پی ایس ایل چھ: کون سی ٹیم کتنے پانی میں ہے؟

DW ڈی ڈبلیو منگل 1 جون 2021 20:20

پی ایس ایل چھ: کون سی ٹیم کتنے پانی میں ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 جون 2021ء) پاکستان سُپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کا آغاز اس سال موسم بہار میں کراچی میں ہوا تھا مگر بعض کھلاڑیوں میں کووڈ انیس کی تصدیق کی بعد اسے چودہ میچوں کے بعد معطل کرنا پڑا۔ نئے شیڈول کے مطابق ٹورنامنٹ کے بقیہ بیس میچز یکم جون سے کراچی میں منعقد ہونا تھے مگر پاکستان میں عید سے قبل وبا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ایونٹ کو متحدہ عرب امارات منتقل کرنا پڑا، جہاں دارالحکومت ابوظہبی میں اگلے ہفتے سے مقابلوں کا آغاز ہو گا۔

تمام میچ شیخ زید اسٹڈیم میں ہوں گے، جو گزشتہ برس اکتوبر میں کووڈ سے متاثرہ انڈین پریمیئر لیگ کے مقابلوں کی بھی میزبانی کر چکا ہے۔

پاکستان سپر لیگ سِکس میں حصہ لینے کے لئے جنوبی افریقہ کے مہشور بیٹسمین فاف ڈوپلیسی، ڈیوڈ ملر، ویسٹ انڈین شہرہ آفاق آل راونڈر آندرے رسل، آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ اور نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل بھی ابوظہبی پہنچ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان سے تمام چھ ٹیموں کے کرکٹرز کو لاہور اور کراچی سے چارٹرڈ پروازوں پر یہاں لایا گیا ہے، جو اس وقت شہر کے تین مختلف ہوٹلوں میں غیرملکیوں کے ساتھ قرنطینہ کی سات روزہ شرط پوری کر رہے ہیں۔

آبنائے ہرمز کے کنارے واقع دس لاکھ آبادی والے ابوظہبی میں کورونا وائرس کے کیسسز نہ ہونے کے برابر ہیں اور پی ایس ایل منتظمین بھی اس حوالے سے کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں۔

ٹورنامنٹ میں شریک افراد کے لئے ہیلتھ اینڈ سیفٹی پروٹوکولز کا اجرا کیا گیا ہے، جس کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

پاکستان میں کرکٹ کی عالمی معیار کی ٹیلی پروڈکشن کے لئے تربیت یافتہ عملہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے پی ایس ایل کے لئے بھارت اور جنوبی افریقہ سے نشریاتی عملے کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

ٹورنامنٹ میں اب تک کھیلے گئے پانچ میچوں کے بعد دفاعی چیمپئن کراچی کنگز کی ٹیم چھ پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

کراچی کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ جو کلارک اور کولن انگرام جیسے کھلاڑی گنوانے کے بعد بھی بابر اعظم ، شرجیل خان اور مارٹن گپٹل جیسے محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ مارٹن گپٹل کو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ 147 چھکے لگانے کا اعزاز حاصل ہے۔ کراچی کنگز کی باولنگ بے حد تجربہ کار ہے، جس میں کپتان عماد وسیم اور محمد عامر کے ساتھ ساتھ وقاص مقصود اور ارشد اقبال جیسے ہونہار پیسر شامل ہیں، جو حال ہی میں پاکستان کی جانب سے ہرارے میں اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو کر چکے ہیں۔

کراچی اور لاہور نے پی ایس ایل فائیو کا فائنل کھیلا تھا مگر ان ٹیموں کو ابوظہبی کی گرمی میں اسلام آباد یونائِیٹڈ اور پشاور زلمی کا چیلنج بھی درکار ہو گا، جو روایتی طور پر متحدہ عرب امارات میں ماضی میں اعلی کارکردگی دکھانے والی ٹیمیں ہیں۔

اسلام آباد یونائِیٹڈ کے لئے اچھی خبر یہ ہے کہ ان کے کیوی اوپنر کولن منرو ٹیم میں واپس آگئے ہیں۔

ایلیکس ہیلز کی کمی پوری کرنے لئے یونائیٹڈ نے آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد بیٹسمین عثمان خواجہ کی خدمات حاصل کی ہیں۔ مڈل آرڈر میں کپتان شاداب خان، آصف علی اور حسین طلعت کے علاوہ افتخار احمد موجود ہوں گے۔ دو بار کی چیمپئن اس ٹیم کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے پاس ایسے باولرز ہیں، جو بیٹنگ سے بھی میچ جتوا سکتے ہیں۔ ان میں حسن علی، فہیم اشرف اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے محمد وسیم شامل ہیں۔

پشاور زلمی ہر دور میں پی ایس ایل کی ایک خطرناک ٹیم سمجھی جاتی رہی ہے تاہم اس بار کامران اکمل کے آوٹ آف فارم ہونے اور انگلش پیسر ثاقب محمود کی عدم دستیابی کے بعد اس کا توازن کسی حد تک بگڑا ہے۔ زلمی نے کامران کی ناتواں فارم کو دیکھتے ہوئے بلوچستان کے وکٹ کیپر بسم اللہ خان کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے، جس میں ویسٹ انڈین فیبین ایلن، روومین پاول اور فیڈل ایڈورڈز بھی شامل ہیں۔

ٹیم کا بڑا دارومدار کپتان وہاب ریاض کی باؤلنگ فارم پر ہوگا، جو پی ایس ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ بیاسی وکٹ لینے کا اعزاز رکھتے ہیں۔

عالمی شہرت یافتہ افغان لیگ اسپنر راشد خان کا کاونٹی کرکٹ چھوڑ کر لاہور کو جوائن کرنے کا فیصلہ قلندرز کے لئے بڑی خوش خبری ہے۔ ڈیوڈ ویزا اور سمیت پٹیل کی کمی قلندرز کو باولنگ اور بیٹنگ میں ضرور محسوس ہوگی تاہم اس ٹیم کی باولنگ میں شاہین آفریدی اور حارث روف بڑے نام ہیں اور دلبر حسین بھی مکمل فٹ ہو چکے ہیں۔

لاہور قلندرز کا گزشتہ سال کی کارکردگی دہرانے کا بڑا انحصار محمد حفیظ پر ہو گا جو حال ہی میں دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں اچھی فارم میں نظر نہیں آئے تھے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کو اب باقی ماندہ تمام میچ جیتنے پر ہی پلے آف تک رسائی مل سکتی ہے۔ کوئٹہ نے کرس گیل کی کمی ان کے ہم وطن آندرے رسل سے پوری کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ حالیہ آئی پی ایل میں فاف ڈوپلیسی کی اچھی فارم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لئے حوصلہ افزا بات ہے تاہم اگر گلیڈی ایٹرز نے فاف کو اوپننگ پر آزمایا تو مڈل آرڈر کا خلا کون پر کرے گا؟ یہ سوال ہیڈ کوچ معین خان اور کپتان سرفراز احمد کے لئے اہم ہو گا۔

ملتان سلطانز کے نئے کپتان محمد رضوان اچھی فارم میں ہیں تاہم کرس لِن اور جیمز وینس کے جانے سے جو ٹاپ آرڈر میں خلا پیدا ہوا اسے مڈل آرڈر میں صہیب مقصود اور خوش دل شاہ کو پر کرنا ہو گا۔ شاہد آفریدی بھی ان فٹ ہو کر مقابلوں سے باہر ہو چکے ہیں تاہم ملتان کے لئے بڑا درد سر ان کی پیس باولنگ لائن اپ ہے، جس میں تیز باولر کی کمی انہیں موسم بہار میں شدت سے محسوس ہوئی تھی۔