
یوم دفاع پاکستان
جمعہ 6 ستمبر 2019

وحید احمد
(جاری ہے)
پاکستان ائیر فورس نے بھی ملک عزیز کی حفاظت میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں رکھا اور پاکستانی شاہین ہمہ وقت نیلگوں آسمان کی وسعتوں میں دشمن کے طیاروں پر جھپٹنے کے لیے تیار تھے، ہوائی محاذ گرم تھا، دشمن چاروں اطراف سے تابڑ توڑ فضائی حملے کر رہا تھا، ایسے میں پاکستانی کنٹرول ٹاور کو گنتی کی آواز سنائی دیتی ہے، ایک، دو، تین، چار، پانچ۔یہ آواز ایف 86 سیبر طیارے کے کو پائلٹ کی تھی جس کو سکواڈرن لیڈر محمد محمود عالم اڑا رہے تھے، کنٹرول ٹاور کا سوال آپ کس چیز کی گنتی کر رہے ہیں؟کو پائلٹ کی جوش و ولولہ سے بھرپور آواز سنائی دیتی ہے، ایم ایم عالم دشمن کے جہاز گرا رہے ہیں۔ سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے دشمن کے مجموعی طور 9 طیارے گرائے جبکہ 5 ہنٹر جنگی طیارے ایک منٹ کے اندر مار گرائے جن میں سے4 طیارے صرف 30سیکنڈ میں گرائے اور یہ ورلڈ ریکارڈ ہے جو گیننز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہے۔ایم ایم عالم کے علاوہ سکواڈرن لیڈر سرفراز رفیقی، منیر الدین اور علاؤ الدین نے بھی شہادت کا نذرانہ پیش کر کے یہ ثابت کر دیا کہ وہ وطن کی حرمت پرہرگز آنچ نہیں آنے دیں گے۔بری اور فضائی افواج کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بحری افواج بھی دفاع وطن میں پیچھے نہیں رہی اور انہوں نے دفاع پاکستان کے لیے قابل قدر خدمات سرانجام دیں۔ستمبر 1965 میں طبل جنگ بجتے ہی پاکستانی بحری بیڑے اپنی پوری جنگی استعداد کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے مقررہ اہداف کی طرف روانہ ہو گئے۔ کراچی کی بندرگاہ کی حفاظت کے ساتھ ساتھ تجارتی بحری راستوں کی نگرانی، دشمن کے ناگہانی حملوں سے بچاؤ اور دشمن کے ٹھکانوں پر حملے کرنا بھی پاک بحریہ کے مشن کا حصہ تھا۔پاک بحریہ کی اعلی پائے کی جنگی مہارتوں کا یہ عملی ثبوت تھا کہ نہ صرف انہوں نے بھارتی تجارتی جہاز سرسوتی کو زیر حراست و حفاظت رکھابلکہ دشمن کے بحری بیڑوں کو حملے کی پوزیشن میں آنے ہی نہ دیا اور انہیں انہی کی بندرگاہوں تک محدود کردیا کیونکہ دشمن پر پاک بحریہ کے پیشہ ورافسران کی دھاک بیٹھ چکی تھی اور بھارتی بحری افواج کے افسران پر یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی تھی کہ ان کی ذرہ برابر پیش قدمی و لغزش پر پاک بحریہ ، بحیرہ عرب کو انکے جنگی بیڑوں کے تہہ آب قبرستان میں بدل دے گی۔پاک بحریہ نے کشمیر اور پنجاب کے علاقوں میں شدید لڑائی کو دیکھتے ہوئے جنگی حکمت عملی کے طور پر ہندوستانی پانیوں پردفاعی اور جارحانہ حملہ کیا۔ یہ حملہ خاص کربھارتی ساحلی قلعہ دوارکا پر نصب ریڈار سٹیشن کو تباہ کرنے کے لیے تھا جو مسلسل ہندوستانی فضائیہ کو پاکستانی ٹارگٹ فراہم کر رہا تھااور پاک فضائیہ کے لیے درد سر تھا،اس حملہ میں پاک بحریہ نے واحد پاکستانی آبدوزپی این ایس غازی کے ساتھ دوارکا پر بھرپور حملہ کیا اور انتہائی قلیل وقت میں سریع الاثر حملہ کے ذریعے دوارکا قلعہ کو نیست و نابود کر دیا اور اپنی قابلیت کی دھاک دشمن پر بٹھا دی۔افواج پاکستان کسی بھی لمحہ دفاع وطن سے غافل نہیں ہیں اور اس بات کا واضح ثبوت بھارتی فضائیہ کو پاکستانی شاہینوں نے جس کو سکوارڈرن لیڈر حسن صدیقی اڑا رہے تھے ان کا انتہائی جدید اورتیز رفتار مگ21 طیارہ ڈاگ فائٹ میں گرا کر پیش کر دیا ۔ کشمیر میں حالیہ صورت حال جس کا ذمہ دار بھارت ہے اور وادی کشمیر میں جاری ظلم و جبر کے جواب میں حکومت پاکستان کے واضح موقف نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے اورڈی جی آئی ایس پی آرنے یہ کہ کر دشمن کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ آخری گولی، آخری سپاہی، آخری حد تک جائیں گے۔
میں اپنے ملک کی خاطر کفن بھی ساتھ رکھتا ہوں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
وحید احمد کے کالمز
-
کورونا کے سائے اور عالمی یوم خواندگی
بدھ 9 ستمبر 2020
-
آن لائن کلاسز کے مسائل اور ان کا حل
اتوار 28 جون 2020
-
اساتذہ کو عزت دو
منگل 26 مئی 2020
-
بچوں کی تربیت میں والدین اور اساتذہ کا کردار
ہفتہ 16 مئی 2020
-
ماں جیسی ہستی دنیا میں ہے کہاں
پیر 11 مئی 2020
-
عالمی یوم آزادی صحافت اورصحافتی ذمہ داریاں
پیر 4 مئی 2020
-
کورونااور سفید پوش مزدورطبقہ
جمعہ 1 مئی 2020
-
عالمی یوم خواندگی اورپاکستان
اتوار 8 ستمبر 2019
وحید احمد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.