پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے قومی قیادت کو’’ قومی‘‘ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ کرنا ہوگا، لیاقت بلوچ

ریاستی نظام مفلوج اور ادارے بے یقینی کی وجہ سے جمود کا شکار ہیں ، سیاسی آئینی اور سماجی بحران جمہوریت، پارلیمانی نظام کیلئے مسلسل خطرے کی گھنٹیاں بجا رہا ہے، تقریب سے خطاب

اتوار 17 جنوری 2021 20:35

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2021ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے قومی قیادت کو’’ قومی‘‘ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ کرنا ہوگا، ریاستی نظام مفلوج اور ادارے بے یقینی کی وجہ سے جمود کا شکار ہیں مسئلہ کشمیر دفن کیا جارہا ہے اقتصادی تباہی عوام کیلئے وبال جان بن گئی ہے۔

سیاسی آئینی اور سماجی بحران جمہوریت، پارلیمانی نظام کیلئے مسلسل خطرے کی گھنٹیاں بجا رہا ہے۔آپ ؐ نے فرمایاکہ رشتوں کوطے کرتے وقت حسن، مال و دولت بھی لوگوں کی خواہش ہوتی ہے لیکن اصل ترجیح تقویٰ اورپرہیزگاری کو ہونی چاہئے اسی کی بنیاد پر خاندانوں میں شان بنتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں جماعت اسلامی کے ضلعی امیر قاری ابو زبیر جکھرو کے بیٹے اورصوبائی رہنما و مرکزی شوریٰ کے رکن مولانا حزب اللہ جکھرو کے بھتیجے ڈاکٹرزبیر احمد جکھرو کی دعوت ولیمہ کی تقریب کے اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے سابق صوبائی وزیرحاجی منور علی عباسی کی وفات پر مرحوم کے بھائی ڈاکٹر صفدر علی عباسی اور بیٹے رکن سندھ اسمبلی معظم علی عباسی کے گھر جاکر تعزیت جبکہ سابق مرکزی نائب امیر مولانا جان محمد عباسی کی بہو اور مقامی امیر حفیظ الرحمن آرائیں کی والدہ کی وفات پر لواحقین کے پاس جاکر تعزیت مرحومین کی مغفرت اور درجات بلندی کی دعا کی۔

صوبائی نائب امراء پروفیسر نظام الدین میمن ، ممتاز حسین سہتو، حافظ نصراللہ عزیز،جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ، نائب قیم عبدالحفیظ بجارانی، مولانا سلطان احمد لاشاری سمیت دیگر مقامی رہنماء بھی ہمراہ موجود تھے۔لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ مہنگائی بیروزگاری چینی، آٹا، بجلی گیس اور تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ بھوک و افلاس اور انارکی پیدا کررہا ہے۔

عوام کا اعتماد پورے نظام سے اٹھ گیا ہے حکومت اپنی ناکامی اور نا اہلی تسلیم کرچکی لیکن اخلاقی جمہوری، سیاسی جرات نہیں کہ اقتدار سے الگ ہوجائے اور عوام سے نئے مینڈیٹ کیلئے رجوع کیا جائے اس سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اپوزیشن اتحاد نے بھی کسی لائحہ عمل اور تیاری کے بغیر تحریک تو شروع کردی ہے لیکن ان کے بیانیہ کے ساتھ اتحادی خود عمل کیلئے تیار نہیںاسی وجہ سے نا اہل حکومت کو سہارا مل رہا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جماعت اسلامی کی تحریک جدوجہد کا واضح لائحہ عمل ہے کہ مک میں بحرانوں سے نجات اسلام اور آئین کی حکمرانی میں ہے ،اقتصادی بحران کاعلاج سود کی لعنت ختم کرنے، بیرونی قرضوں اور کشکول سے نجات ، قدرتی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور سیاسی انتخابی پارلیمانی نظام سے اسٹیبلشمنٹ کی بے دخلی کیلئے تمام جمہوری قوتوں کو انتخابی اصلاحات اور عمل درآمد پر یک آواز بننا ہے عوام نے سب پارٹیوں، فوجی آمریتوں اور اقتدار میں لانے کیلئے تمام ریاستی حربے آزمالئے ملک بھر میں ووٹرز جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ہم انشا اللہ ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے۔