Live Updates

وفاقی کابینہ نے بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سمیت 20افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ موخر کردیا

معاملے پر سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کا انتظار کیا جائیگا ،ْ معاملہ آئندہ اجلاس میں دوبارہ زیرغور آئیگا ای سی ایل میں شامل ناموں کا قائم کر دہ کمیٹی جائزہ لے گی ،ْ سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی بھی درخواست پر غور کریں گے ،ْپاکستان میں 28 فیصد عوام کو سسٹم گیس فراہم کی جا رہی ہے ،ْ63 فیصد عوام ایل پی جی استعمال کر رہے ہیں ،ْوزیراعظم عمران خان نے گیس بحران پر قابو پانے کیلئے وزارت پیٹرولیم کو فوری جامع پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ،ْ شاہد خاقان عباسی خود کو گیس کا آئن سٹائن سمجھتے ہیں ،ْمسلم لیگ ن کے وزراء نے جس جس چیز پر ہاتھ رکھا وہ نقصان میں ہے ،ْوزیراطلاعات چوہدری فواد حسین منافع خوری کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں ،ْ اپوزیشن جماعتیں مہنگائی کا بے بنیاد واویلا کررہی ہیں ،ْخسرو بختیار قیمتوں کے تعین کے نظام کو صوبائی حکومتیں بہتر بنائیں ،ْحکومت مختلف پروگراموں کے ذریعے مہنگائی کا بوجھ کم کریگی ،ْ وفاقی وزیر

جمعرات 10 جنوری 2019 18:44

وفاقی کابینہ نے بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سمیت 20افراد کے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2019ء) وفاقی کابینہ نے بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سمیت 20افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے کہاہے کہ معاملے پر سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کا انتظار کیا جائیگا ،ْ معاملہ آئندہ اجلاس میں دوبارہ زیرغور آئیگاجبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ای سی ایل میں شامل ناموں کا قائم کر دہ کمیٹی جائزہ لے گی ،ْ سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی بھی درخواست پر غور کریں گے ،ْپاکستان میں 28 فیصد عوام کو سسٹم گیس فراہم کی جا رہی ہے ،ْ63 فیصد عوام ایل پی جی استعمال کر رہے ہیں ،ْوزیراعظم عمران خان نے گیس بحران پر قابو پانے کیلئے وزارت پیٹرولیم کو فوری جامع پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ،ْ شاہد خاقان عباسی خود کو گیس کا آئن سٹائن سمجھتے ہیں ،ْمسلم لیگ ن کے وزراء نے جس جس چیز پر ہاتھ رکھا وہ نقصان میں ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا میں جس میں 26 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کا معاملہ بھی زیربحث آیا اور مختلف افراد کے نام ای سی ایل میں رکھنے اور نکالنے کے بارے میں تجاویز پیش کی گئیں۔وفاقی کابینہ نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے کا انتظار کیا جائے گا، معاملہ آئندہ اجلاس میں دوبارہ زیرغور آئے گا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ سندھ سے بیرون ملک غیر قانونی رقم بھجوانے کا سکینڈ ل 2015 میں سامنے آیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما آصف زرداری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور رہنما پیپلزپارٹی فریال تالپور کرپشن اسکینڈل میں مرکزی کردار ہیں، جے آئی ٹی کی سفارشات پر 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ وزارت قانون نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی تک نہیں ملا ،ْ تحریری فیصلہ آتے ہی اس پرعمل درآمد کیا جائیگا۔ وفاقی کابینہ نے 20 افراد کے نام فوری نکالنے کی سفارش مسترد کردی ہے، ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ای سی ایل میں شامل ناموں کا جائزہ لے گی۔ انہوںنے کہاکہ کمیٹی وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، وزیر، قانون فروغ نسیم، وزیرِاعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر اور سیکریٹری داخلہ پر مشتمل ہوگی جو اپنی سفارشات کابینہ کو بھیجے گی۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنا ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ابتدا سے ہی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل رہا ہے اور دسمبر کے مہینے میں برآمدات میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ درآمدات میں 8.5 فیصد کمی بھی ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ملک کے تجارتی خسارے میں ایک ماہ کے دوران 54 کروڑ ڈالر تقریباً 19 فیصد کمی ہوئی ہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جو پالیسیاں مرتب کی گئی تھیں ان کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے ہیں جس پر کابینہ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ پاکستان کے اندر کاروبار کے مواقع وسیع کرنا چاہتے ہیں اور وزیراعظم عمران خان اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم نے وزارت قانون کو حکم دیا ہے کہ 48گھنٹوں میں سمندر پار پاکستانیوں کیلئے نوکریوںمی نیگٹو لسٹ جاری کی جائے ،ْاس لسٹ کے علاوہ دوہری شہریت والے پاکستانی دیگر نوکریاں کرسکیں گے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں 28 فیصد عوام کو سسٹم گیس فراہم کی جا رہی ہے ،ْ63 فیصد عوام ایل پی جی استعمال کر رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہر سال 50 ارب روپے کی گیس چوری کا سامنا ہے۔ وزیراطلاعات چوہد ری فواد حسین نے کہاکہ وزیراعظم نے وزارت پٹرولیم کو گیس کے حوالے سے جامع پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے ،ْگیس کی کمی کے معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔

وزیراطلاعات نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی نے جب وزارت پیٹرولیم سنبھالی تو ایک روپہ بھی قرضہ نہیں تھا ،ْشاہد خاقان عباسی خود کو گیس کا آئن اسٹائن ہی سمجھتے ہیں لیکن انہوں نے گیس سیکٹر کو اربوں روپے کا مقروض کر کے چھوڑا۔وزیراطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وزراء نے جس جس چیز پر ہاتھ رکھا وہ نقصان میں ہے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیراعظم ہائوس کا اضافی بل آنے پر نوٹس لیا ہے۔

وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیرِاعظم عمران خان اس وقت وزیراعظم ہاؤس میں رہائش پذیر نہیں ہیں لیکن پھر بھی اس کا بجلی کا بل اتنا ہی آرہا ہے جتنا نواز شریف کے دورِ حکومت میں آتا تھا جس کی وجہ سے وزیرِاعظم نے اس معاملے پر انٹرنل آڈٹ کا حکم دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں وزیراعظم ہاؤس میں 95ہزار یونٹس بجلی استعمال ہوتی رہی وزیراعظم ہاؤس میں اب 43ہزار یونٹس تک بجلی استعمال ہو رہی ہے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ایئر مارشل ارشد ملک کو قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے تعینات کیا گیا ہے اور سیکرٹری ایوی ایشن شاہ رخ کو ڈی جی کااضافی چارج دیا گیا ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ عامر علی کو احمد کو چیئرمین سی ڈی اے کا اضافی جارج سونپا گیا ہے۔ چودھری فواد حسین نے کہاکہ یو اے ای کے ساتھ پینے کے صاف پانی کے پلانٹ پر معاہدہ کیا گیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کابینہ نے ای سی سی کے یکم جنوری کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے ۔چودھری فواد حسین نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں ملک میں مہنگائی کی صورتحال پر بات کی گئی۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسر وبختیار نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں مہنگائی کا بے بنیاد واویلا کررہی ہیں ،ْپی پی پی دور میں افراط زر میں 11.2فیصد اضافہ ہوا۔

وزیرمنصوبہ بندی و ترقی نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کے پہلے مالی سال مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا۔خسروبختیار نے کہاکہ فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو مارکیٹ قیمتوں کے بارے میں مسلسل آگاہ رکھا جائے۔ انہوںنے کہاکہ منافع خوری کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں ،ْقیمتوں کے تعین کے نظام کو صوبائی حکومتیں بہتر بنائیں۔وزیرمنصوبہ بندی و ترقی نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کا بوجھ عوام پر نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت مختلف پروگراموں کے ذریعے مہنگائی کا بوجھ کم کریگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات