ہمت ہے توسامنے آؤ

منگل 25 ستمبر 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

لاتوں کے بھوت باتوں سے کبھی نہیں مانتے۔بھارت اورمودی سرکارکوعرصے سے لاتیں کھانے کی عادت یالت پڑگئی ہے اسی وجہ سے وہ ہزارکوششوں کے باوجودپیار،محبت اورامن کی زبان سمجھنے سے آج بھی قاصرہے۔بھارت کولاتیں اورمکے کھانے کی اگرعادت نہ ہوتی تووہ کیا1965کوبھولتے۔1965جنگ کے دوران کسی لومڑی کی طرح اپنی آنکھوں میں،،لاہورمیں ناشتے،،کے سہانے خواب سجاکرآنے والے جب اپنی شلواریں پاکستان میں چھوڑکرالٹے قدموں سے واپس پلٹے توشیروں کے ہاتھوں گیدڑوں کی اس دھلائی،پٹائی اوررسوائی میں غیرت مندوں کے لئے نہ صرف ایک بہت بڑاپیغام بلکہ یہ ایک واضح اشارہ بھی موجودتھاکہ شیروں سے اگر ٹکراؤگے یاآگ سے کھیلوگے تواسی طرح نہ صرف ذلیل ورسواہوگے بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نسیت ونابودبھی ہوجاؤگے مگربات وہی وزیراعظم عمران خان والی ہے ۔

(جاری ہے)

کہ بصارت سے عاری اور دور اندیشی سے یکسرمحروم مودی جیسی سرکاروخرکاراوران کے پیروکاروں میں غیرت وحمیت کہاں ہے۔۔؟آج پاکستان کودھمکیاں دینے والے وہ گیدڑجواپنی ٹوپیاں بھی سیدھی نہیں کرسکتے ان میں اگرتھوڑی سی بھی غیرت اورحمیت ہوتی توکیایہ لوگ 1965میں صبح کاناشتہ لاہورمیں کرنے کادعویٰ کرنے کے بعداپنی شلواریں اس طرح پاکستان میں چھوڑکرواپس بھاگتے۔

۔؟بھارتی آرمی چیف پاکستان کودھمکیاں دیتے ہوئے غالباًنہیں یقینناً1965کے جنگ کوبھول گئے ہیں ۔لیکن خیرکوئی بات نہیں کسی بھی دشمن کوبھولاہواسبق یادکراناویسے بھی پاک فوج کی ایک انگلی کاکام ہے۔بھارتی آرمی چیف اگر1965کے بھولے گئے سبق کویادکرنے کے لئے ایک باربھی پاکستان کارخ کرلیں توپاک فوج کاایک ادنیٰ ساسپاہی بھی انہیں دن میں تارے دکھاکر1965کیا1947کاسبق بھی یادکرادے گا۔

بھارت 1965کے تاریخی شکست سے بھی کچھ سبق حاصل نہ کرسکا،بھارت کے پرہان منتری بننے والے مودی جیسے دماغ سے کورے لوگوں میں ذرہ بھی اگرکوئی غیرت اورعزت ہوتی تووہ 1965کے تاریخی شکست کے بعداس طرح کی ڈھٹائی اوربے غیرتی کاکبھی مظاہرہ نہ کرتے۔غیرت مندلوگ توایک مکاکھانے اورلات پڑنے کے بعدبھی سیدھاہوجاتے ہیں مگرلگتاہے کہ بھارت کے سیاہ وسفیدکے مالک بننے والوں میں غیرت کاکوئی ایک ذرہ بھی نہیں ۔

اسی وجہ سے بھارت عرصہ درازسے پاکستان کی جانب سے امن مذاکرات کی ہرپیشکش کوہماری کمزوری سمجھ کرراہ فراراختیارکرتاہے۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارت کومذاکرات کی پیشکش بڑے پن کاثبوت اورجرات وبہادری کی ایک عظیم مثال ہے۔مذاکرات،بات چیت اورآمنے سامنے بیٹھنے کی بات ہمیشہ وہ لوگ کرتے ہیں جن کے اندرغیرت ،حمیت ،جرات اوربہادری ہو۔

جولوگ خودامن کے دشمن ہوں ،جن کے ہاتھ لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کے خون سے رنگین ہواورجوہمیشہ پاکستان کے خلاف سازشوں میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہوں ،وہ لوگ مذاکرات کی میزپرہماراسامناکیسے کرسکتے ہیں ۔۔؟مقبوضہ کشمیرمیں تین بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کاڈرامہ رچاکرمذاکرات سے راہ فراراختیارکرنے والے مودی اوران کے چیلے کیااسی کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کابہنے والاخون بھول گئے۔

۔؟بھارتی فوج نے مارٹرگولوں اورخطرناک کیمیائی ہتھیاروں کے ذریعے جس طرح نہتے اوربے گناہ کشمیریوں کانشانہ بنایاوہ مناظرتوپوری دنیانے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔بھارتی جارحیت کے ذریعے زندگیوں سے محروم یاعمربھرکے لئے معذورہونے والے کشمیری کیامودی اوران کے حواریوں کودکھائی نہیں دے رہے۔۔؟امن کے نام پردہشتگردی اورظلم کی انتہاء کرکے بے گناہ مسلمانوں کاخون بہانے والے مودی اوراس کے یارآخرکب تک دنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کریں گے۔

۔؟مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت اوربربریت اب کوئی رازنہیں رہاہے۔پاکستان میں امن سے کھیلنے والے کلبھوشن یادیوکی رنگے ہاتھوں گرفتاری نے بھی بھارت کامکروہ چہرہ پوری دنیاکے سامنے بے نقاب کردیاہے۔بھارت اب جومرضی ڈرامے رچائے،جومرضی شوربرپاکرے۔دنیابھارت کی حقیقت اوراصلیت اچھی طرح جان چکی ہے۔پاکستان اللہ کے نام پربناتھااوریہ انشاء اللہ تاقیامت اللہ کے نام پر قائم بھی رہے گا۔

بھارت یہ دھمکیاں اپنے پاس رکھے یااپنے سے زیادہ کسی بیوقوف اوربزدل کودے۔مسلمان پیداہی مرنے کے لئے ہوتے ہیں پھرشہادت کوتونہ صرف ہماری پاک افواج کاایک ایک جوان بلکہ ملک کاہر ایک مسلمان اپنے لئے سعادت سمجھتاہے۔
بھارتی فوج بندوق اٹھائے اگلے مورچوں پرجانے سے توکتراتے ہوں گے لیکن ہمارے جوان شہادت کادرجہ اوررتبہ پانے کے لئے جان ہتھیلی پررکھ کراگلے مورچوں کی طرف بجلی کی رفتارسے بھی تیزدوڑتے ہیں ۔

کلمہ طیبہ کے نام پربننے والے وطن کی مٹی پرقربان ہونے سے بڑی سعادت ہمارے لئے اورکیاہوگی۔۔؟پاک فوج کی طرح پوری قوم اس مٹی پرقربان ہونے کے لئے برسوں سے تیارہے ۔ہمیں سالوں سے بھارت جیسے کسی مکاردشمن کایہ انتظارکررہے ہیں کہ وہ کسی دن بھول کے بھی اس پاک دھرتی کی طرف اپناکوئی ایک ناپاک قدم بڑھائے۔ہم بڑے امن پسنداورخون خرابے وقتل وغارت پرلعنت بھیجنے والے لوگ ہیں لیکن بھارت کی طرح اگرکسی کے دل میں ہم سے ٹکرلینے کاکوئی شوق ڈنڈیاں ماررہاہوتوان کے اس شوق کوراتوں رات پوراکرنے کے لئے ہم اپنے یہ اصول بھی توڑنے کے لئے ہمہ وقت تیارہیں ۔

بھارتی آرمی چیف اورمودی جیسے امن دشمن اگر1965کے جنگ میں لگنے والی لاتوں کی حرارت کم ہونے سے کوئی پریشانی اورجسم کوبوجھل محسوس کررہے ہیں تووہ بغیرکسی اجازت کے پاکستانی سرحدوں کارخ کرلیں ۔ماضی کی طرح اب بھی اگرپاک فوج کے جوانوں نے ان کے چاروں طبق روشن نہ کئے توپھربھارت اوربھارتی حکمران جومرضی ہمارے بارے میں کہیں لیکن بھارتی آرمی چیف اورمودی سرکارکے ان کیڑے مکوڑوں کوشیروں کے مقابلے میں یہ گیدڑبھبھکیاں ہرگززیب نہیں دیتیں۔

پاکستان کوفتح کرنے کے خواب دیکھنے والے جولوگ 43سال پہلے اپنی شلواریں سنبھال نہ سکیں وہ اب پاکستان پرحملہ کیاکریں گے۔۔؟اس لئے مودی سرکارکی خدمت میں عرض ہے کہ ہم آزمائے ہوؤں کودوبارہ کبھی آزمایانہیں کرتے بلکہ انہیں پاؤں تلے روندکردنیاکے لئے تماشابنادیتے ہیں ۔تمہیں اگراپنی طاقت اورفوج پرکوئی نازہے تومیدان میں آجاؤ۔لیکن ایک بات یادرکھوکہ اب کی باراس پاک مٹی کی طرف آنے والاآپ کاپالاہواکوئی ایک چیلابھی اپنی ٹانگوں پرسلامت واپس نہیں جائے گا۔

اوریہ بات بھی ذہن نشین کرلوکہ یہ 1965بھی نہیں بلکہ 2018ہے اورپاکستان میں نوازشریف،آصف علی زرداری یاکسی اورکی حکومت نہیں بلکہ کپتان کاراج ہے اس لئے اب آپ کی شلواریں لاہوریاکسی اورچوک وچوراہے پرنہیں بلکہ ڈی چوک پرلٹکائی جائیں گی ۔اس لئے اگرتھوڑی سی بھی کوئی غیرت وحمیت ہے توگیدڑبھبھکیوں کوچھوڑکرآگے آےئے اورپاکستان کی غیرت مندقوم سے لاتیں کھاکراپنانشہ پوراکیجےئے اگرہمت اوربے جان جسم میں طاقت نہیں توپھر ہماری شرافت کوشرافت سمجھ کرچوں چوں اورباں باں کایہ ناٹک بندکرکے پاکستان وکشمیرمیں اپنے کئے گئے جرائم کاحساب وکتاب دیجےئے۔

میدان بھی حاضراورگھوڑابھی حاضر۔کیاکرناہے اورکیانہیں ۔پاک فوج کے آہنی بوٹوں سے اپنے جسم کی مالش کرانی ہے یاخباثت سے بھرے دماغ کاواش ۔یہ اب آپ کی مرضی ہے۔ہم ہرمقابلے کے لئے تیارہیں ۔ہمت ہے تواب آگے بڑھےئے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :