
غیر اسلامی اور غیر معیاری نصاب تعلیم اور ہماری ذمہ داری
بدھ 26 اگست 2020

زعیم ارشد
آپ ﷺ کی کمال رحم دلی ، اور امت سے محبت کے باوجود گستاخ کی سزا موت ہونا آپ کی عظمت و بلندی کی دلالت ہے، اسی طرح آپ ﷺ نے گذشتہ انبیاء کرام کی توہین پر بھی سزا اور صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی گستاخی پر بھی کوڑوں کی سزا دینے کا حکم فرمایا۔
(جاری ہے)
پاکستان ایک نظریاتی اسلامی ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا ہے اور یہاں 95%مسلمان آباد ہیں وقفے وقفے سے ایسے واقعات سامنے آتے ہیں جو مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا سبب بنتے ہیں اور گاہے گاہے اس کے پر تشدد نتائج بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔ نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں ہر واقعے کے بعد واویلا شروع کردیتی ہیں اور کوشش کرکے گستاخ کو بچا بھی لیتی ہیں یا کوئی محب رسول ﷺ قانون اپنے ہاتھ میں لے کر گستاخ کو جہنم واصل کردیتا ہے۔ ورنہ ایسے لوگوں کو فوری سیاسی پناہ مل جاتی ہے اور وہ کسی بھی یورپی ملک میں جاکر چین سے زندگی گزارنا شروع کردیتا ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب آپ کسی بھی شہری کو شہریت دیتے ہیں تو اس کی پوری چھان بین کی جاتی ہے مگر اس معاملے میں جانتے بوجھتے ایک قانون توڑنے والے کو مراعات و شہریت دی جاتی ہے صرف اس لئے کہ اسلام دشمنی آپ کو یہ کرنے پر مجبور کرتی ہے اور اپنے تمام اصولوں اور قوانین کو بالائے طاق رکھ کر اسلام دشمن لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ جو آپ کی اسلام دشمنی کا بین ثبوت ہے۔
قطع نظر اس کہ اغیار کیا کر رہے ہیں خود ہمارے ہاں ایس نام نہاد ترقی پسند ، روشن خیال اور عاقبت نااندیش موجود ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کو بہت ہی شدید نقصان پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں۔ ہمارے اسکولوں میں گوتم بودھ اور سکندر اعظم کو پڑھانے کو باعث فخر جبکہ ان ہی اسکولوں کی کتابوں میں ٹیپو سلطان کو Monsterتک لکھا گیا ہے، آذان کو شور کی آلودگی سے تعبیر کرایا جا رہا ہے اسوہ رسول ﷺ پڑھانے سے گریز کیا جارہا ہے اور نصاب میں ایسی بد ترین تبدیلیاں کی جا رہی جو مسلمانوں کی حمیت کو للکارنے کے مترادف ہے۔
اس ضمن میں حکومت پنجاب نے راست قدم اٹھاتے ہوئے تقریبا سو کتابوں پر پابندی عائد کی ہے جو مختلف پرایئویٹ اسکولز میں بطور نصاب پڑھائی جا رہی تھیں، جن میں شامل مواد غیر معیاری اور غیر اسلامی اور توہین آمیز تھا جو ہماری نسل کے اسلامی عقائد کے بگاڑ اور بے راہ روی کا سبب بن سکتا تھا۔ حکومت پنجاب کا یہ قابل تقلید عمل ہے اور باقی صوبوں کیلئے مشعل راہ کی مانند ہے۔ حکومت پنجاب کے نصاب تعلیم اور ٹیکسٹ بک بورڈ (PCTB) کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ حکومت پاکستان کے قانون کی شق 2015کے تحت تمام کتابوں پر نظر ثانی کر رہی ہے ، جس کے تحت ایسی غیر معیاری اور اسلام دشمن مواد پر مبنی نصابی کتب پر پابندی عائد کی جا سکے گی جو حکومتی فراہم کردہ ہدایات کے خلاف ہوں گی ۔
جن کتابوں پر حکومت نے پابندی عائد کی ہے ان میں 17پہلی جماعت ، 18دوسری جماعت، 19تیسری جماعت، 24چوتھی جماعت، 13پانچویں جماعت، 4چھٹی جماعت، 3ساتویں جماعت ایک آٹھویں ایک نویں اور ایک دسویں جماعت میں نصاب کا حصہ تھیں۔ اور پڑھائی جا رہی تھیں۔
امر استعجاب یہ ہے کہ ان اداروں کی ہمت کیسے ہوئی کہ مملکت اسلامیہ میں کفر اور غیر اسلامی نصاب طالب علموں کو پڑھا رہے تھے، اس مقام پر ہم یہ ضرور تجویز کریں گے کہ ہمارے نظام تعلیم سے وابسطہ ارباب اختیار کو آنکھیں کھلی رکھنا چاہئے اور تمام اسکولوں کے نصاب تعلیم بالخصوص پرائیوٹ اسکولز کے نصاب تعلیم بالخصوص اسلامی نصاب پر نہ صرف کڑی نگاہ رکھیں بلکہ ایسا نظام وضع کرکے رکھنا چاہئے جس کی رو سے غیر اسلامی، غیر اخلاقی اور توہین امیز مواد کے شامل ہونے پر باقاعدہ جرمانے اور سزائیں دی جانی چاہئیں تاکہ لوگ کسی بھی غلط مواد کو شامل نصاب کرنے سے محتاط رہیں اس طرح ہم اپنے کم عمر طالب علموں ، اپنی نئی نسل کو اسلام دشمن توہین آمیز مواد اور عقائد سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ اس طرح معاشرے میں پھیلنے والی غیر اخلاقی اور غیر اسلامی اور غیر انسانی رویئوں کو پھلنے پھولنے سے روکا جا سکتا ہے۔ ایک اور اعلی افسر نے بے حیائی پر مبنی نصاب کے حوالے سے جو ہوش ربا انکشافات کئے ہیں وہ جتنے حیران کن ہیں اتنے ہی تکلیف دہ بھی ہیں اور عقل تسلیم نہیں کرتی کہ ہماری ناک کے نیچے ایسا بھی ہوسکتا ہے، مگر تکلیف دہ حقیقت یہی ہے کہ ایسا ہو رہا ہے۔ اب اگر ہم ساری ذمہ داری حکومت پر ڈال دیں تو بالکل غلط ہوگا، والدین کی بھی ذمہ داری ہے اپنے بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں سے آگاہ رہیں اور ان حالات میں تو نہایت ضروری ہے کہ کڑی نگاہ رکھیں والدین اور اساتذہ کی ملاقات میں اپنے تحفظات کا کھل کر اظہار کریں اور اگر کوئی بھی مشکوک اور غیر اخلاقی مواد نصاب میں پائیں تو متعلقہ ادراے کو ثبوت کے ساتھ فوری اگاہ کریں۔ یہ تمام والدین کی اولین ذمہ داری ہے اپنے بچوں کی اخلاقی اور تعلیمی تربیت پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔ اسی طرح ایک بہتر انسان اور اعلی اخلاق والی نسل کی تیاری کی جا سکے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زعیم ارشد کے کالمز
-
باجے کی آزادی
پیر 23 اگست 2021
-
معاشرے پر اندھی تقلید کے مضمرات
بدھ 18 اگست 2021
-
انوکھے لاڈلے
جمعرات 1 جولائی 2021
-
اسمبلیز سیاسی دنگلوں کے اکھاڑے
پیر 21 جون 2021
-
معاشرے پر افواہ گردی و دشنام طرازی کے منفی اثرات
بدھ 16 جون 2021
-
کورونا عظیم انسانی بحران، عالمی مددگار تنظیم سازی کی ضرورت
بدھ 5 مئی 2021
-
مودی حکومت کا دھرا معیار
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
ہماری توجہ کے منتظر ویران ہوتے جنگل اور معدوم ہوتی جنگلی حیات
جمعہ 9 اپریل 2021
زعیم ارشد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.