کے الیکٹرک کی انتظامیہ پاکستان کے چہرے پر بد نما داغ ہے وسیم آفتاب

کراچی کی آواز پی ایس پی بن چکی ہے تو یہ آواز آپ کو حقوق دلائے بغیر سکون سے نہیں بیٹھے گی مزمل قریشی کے الیکٹرک والوں تم سن لو اب پاک سر زمین پارٹی تمہاری ہٹ دھرمی ختم کرنے میدان میں آچکی ہے آسیہ اسحاق

جمعہ 20 اپریل 2018 23:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) پی ایس پی کے وائس چیئرمین وسیم آفتاب نے کہا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ پاکستان کے چہرے پر بد نما داغ ہے، ملک المیہ ہے کہ پاکستان کا آئین عوام بجو ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ دیتا مگر افسوس اس پر عمل نہیں کیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک کو لوگوں کو خرید کا طریقہ آتا مگر ان کو کراچی کے لوگو کی پریشانی اور مسائل کی کوئی فکر نہیں انیعں نے کہاکہ کے الیکٹرک ایسا ادارہ ہے جس کی مثال ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح ہے جس نے اس ادارہ پر قبضہ کیا اور صرف مال بنانے کے سوا کچھ نہ کیا یہ اتنے ڈھیٹ ہے کہ آپ ان کو صبح شام لعنت ملامت کریں لیکن ان پر کچھ اثر نہیں ہوتا ان کو سب کو خریدنا آتا ہے میں جب بھی اپنے بنیادی حقوق کے لئے آواز اٹھاتا ہوں تو کے الیکٹرک جیسے ادارے صرف لوگوں کی آواز کو روندتے چلے جاتے ہیں یہ سب کو خریدتے ہیں اس صوبے کے گورنر سیلیکر ہر شخص کو خریدنے کی طاقت رکھتے ہیں یہ اس ملک کے دشمنوں کو لندن تک پیسے پہنچاتے ہیں لیکن ان کو عوام کی تکلیف کا زدہ سا بھی خیال نہیں رکن سندھ اسمبلی سلیم بندھانی نے کہا کہ آج کا اجتماع اتنی گرمی میں لوگوں کا یہاں آنا یہ بتاتا ہے کہ انقلاب کی ابتدا ہو چکی ہر جگہ لوگ چیخ رہے ہی کہ کراچی کو بجلی دو کراچی کو پانی دو کراچی کے لوگوں کو اٹھ کھڑا ہوگا مصطفی کمال نے جو یہ بیڑہ اٹھایا ہے ہمیں مصطفی کمال کے ہاتھ مضبوط کرنے ہونگے رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی نے کہاکہآج یہاں ہم سب اپنے اس حق کے لئے کھڑے ہیں جس کیلئے ہم ایک دن بھی پیسے ادا کرنے میں دیر کرے تو بجلی منقطع کر دیتے ہیں جب کے الیکٹرک پرائیویٹائزیشن ہو رہی تھی میٹر تبدیل کئے کئے لوگ سمجھ رہے تھے بہتری آئیگی لیکن اس شہر کو صرف لوٹا گیا اب جب کراچی کی آواز پی ایس پی بن چکی ہے تو یہ آواز آپ کو حقوق دلائے بغیر سکون سے نہیں بیٹھے گی آج کراچی میں سب جگہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور کہیں چھ اور کہیں بارہ گھنٹے آج ہمارے ساتھ گورنر کو بھی ہونا چاہیے تھا اور سندھ کے سی ایم کو بھی اگر وہ واقعی میں خود کو کراچی کا دعوہ داؤ سمجھتے ہیں آج اسمبلی میں ہمارے ارکان نے احتجاج کیا تو لائٹس آف کردی گئی اور دروازے بند کردیے گئے کراچی لاوارث نہیں ہے مصطفی کمال کی قیادت میں لوگ جاگ چکے ہیں رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہاکہ کراچی جو 60فیصد ریوینیو دیتا ہے کیا یہاں کے عوام یہ ڈہزرو کرتے ہیں کہ وہ اس شدید گرمی میں سڑکوں پر آکر احتجاج کریں ساتھیوں اب ہمارا قافلہ رکنے کا نہیں ہے ہم اپنا حق لے کر رہینگے مصطفی کمال کی قیادت میں حاصل کریں گے رکن سندھ اسمبلی سمیتا افضال نے کہا کہ آج ہم نے اسمبلی میں احتجاج کیا تو ہمارا حکومت نے مزاق اڑایا لیکن ان ہم اسمبلی میں مصطفی کمال کی قیادت میں اتنا خود کو مضبوط سمجھ رہے تھے کہ اب بھی ہمارے ارکان اسمبلی میں موجود ہیں اور احتجاج پر بیٹھے ہیں آج پہلی بار پتہ چلا پانچ سالوں میں کہ ایک ایم پی اے کی طاقت کتنی ہوتی ہے ہم پچھلے پانچ سال سے اپنی پرانی قیادت سے اجازت لیتے لیتے تھک گئے نیشنل کونسل کے رکن آسیہ اسحاق نے کہاکہ میرے جرات مند بھائیوں بیٹیوں سلام ہے ان ماؤں کو جنکی تم اولاد ہو کہ تم آج اس چمچماتی گرمی میں اپنے حق کیلئے یہاں کھڑ ے ہو بے شرم کے الیکٹرک والوں تم سن لو اب پاک سر زمین پارٹی تمہاری ہٹ ڈرمی ختم کرنے میدان میں آچکی ہے معروف عالم دین ڈاکٹر جمیل راٹھور نے کہا کہ کل ہی میں نے پی ایس پی جوائن کی ہے اور آج ہی پہلی ایکٹیویٹی حق کی خاطر ہے سچ کی خاطر ہے میں کئی برسوں سے کسی ایسے شخصیت کی تلاش کر رہا تھا کہ جو کراچی کو اوون کرے کراچی کے حقوق کے لئے بات کرے آج آپ سب کو جہاں جمع ہو نہ سندھی ہو نہ پنجابی ہو آپ سب یہاں رسول اللہ کی امت بن کر جمع ہو اب یہ آواز کراچی کے ہر علاقے والوں کے لئے ہے اور اب اس گلدستہ کی خوشبو سے پورا پاکستان مہکی گا میں یہ سمجھتا ہو یہ کے الیکٹرک والے دشمن کے یار ہیں یہ چور ہیں اب کراچی والوں اب میں پی ایس پی والوں کے ساتھ جب تک ہوں جب تک تم کو تمام حقوق نہیں مل جاتے کمال ہی نے کراچی کو سنوارا تھا اب کمال ہی کراچی کو بچائے گا ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ نے کہاکہ سمجھ میں نہیں آرہا کیا بتائے بتائے دنیا کو کراچی جو پاکستان کو چلاتا ہے یہ وہ کراچی جس کے کیا دنیا کے بڑے ملکوں کی اکانومی کے برابر کراچی کی اکانومی ہے اور آج کراچی کا یہ حشر ہے کہ کراچی کو بجلی پانی مہیا نہیں کیا جارہا ہے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کرونگا کہ یہ آخری آخری دنوں میں یہ کمپنی جو فنڈز کو باہر لے جارہے ہیں فوری طور پر اسکو روکا جائے صدر کراچی ڈویژن آصف حسنین نے کہا کہ مرجائینگے مظلوم تو انصاف کروگے منصف ہو تو حشر اٹھا کیوں نہیں دیتییہ کے الیکٹرک والے کہتے ہیں انتظار کرو کیونکہ ہم پیسے دیتے ہیں ایم کیو ایم کو دیتے ہی پیپلز پارٹی کو دیتے ہیں تم ہمارے پیسوں پر عیاشی کر رہے ہو اور کے الیکٹرک تمہاری مونوپلی ہے آج یہ لوگ پر امن ہیں لیکن جب تک یہ کراچی کے لوگ ہیں جب کھڑے ہوتے ہی حکومت گرادیتے ہیں پی ایس پی رہنما شبیر قائم خانی نے کہاکہ ستر سال بعد بھی وہ ملک جو ہمارے ملک کے بعد بنے وہ ترقی میں ہم سے آگے نکل چکے ہیں یہ اس ملک کا المیہ ہے کہ ہم آج بھی بجلی پانی کے مسائل میں الجھے ہیں میں کے الیکٹرک والوں سے کہونگا خدارا اللّٰہ کا خوف کرو انیوں نے کہاکہ آج آپ کے پاس پیداواری صلاحیت زیادہ ہے اور یہ اس سے کل بجلی پیدا کر رہے ہیں کے الیکٹرک والوں اگر تم نے روش نہ بدلی تو ہم یہی آکر بیٹھ جائینگے نہ تم کو اندر جانے دینگے نہ باہر آنے دینگے ہم یہاں عوام کیلئے کھڑے ہیں ہم ڈراینگ روم کی سیاست نہیں کرتیچیئرمین کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کہا کہ مصطفی کمال کی ایمانداری اور صلاحیتوں کو دنیا مانتی ہے انہوں نے ہی کراچی کو بنایا اور اس کی روشنیاں واپس بحال کی تھیں کراچی والو اگر اپنے مسائل کا حل چاہتے ہو تو مصطفی کمال کا ساتھ دو اورکراچی کی تاجر برادری مصطفی کمال کے ساتھ ہے۔