وزیراعظم عمران خان کا اسامہ بن لادن کو شہید کہنا زبان کی لغزش تھی، فواد چوہدری

پاکستان نے اقوام متحدہ میں دہشت گردی کیخلاف جنگ کے حق میں ووٹ دیا اور قربانیاں دیں ، وزیر اطلاعات مقامی میڈیا وزیر اعظم عمران خان کے بیان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرے گا تو بین الاقوامی میڈیا ایشو بنائے گا، انٹرویو

اتوار 27 جون 2021 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اسامہ بن لادن کو 'شہید کہنے کو زبان کی لغزش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور ریاست پاکستان، القاعدہ اور اسامہ بن لادن کو دہشت گرد سمجھتی ہے۔ ۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت اور ریاست پاکستان القاعدہ اور اسامہ بن لادن کو دہشت گرد سمجھتی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کا اسامہ بن لادن کو شہید کہنا زبان کی لغزش تھی۔فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حق میں ووٹ دیا اور دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دی ہیں۔ ایک سوال پر فواد چودھری نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس معاملے پر سوال کا جواب نہیں دیا تو ان کا یہ مطلب تھا کہ اب آگے بڑھا جائے۔

(جاری ہے)

فواد چوہدری نے مقامی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور حکومت اپنے مؤقف میں بالکل واضح ہے لیکن مقامی میڈیا وزیر اعظم عمران خان کے بیان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرے گا تو بین الاقوامی میڈیا ایشو بنائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ سے تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں واشنگٹن کی مدد کے باوجود کافی تذلیل کا سامنا کرنا پڑا اور پھر افغانستان میں امریکا کی ناکامی کا الزام بھی اسی پر لگا دیا گیا۔

انہوں نے ایک واقعہ، جسے انہوں نے پاکستان کیلئے باعث شرمندگی قرار دیا یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکیوں نے ایبٹ آباد آکر اسامہ بن لادن کو قتل، شہید کردیا، اس کے بعد کیا ہوا پوری دنیا نے ہمیں ملامت کیا اور ہمارے خلاف بات کی۔گزشتہ دنوں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران اسامہ بن لادن کو دہشت گرد قرار دینے سے گریز کیا تھا۔

جب انٹرویو لینے والے نے وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دینے کا حوالہ دیا تو شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ یہ ایک مرتبہ پھر سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے، ان کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا اور میڈیا کے مخصوص حصے نے ایسا کیا۔جب وزیر خارجہ سے پوچھا گیا کہ وہ وزیر اعظم کی بات سے عدم اتفاق کریں گے تو انہوں نے کچھ دیر کے لیے توقف کرنے کے بعد کہا کہ میں چاہوں گا کہ اس بات سے آگے بڑھوں۔