محدود وسائل کے باوجود پاکستانی قیادت متحد ہوکر درپیش چیلنجز کا سامنا اور مقابلہ کرتی دکھائی دے رہی ہے،رپورٹ

مذہبی اور دینی جماعتوں نے بھی کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کواپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف بھی اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کورونا وائرس کے مریضوں کا بہترین علاج کرنے میں مصروف ہیں

جمعرات 26 مارچ 2020 23:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2020ء) تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 11سو سے بھی تجاوز کر چکی ہے، اس ناگہانی آفت کی وجہ سے محدود طبی وسائل اور مالیاتی چیلنجز کے باوجود بھی پورے ملک میں لاک ڈائون کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت متحد ہوکر درپیش چیلنجز کا سامنا اور مقابلہ کرتی دکھائی دے رہی ہے،ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت کے مابین اتحاد و یکجہتی کے مثالی ماحول کے قیام سے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کی سول و ملٹری قیادت، عوام اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک پیج پر ہیں اور مشترکہ و مربوط کوششوں سے درپیش کورونا وائرس کے موذی مرض پرقابو پانے کیلئے پرعزم ہیں کہ پاکستان کورونا وائرس کیخلاف جاری جنگ جیتنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

پوری پاکستانی قوم بھی مطمئن ہے کہ ہمارے ملک کی وفاقی اور تمام صوبائی حکومتیں کورونا وائرس کی متعدی بیماری کے پھیلائو پر قابو پانے کیلئے بھرپور عملی اقدامات کر رہی ہیں جبکہ ملک بھر کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف بھی اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کورونا وائرس کے خطرناک مرض میں مبتلا مریضوں کا دستیاب محدود وسائل کے باوجود بہترین علاج کرکے اپنے مسیحائی پیشہ کا وقار سربلند کررہے ہیں۔

کورونا وائرس کے خطرناک چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پوری قوم متحد ہوکر اپنے اجتماعی تحفظ کی جنگ لڑرہی ہے، دنیا بھر میں کورونا وائرس خوفناک وبائی مرض کی شکل اختیار کر چکا ہے اور آئے روز اس کے پھیلائو کی شدت میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور پوری دنیا کے لوگوں کی ملکی حدود وقیود اور نگ و نسل کی تفریق کیے بغیر کورونا وائرس ہر جگہ حملہ آور ہورہا ہے۔

پاکستان میں ہماری وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس خوفناک وبائی مرض کے خلاف جاری جنگ میں ہم آہنگی اور اتحاد و یکجہتی کی قابل تقلید مثال قائم کرکے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ اپنے اجتماعی اہداف کیلئے پوری پاکستانی قوم متحد اور پرعزم ہے۔ صوبہ سندھ کی حکومت نے بھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین اشتراک و تعاون کی بہترین مثال قائم کی ہے جس نے کورونا وائرس کامقابلہ کرنے کیلئے چین سے موصول ہونے والی طبی امداد کا زیادہ تر حصہ دوسرے صوبوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور چین سے موصول ہونیوالے پانچ لاکھ کے این 95 ماسک میں سے صرف دولاکھ ماسک اپنے علاقوں میں رکھتے ہوئے بقایا تین لاکھ ماسک پنجاب، بلوچستان، کے پی کے، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات سینیٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چین اور علی بابا فا?نڈیشن کی طرف سے عطیہ کردہ طبی سامان کی بڑی کھیپ وصول کرتے ہی اس میں سے دیگر صوبوں کوبھی معقول حصہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دوسرے صوبے بھی کورونا وائرس کا بخوبی مقابلہ کر سکیں، ملک کی اعلیٰ سول اورعسکری قیادت کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے قومی اتحادو یکجہتی پر زوردیکر باور کرارہی ہے کہ قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں اور زندہ قومیں اپنے اتحاد و یکجہتی سے ہی مشکلات کا سامنا اور مقابلہ کرتی ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کورونا کے وبائی وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری قوم میں اتحاد ویگانگت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستانی قوم اپنے اتحادویکجہتی سے کسی بھی قسم کی مشکلات کا مقابلہ کرنیکی صلاحیت رکھتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پوری قوم اتحاد و جذبے سے کورونا بحران کا مقابلہ کرنے کیلئے یکسو ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی کورونا وائرس کامقابلہ کرنے کیلئے اپنی پارٹی کی حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ وقت حکومت پر تنقید او رسیاسی پوائنٹ سکورنگ پر توانائیاں ضائع کرنے کا ہرگز نہیں ہے اور وہ خود بھی درپیش حالات میں وزیراعظم عمران خان کی پالیسیوں پر کوئی تنقیداور کسی قسم کی الزام تراشی کرنیکی بجائے قومی اتحادویکجہتی کے پاکیزہ جذبوں کے تحت کورونا وائرس کا متحد ہوکر مقابلہ کرنیکی بات کرینگے کیونکہ پاکستان کے عوام اپنے اتحاداور ہم آہنگی سے ہی کورونا وار جیت سکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاق اور صوبوں کی قیادت کیساتھ ساتھ فوجی قیادت نے بھی کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے اتفاق رائے سے اہم فیصلے کرتے ہوئے قرار دیا کہ ملی وحدت اور ہم آہنگی کیساتھ کورونا وائرس کے خلاف اجتماعی جنگ جیتنا ہو گی۔ قومی اسمبلی کے سپیکر بھی کورونا وباء کا متحد ہوکر مقابلہ کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جس میں حکومتی اور اپوزیشن بینچوں سے تعلق رکھنے والے ارکان شامل ہوں گے، گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہونیوالے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی اپوزیشن جماعتوں کو باضابطہ طور پر دعوت دی گئی کہ آئیں سب مل بیٹھ کرکورونا وائرس کی صورتحال کو سنبھالنے کیلئے متفقہ قومی روڈ میپ مرتب کریں۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کورونا وائرس سے بچائو کیلئے مفید این 95 ماسک بھجوانے پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ٹیلی فون کرکے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت آپ کے اس اقدام کو تحسین کی نظر سے دیکھتی ہے،آزمائش کی گھڑی میں ہم سب کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے اور ہم سب ملکرہی عوام کے تعاون سے کورونا وائرس کے چیلنج سے کامیابی سے نمٹیں گے اورہمارا اتحاد و عزم اس موذی مرض کوشکست دے گا۔

پاکستان کی تمام مذہبی اور دینی جماعتوں نے بھی کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کواپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے جبکہ ملک کے نامور مفتیان عظام نے کورونا وائرس سے بچنے کیلئے ہر قسم کے مذہبی اجتماعات پر پابندی کے فیصلوں کی مکمل تائیدو حمایت کی ہے، اس طرح کورونا وار میں پوری پاکستانی قوم متحد اور ایک پیج پر دکھائی دے رہی ہے۔