Live Updates

وزیراعظم عمران خان کے ویژن کو عملی شکل دینے کیلئے تمام ادارے کوشاں ہیں،

ماضی کے قوانین میں موجود سقم دور کئے جارہے ہیں ، ملک کے موجودہ فرسودہ نظام اور قوانین میں تبدیلی وزیراعظم عمران خان کی سوچ کی عکاسی اور عوام کی امنگوں کی آئینہ دار ہے جمہوریت اور معاشرہ اپوزیشن کے کردار کے بغیر مکمل نہیں ہوتا، اپوزیشن کے رویے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچ رہا ہے ،بھارتی میڈیا اپوزیشن کے کردار کو اچھال رہا ہے آج کشمیر کسی ایک جماعت کی طرف نہیں بلکہ پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے، وزیراعظم عمران خان بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کررہے ہیں،اپوزیشن وزیراعظم کی کاوشوں میں اپنا مثبت کردار ادا کرے وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا وزراء کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 14 ستمبر 2019 17:37

وزیراعظم عمران خان کے ویژن کو عملی شکل دینے کیلئے تمام ادارے کوشاں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2019ء) وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کو عملی شکل دینے کیلئے تمام ادارے کوشاں ہیں،ماضی کے قوانین میں موجود سقم دور کئے جارہے ہیں ،عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنا وزیراعظم عمران خان کا ویژن ہے،عام پاکستانی کی سہولت کیلئے قوانین میں تبدیلیاں لائی جارہی ہیں، ملک کے موجودہ فرسودہ نظام اور قوانین میں تبدیلی وزیراعظم عمران خان کی سوچ کی عکاسی اور عوام کی امنگوں کی آئینہ دار ہے، جمہوریت اور معاشرہ اپوزیشن کے کردار کے بغیر مکمل نہیں ہوتا، اپوزیشن کے رویے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچ رہا ہے ،جو پاکستانی بیانیے کی نفی کرے گا وہ سیاسی افق سے مٹ جائے گا،آج کشمیر کسی ایک جماعت کی طرف نہیں بلکہ پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے، وزیراعظم عمران خان بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کررہے ہیں،اپوزیشن وزیراعظم کی کاوشوں میں اپنا مثبت کردار ادا کرے ،بھارتی میڈیا اپوزیشن کے کردار کو اچھال رہا ہے، پاکستان کے قومی معاملات اور بیانیے میں ہم سب کو متحد ہونا چاہیے ، مظفرآباد کے جلسے میں ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ بھر پور انداز میں اظہار یکجہتی کیا جو قابل ستائش ہے ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو پی آئی ڈی میں وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم اور پنجاب و خیبر پختونخوا کے وزراء قانون کے ہمراہ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھٹی کے روز میڈیا کی یہاں موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ نیشنل کاز پر ہم سب متفق ہیں۔مظفرآباد میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے حوالے سے انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے تمام میڈیا اینکرز ،رپورٹرز ،کیمرہ مینز،ٹیکنیشنز،عالمی میڈیا،سول سوسائٹی اور آرٹسٹ کمیونٹی سمیت زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کل ہر طبقہ اور سوچ سے تعلق رکھنے والے افراد کشمیریوں کی آواز بن کر باہر نکل آئے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے مظفرآباد پہنچے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو وزیراعظم عمران خان سے اس فرسودہ نظام کو بدلنے کی توقعات وابسطہ ہیں اور تمام پاکستانی اس گلے سڑے نظام سے نجات حاصل کرنے کیلئے وزیراعظم سے توقعات رکھتے ہیں تاکہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے اور اس کو تحفظ حاصل ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود قوانین کو سول سوسائٹی،میڈیا اور قانونی ماہرین کی مدد سے تبدیل کرنے کے حوالے سے مشاورت کی جارہی ہے ، ملک کے موجودہ فرسودہ نظام اور قوانین میں تبدیلی وزیراعظم عمران خان کی سوچ کی عکاسی اور عوام کی امنگوں کی آئینہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کی قانونی ٹیم وفاق اور صوبوں کے قوانین میں تبدیلیاں متعارف کروا رہی ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کی جمہوریت اور پارلیمان اپوزیشن کے بغیر نامکمل ہے لیکن کشمیر کے مسئلہ پر اپوزیشن اپنے کردار کو بھارتی میڈیا کے آئینہ میں دیکھے کہ وہ کیا کچھ ہائی لائٹ کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیا اپوزیشن کا ذاتی ،سیاسی اور کاروباری ایجنڈا کہیں کشمیر کاز کو نقصان تو نہیں پہنچا رہا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے غیر ذمہ دارانہ بیانات قومی بیانیے کو نقصان پہنچا رہے ہیں اس لئے ہمیں کشمیر کاز پر اکٹھا ہونا چاہیے ۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ہمارے سیاسی مفادات اور منشور اپنی جگہ لیکن اس وقت ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ کشمیری کسی جماعت کی طرف نہیں بلکہ پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان چٹان جیسے عزائم لے کر پوری دنیا کے سامنے بھارت کو بے نقاب کررہے ہیں، اس پر عالمی برادری ان کے کردار کو سراہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح اپوزیشن پر بھی لازم ہے کہ وہ مشترکہ قومی بیانیے کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ذمہ داران اپنے آئینی کردار اور سماج کی دیگر تنظیمیں اس مسئلہ سے لاتعلق نہیں رہ سکتیں کیونکہ جو بھی خود کو مسئلہ کشمیر سے علیحدہ کرے گا وہ ملک کے سیاسی افق سے ختم ہوجائے گا۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جس کو بھی سیاسی افق پر موجود رہنا ہے اس کو کشمیر کاز کو زندہ رکھنا ہوگا۔اس موقع پر وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہاکہ حکومت ملکی معاملات کی بہتری کے لئے نئے قوانین متعارف کر رہی ہے، عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنا حکومت کا ایجنڈا اور وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے جس کی وجہ سے اتحادی جماعتیں حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔

پاکستان میں 70 سال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عوامی مفاد میں قوانین میں تبدیلی لائی جا رہی ہے جس کا مقصد فوری اور سستے انصاف کی فراہمی ہے جسے میڈیا کے ساتھ وقتا فوقتا شیئر کیا جائے گا تاکہ ان قوانین سے متعلق آگاہی دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کی غیر منقولہ جائیدادوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے قانون متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسی ترمیم لائی جا رہی ہے کہ نیب میں 50 کروڑ سے زائد کی بد عنوانی میں ملوث کو جیلوں میںسی کلاس ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے قوانین میں تبدیلی کے حوالے سے رہنمائی لی جا رہی ہے اور وزارت اطلاعات کا بھی ان قوانین کو عوامی سطح پر اجا گر کرنے کے لئے کردار اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسل بلوور کے نظریے کو بے نامی جائیدادوں کے قانون میں شامل کر دیا ہے، 30,30 سال تک دیوانی مقدمات لگ جاتے تھے اب ان تنازعات کو ڈیڑھ سے دو سائل میں ٹرائل نمٹایا جا سکے گا اورسول دیوانی مقدمات کا فیصلہ بھی جلد ممکن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین آبادی کے 50 فیصد پر مشتمل ہیں ان کے حقوق سے متعلق بھی قانون سازی ہوگی جس کے لئے صوبائی سطح پر خاتون محتسب تعینات ہو گے اور وہ بااختیار ہوں گے، والدین کی وفات کے بعد وراثتی تقسیم پر مظالم کے واقعات اکثرسامنے آتے ہیں اور حال ہی میں میڈیا پر ایک واقعہ پیش بھی کیا گیا ہے جس میں ایک خاتون کو 20سال تک قید رکھا گیا۔

پاکستان کی ایک ایک خاتون کو ان قوانین سے متعلق آگاہی بہت ضروری ہے جس میں میڈیا کا کردار اہم ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وراثتی سرٹیفکیٹ سمیت دیگر دستاویزات کو نادرا سے منسلک کیا جائے گا جس کا حصول15 دنوں میں ممکن ہو سکے گی۔ عدالتی لباس(یونیفارم) سے متعلق قانون میں تبدیلی کا اختیار عدالتوں کی صوابدید پر ہوگا جبکہ مفادات کے تصادم اورلیگل ایڈ سے متعلق بھی قانون لارہے ہیں اور لیگل ایڈ اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جو جرمانہ ادا نہ کر سکنے والے اور وکیل نہ کرا سکنے والے معمولی جرائم کے قیدیوں کو لیگل ایڈ کی فراہمی اور انہیں مجرم بننے سے بچانے اور خواتین اور بچوں کے قانونی حقوق سے متعلق کام کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سمن کی ترسیل کے عمل کے لئے جدید مواصلاتی ذرائع کے استعمال سے متعلق بھی قانون سازی ہو گی اور شہادتوں کو ریکارڈ کرنے کے طریقہ کار کوتبدیل کر رہے ہیں جس کے لئے علیحدہ پینل ہوں گے تاکہ مقمات کوجلد سے نمٹاناممکن ہو سکے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کی کاوش کو سراہا جس کی وجہ سے اب دور دراز کے بنچز کے مقدمات ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت ہونے لگی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قوانین متعارف کرانے کے لئے پنجاب اور خیبر پختونخواہ قانون سازی کے معاملے میں ہمارے ساتھ ہیں، بلوچستان اور سندھ کو بھی پیشکش کریں گے کہ وہ عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لئے قانون سازی کریں۔ ڈاکٹر فروغ نسیم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خورشید شاہ ہمارے دوست ہیں، انہوں نے ایسا نہیں کہا ہو گا کہ عوام کو سستے انصاف کی فراہمی کے خلاف ہیں لیکن جہاں تک 149 کا تعلق ہے اس میں کسی علیحدہ صوبے کا کوئی ذکر نہیں اور اس پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اس معاملے پر صرف سیاست نہ چمکائی جائے اس کا مقصد صرف مقامی حکومت کو بااختیار بناتا ہے جس کا فائدہ سندھ کو ہی ہوگا، مقامی حکومتوں کے بااختیار ہونے تک عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ججز کی تعیناتی سے متعلق قانون سازی کے لئے دو تہائی اکثریت چائیے۔ پنجاب کے وزیر قانون راجہ محمد بشارت نے کہا کہ جرائم کے خاتمے کے لئے پولیس ریفارمز تین سطحوں پر کام ہو رہا ہے، وفاقی حکومت بھی اس پر کام کر رہی ہے اور صوبے میں بھی کام ہو رہا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے بھی ایک کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر قانون سلطان محمد خان نے کہا کہ 90 فیصد قوانین تو صوبوں میں نافذ ہونا ہوتے ہیں، اس کے لئے تمام صوبوں میں بھی یکساں قوانین ہونے چاہیئیں، عوامی مسائل سے متعلق قوانین میں اپوزیشن کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات