب،پسندوناپسند،اپنوں اوربیگانوں کے رشتوں کوہرگزنہیں تولاجاتا۔

انصاف کاتقاضاتویہ تھاکہ آمدن سے زائداثاثوں کے نام پراگرجہادکاآغازکرناہی تھاتوایک فہرست بناکراس ملک کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے تمام چھوٹے بڑے سیاستدانوں،جاگیرداروں،سرمایہ داروں،افسروں،بیوروکریٹ ،ججز،وکلاء،صحافی مطلب تمام شعبوں کے لوٹوں اورلٹیروں کونمبرپرلگایاجاتامگرافسوس کھوداپہاڑنکلاچوہاکے مصداق کرپشن کیخلاف جوجہادشروع کیاگیاتھااس کاآغازبھی نوازشریف سے ہوااورلگتاہے کہ اب اس کااختتام بھی نوازشریف پرہی ہوگا۔

ہم پہلے بھی کئی بارعرض کرچکے کہ اس ملک کے لوٹوں اورلٹیروں کوایک نہیں ہزاربارنشانہ اورتماشابنائیں،انہیں گریبان سے پکڑکرجیلوں میں ڈالیں،انہیں گھسیٹ کرکال کوٹھریوں میں بندکردیں لیکن خدارااس عمل کوکسی ایک شخص یاشخصیت تک ہرگزمحدودنہ کریں ۔ہم آج بھی کہتے ہیں کہ کرپشن کے خلاف جہادکوبغض نوازکی نذرنہ کیاجائے۔سیاست وسخاوت کے نام پراس ملک کونہ صرف لوٹاگیابلکہ بری طرح چاٹابھی گیا،یہ ملک اس طرح اچانک کنگال نہیں ہوابلکہ اسے بڑے طریقے اورسلیقے کے ساتھ دیوالیہ کے قریب سے قریب ترکیاگیا۔

ہمارے ملک کے یہ غریب اورمعصوم بچے آج بھوک وافلاس سے یونہی بھلک بھلک کرجان نہیں دے رہے نہ ہی ہمارے اس ملک کاغریب روٹی کے ایک ایک نوالے کومفت میں ترس رہاہے۔آخراس بدقسمت ملک کے حکمرانوں اوربادشاہوں کے گھوڑوں ،گدھوں اورکتوں کوقومی خزانے کاخالص دودھ،سیب کے مربے اوربرگرکھلاکھلاکر اس ملک کو اس نہج تک پہنچایاگیا۔قومی دولت اورعوام کے حقوق پرہاتھ جس نے بھی صاف کئے چاہے وہ نوازشریف ہے،آصف علی زرداری ،عمران خان،فضل الرحمن،پرویزخٹک یاکوئی اورسیاستدان وحکمران۔

ہرکرپٹ شخص ملک وقوم کا مجرم اورملزم ہے ۔قوم کے ہرلٹیرے کے خلاف بلاکسی تفریق،بلاکسی تمیزاوربغیرکسی رنگ ونسل کے سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہئے۔برسوں سے ظالم حکمرانوں اورکرپٹ سیاستدانوں کے ظلم سہنے والی یہ قوم نوازشریف کی طرح ملک وقوم کے ہرمجرم کواڈیالہ جیل میں سلاخوں کے پیچھے دیکھناچاہتی ہے۔نوازشریف اندرہوچکے،اب قوم دیگرلٹیروں کوبھی ان کے سنگ میں دیکھنے کی خواہاں ہے،اس لئے آمدن سے زائداثاثے بنانے کے ہی نام پراب باقی لٹیروں کے فوری احتساب کاعمل بھی شروع کیاجائے تاکہ ملک سے حقیقی معنوں میں کرپشن وکمیشن اورلوٹ مارکاخاتمہ ہونے کے ساتھ انصاف کاپیمانہ بھی برابرہوسکے۔

جب تک چوروں،لٹیروں اورڈاکوؤں کے خلاف بلاتفریق احتساب کاعمل شروع نہیں کیاجاتااس وقت تک ملک سے لوٹ ماراورکرپشن کاخاتمہ ہرگزممکن نہیں ۔اس کے ساتھ بڑے بڑے مگرمچھوں کے خلاف فرضی اورکاعذی کارروائی کرنے کی بجائے حقیقی معنوں میں حرام دولت کے باعث ان کے پھولنے والے بڑے بڑے پیٹ کاٹ یاچاک کران سے قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لیکرقومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

کرپشن کے بڑے بڑے اژدھوں کے منہ میں ہاتھ ڈال کرجب تک ان کے جہنم خالی نہیں کرائے جاتے اس وقت تک نیب ،احتساب عدالت اوردیگرانٹی کرپشن اداروں کی کارروائیوں اوراقدامات کاکوئی فائدہ نہیں ۔اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کی بھاگ دوڑسنبھالنے والے ہمارے بڑے اگراس وقت واقعی ملک کوکرپشن سے پاک کرنے میں مخلص ہیں توانہیں ملک وقوم کے عظیم ترمفادمیں فی الفورنوازشریف سے شروع کئے گئے جہادسے پسندوناپسندکے بغیرسب چوروں اورلٹیروں کویکساں طورپرنوازناچاہئے۔

بصورت دیگراللہ نہ کرے اگرعوامی خدشات کے مطابق اس عظیم جہادکااختتام بھی نوازشریف پرہی ہوتاہے توپھربیگانوں کے ساتھ ہمارے اپنے بھی احتساب کے اس عمل کوبغض نوازسے تعبیرکئے بغیرنہیں رہ پائیں گے۔اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ نوازشریف کو جیل پہنچانے کے بعداب اگردیگرلٹیروں کوہانکنے کاسلسلہ بھی شروع کیاجائے تواس سے نہ صرف نوازشریف کے بارے میں اٹھنے والے سوالات خودبخوددم توڑجائیں گے بلکہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کی راہیں بھی کھل جائیں گی۔

اس لئے ذمہ داروں کوملک کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کی فہرست مرتب کرکے فوری ایکشن لیناچاہئے۔نوازشریف کیلئے اگررات کوعدالت لگ سکتی ہے توکسی اورچوراورڈاکوکوانجام تک پہنچانے کے لئے کیوں نہیں۔؟کرپشن ایک ناسورہے اوراسی کرپشن نے اس ملک اورقوم کی خوشیاں چھین ہمیں غربت،بیروزگاری،بھوک وافلاس سمیت دیگرکئی لاعلاج بیماریوں میں مبتلاکرکے جیتے جی ماردیاہے۔

ملک کاکوئی بھی فردچوروں اورلٹیروں کے احتساب کامخالف نہیں بلکہ پوری قوم کاتوبرسوں سے یہ مطالبہ،خواہش اورایک آرزوہے کہ کرپشن کیخلاف ایک ہی جہادسب چوروں اورلٹیروں کیخلاف ہو۔نوازشریف کاکام تمام کرنے کے بعداب اگردیگرچوروں اورلٹیروں پرہاتھ نہیں ڈالاگیاتوپھرلوگ یہ سمجھنے اورکہنے میں حق بجانب ہوں گے کہ نوازشریف کے وجود سے کرپشن کیخلاف جس جہادکاآغازکیاگیاتھاوہ احتساب نہیں بغض نوازتھااوریہ جملہ پھرہمارے اورانصاف کے منہ پرکسی طمانچے سے ہرگزکم نہیں ہوگا،اس لئے کرپشن کیخلاف اس مہم میں اب ہمیں ہرحال میں آگے جاناہوگاتاکہ 21کروڑعوام کاکرپشن سے پاک پاکستان کادیرینہ خواب پورااوربغض نوازکہنے کاآپشن ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :