قومی اتحاد وقت کی ضرورت ، وزیر اعظم عمران خان اپنا دامن کھولیں اور سب کو ساتھ لے کر چلیں،راجہ محمد فاروق حیدر

آزادحکومت کو کردار دیا جائے ،پاکستان کے جھنڈے کو کسی صورت نہیں گرنے دیں گے، پاکستان ہماری جان ہے یہ مسلم امہ کی قیادت کرے گا، ہندوستا ن کیخلاف جارحانہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، امریکا کی ثالثی خطرناک ہو گی، پاکستان کی قوم کے شکر گزار ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ یوم اظہار یکجہتی منایا،وزیراعظم آزاد کشمیر کا قانون ساز اسمبلی اجلاس سے خطاب

بدھ 5 فروری 2020 20:11

قومی اتحاد وقت کی ضرورت ، وزیر اعظم عمران خان اپنا دامن کھولیں اور سب ..
مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2020ء) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وراجہ محمدفاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنا دامن کھولیں اور سب کو ساتھ لے کر چلیں ۔قومی اتحاد وقت کی ضرورت ہے، آزادحکومت کو کردار دیا جائے ہم پاکستان کے جھنڈے کو کسی صورت نہیں گرنے دیں گے، پاکستان ہماری جان ہے یہ مسلم امہ کی قیادت کرے گا۔

ہندوستا ن کے خلاف جارحانہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ امریکا کی ثالثی خطرناک ہو گی۔ پاکستان کی قوم کے شکر گزار ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ یوم اظہار یکجہتی منایا۔ بدھ کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ پاکستانی قوم ، حکومت ، وزیراعظم پاکستان کا شکر گزار ہوں کہ یوم یکجہتی کشمیر جوش وخروش سے منایا۔

(جاری ہے)

راجہ محمد فاروق حیدر نے کہا کہ پاکستان کا ہرشہری کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کررہا ہے۔ پاکستان مشکلات کے باوجودنکشمیر کے ساتھ کھڑا ہے۔ کشمیری خود کو اکیلا نہ سمجھیں۔ آج کا دن تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ آج اگر بھارت ٹوٹ جائے تو کیا ہم اس کے لیے تیارہیں۔نہم سب مقبوضہ کشمیر کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔اس دن کی اہمیت اس لیے بھی بہت ضروری ہے کہ ہندوستان 5اگست کے اقدامات اٹھا چکا انہوں نے کہا قائد اعظم محمد علی جناح کو تحریک آزادی کشمیر سے بہت قربت تھی ۔

قائد اعظم نے شیخ عبداللہ سے کہا کہ کانگریس آپ کو دھوکا دے گی۔ قائد اعظم کے علاوہ لیاقت علی خان ، فیروز خان نون ، ایوب خان،ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو، نواز شریف ، پرویز مشرف اور آپ سب آزادکشمیر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہندوستان نے جو بیانیہ تشکیل دیا ہے اسے ناکام بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ہمیں پالیسی ساز اداروں کے ساتھ مل کر پالیسی تشکیل دینی ہے ہمیں جارحانہ پالیسی بنانا ہے انہوں نے کہ ہمیں شعور اور ادارک ہے کہ پاکستان کی مشکلات کیا ہیں۔

ان مشکلات سے نکلنے کے لیے سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر امریکا کی پالیسی انتہائی خطرناک ہے اس کی ثالثی کبھی ہمارے حق میں نہیں ہو سکتی ۔وہ بھارت کے حق میں جائے گی۔ امریکا نے اسرائیل فلسطین معاملہ پر ثالثی کرا چکا جو صرف اسرائیل کے حق میں ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ آپ مفاہمت کریں سب کو اپنے ساتھ رکھیں اپنا دامن کھولیں ہم سب آپ کے ساتھ ہیں آپ پاکستان کے وزیر اعظم ہیں ہمارے بھی وزیراعظم ہیں ہم بھی آپ کے ساتھ تعاون کریں گے۔

آپ ٹی وی پر قوم کو تقسیم کرنے والے شوز بند کرائیں اس سے قوم تقسیم در تقسیم ہو رہی ہے ملک کو قدموں پر کھڑا ہونا چاہیے ۔پاکستان میں قومی اتفاق رائے پیدا کریں اور قوم کو متحد کریں۔ کشمیریوں کو پاکستانی حکومت اورعوام سے بہت امیدیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے احتساب ایکٹ میں ترمیم کردی ہے آپ بھی اسے دیکھ لیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر میں پاکستان کا جھنڈا نہیں گرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں پہلے اپنے سینے پر گولی کھائیں گے پھر پاکستان کی طرف آنے دیں گے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مہاجرین بھی موجود ہیں۔ یوم کشمیر پرسپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس ہوا،وزیراعظم عمران خان نے آزاد جموںکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور علی امین گنڈاپوربھی شریک ہوئے،اجلاس سے اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین ، تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر بیرسٹر سلطان محمود، مسلم کانفرنس کے ملک محمد نواز، جماعت اسلامی کے عبدالرشید ترابی اور جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سردار حسن ابراہیم نے بھی خطاب کیا ۔

خصوصی اجلاس میں پاکستان اور آزادکشمیر کے ترانے بجائے گئے،خصوسی اجلاس میں شہداور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے دعاکی گئی۔