
حکومت نے عوام کو فوڈ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے.وزیرخزانہ
پاکستان میں مہنگائی کی شرح بھارت سے کم ہے.گورنرسٹیٹ بنک‘وزیراعظم عوام کا مذاق اڑانے پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے نمائندہ وزیرخزانہ اور گورنرسٹیٹ بنک کو فوری برطرف کریں ‘بھارت اور پاکستان کا موازانہ کرتے ہوئے حکومت کے معاشی منیجر وں نے دونوں ملکوں کی مجوعی قومی آمدن اور فی کس آمدن کا موازانہ کیوں نہیں پیش کیا؟عوامی حلقوں کا شدید ردعمل
میاں محمد ندیم
بدھ 22 ستمبر 2021
16:03

(جاری ہے)
آمدنی بڑھتی ہے تو امپورٹس بڑھ جاتی ہیں.
بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خسارا پورا کرنے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے یہی ہماری تاریخ ہے آئی ایم ایف کے پاس لوگ خوشی سے نہیں جاتے، آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے تو ان کی سخت شرائط بھی ماننی پڑیں گی. رضا باقر نے کہا کہ ایکسٹرنل اکاﺅنٹس بھی ایک وجہ تھی جس وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ہمارے ایکسٹرنل ریزروز میں بھی بہتری آئی ہے اس وقت 20 بلین کے ایکسٹرنل ریزروز ہیں انہوں نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل پاکستان میں تقریبا 2 لاکھ اوورسیز پاکستانیز اکاﺅنٹ کھول چکے ہیں ہماری ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہو رہا ہے. گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ کورونا سے ہمارے ملک میں بہت نقصان ہو سکتا تھا ہم نے کورونا میں 430 ارب روپے نئی سرما یہ کاری کے لئے رکھے لوگوں کو 240 ارب روپے سستے قرضوں کی مد میں دیئے. وزیرخزانہ شوکت ترین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے صرف پاکستان نہیں دنیا بھر کی معیشت کو دھچکہ لگا مہنگائی کی وجہ سپلائی کا نہ ہونا ہے کورونا کی وجہ سے لاجسکٹ متاثر ہوا اوراشیا کی قلت پیدا ہوئی۔ شوگر2018میں 240اورآج 400ڈالر فی ٹن ہے. انہوں نے کہاکہ کروڈ آئل کی قیمت میں بھی 18فیصد اضافہ ہوا۔ شوگر2018میں 240 اورآج 400 ڈالر فی ٹن ہے عالمی مارکیٹ میں چینی اب 430 ڈالرفی ٹن ہے. ادھر عوامی حلقوں نے وزیرخزانہ اور گورنراسٹیٹ بنک کے بیانات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے رکشہ ڈرائیور اسماعیل خٹک نے بتایا کہ وہ گریجویٹ ہونے کے باوجود رکشہ چلانے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت کا موزانہ کرتے ہوئے وزیرخزانہ بھارت کی مجموعی قومی آمدن اور فی کس آمدن کا ذکر کرنا بھول گئے جوکہ چھ ہزار نو سو بیس ڈالر ہے جبکہ پاکستان کی فی کس آمدن چار ہزار آٹھ سو ڈالر ہے اسی طرح بھارتی روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستانی روپے کی قدر مسلسل کم ہورہی ہے اگر وزیرخزانہ اور گورنراسٹیٹ بنک غیرت مند ہوتے تو اسی پر مستعفی ہوکر گھر چلے جاتے مگر یہ عام شہریوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں. پنجاب یونیورسٹی میں معاشیات کی طالبہ نمرہ حسن جوکہ اپنے تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے ایک نجی کمپنی میں ملازمت بھی کرتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ فی کس آمدن ہو یا مجموعی قومی پیدوار اس کا زمینی حقائق سے کوئی واسط نہیں ہوتا پاکستان میں ایسے لوگوں کی اکثریت ہے جن کی روزانہ آمدان ایک ڈالر سے بھی کم ہے جبکہ دوسری جانب ہزاروں ڈالر فی کس آمدن والے بھی ہیں مگر اعدادوشمار کے اس گورکھ دھندے میں سب کو ایک صف میں شامل کردیا جاتا ہے . انہوں نے کہا کہ یہ کوئی رازکی بات نہیں کہ وزیرخزانہ ہوں یا گورنراسٹیٹ بنک ہمارے معاشی منیجرز آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے آتے ہیں چونکہ انہوں نے عمریں بیرون ممالک گزاری ہوتی ہیں انہیں زمینی حقائق کا ادراک نہیں ہوتا اس لیے وہ اوٹ پٹانگ بیانات دیتے رہتے ہیں.
مزید اہم خبریں
-
پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کرایوں میں بڑا اضافہ
-
بجٹ میں آئی ایم ایف کا دیا ہوا اسٹرکچر کمپرومائز نہیں کیا جاسکتا
-
چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کے حکومتی فیصلے پر سوالات اٹھ گئے
-
لیفٹیننٹ جنرل ر عبدالقادر بلوچ پیپلزپارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہوگئے
-
بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آکر حالات خراب کرنے کی بات بھول جائیں
-
"جب پٹرول، ڈیزل، بجلی، آٹا، سبزیاں مہنگی ہوں تو سمجھ جاو وزیر اعظم چور ہے"
-
حکومت ایک منصوبے کے تحت پی ٹی آئی میں پھوٹ ڈلوانا چاہتی ہے جس سے ہوشیار رہا جائے
-
پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر میڈیا کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے
-
وزیراعلی خیبرپختونخوا کی ٹریفک پولیس کو محنت کشوں کے چالان کم اور وارننگ زیادہ دینے کی ہدایت
-
حکومت کا ایکس مل کے بعد چینی کی ریٹیل قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ
-
ملک میں 24 قیراط سونے کی قیمت میں 3 ہزار روپے کی کمی ہوگئی
-
غزہ: خوراک کی اسرائیلی تقسیم یا فلسطینیوں کے لیے موت کا پھندا؟
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.