سیلاب متاثرین کی بحالی، دوبارہ آباد کاری اور تعمیرنو حکومت کی اولین ترجیح ہے،وزیر اعظم

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 70 ارب روپے شفاف طریقہ سے تقسیم کئے گئے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومتوں، تمام اداروں اور مسلح افواج نے سیلاب متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کیلئے مل کر کام کیا ہے، دوست ممالک، بیرون مقیم پاکستانیوں، کاروباری اور مخیر حضرات کو سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے، وزیراعظم کا ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب متاثرین کیلئے تعمیر کئے گئے رہائشی یونٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 8 دسمبر 2022 23:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2022ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی، دوبارہ آباد کاری اور تعمیرنو حکومت کی اولین ترجیح ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 70 ارب روپے شفاف طریقہ سے تقسیم کئے گئے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومتوں، تمام اداروں اور مسلح افواج نے سیلاب متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کیلئے مل کر کام کیا ہے، دوست ممالک، بیرون مقیم پاکستانیوں، کاروباری اور مخیر حضرات کو سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب متاثرین کیلئے تعمیر کئے گئے رہائشی یونٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے متاثرین کو چھت فراہم کی جا رہی ہے، مخیر حضرات کے تعاون سے ٹانک کے سیلاب متاثرین کو چھت کی فراہمی خوش آئند ہے، سیلاب نے پورے ملک میں تباہی مچائی، تقریبا 20 لاکھ گھر مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئے، زراعت، بجلی و مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا مالی تعاون اور معاونت انتہائی قابل تحسین ہے، متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر کیلئے کیپٹن (ر) شجاعت عظیم اور ان کی ٹیم اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، سیلاب کے دوران این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے نے بہترین کام کیا، سندھ میں سیلاب سے بہت نقصان ہوا، پنجاب اور بلوچستان کے کچھ اضلاع بھی سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں، چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ نے متاثرین کی مدد کیلئے مل کر کام کیا ہے، ہمارے وسائل انتہائی محدود تھے، سیلاب متاثرین کی مدد پر دوست ملکوں کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے ہوائی و بحری جہازوں اور ٹرینوں کے ذریعے امدادی سامان سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں پہنچایا، پینے کے پانی کے پلانٹس دیئے گئے، سعودی عرب، قطر، ترکیہ اور دیگر ممالک نے پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے، وفاقی حکومت نے وفاقی وزیر شازیہ مری کی سربراہی میں بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین میں 70 ارب روپے تقسیم کئے، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان اور ان کی وزارت نے بجلی کی بحالی کیلئے دن رات کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کیلے متعلقہ اداروں کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، تینوں مسلح افواج کے دستوں نے ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے ہوئے پاک فوج کے افسران شہید ہوئے، یہ عظیم قربانیاں قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حبیب بینک کے چیئرمین سلطان علی الانہ نے بھی دو دیہات تعمیر کرنے کی پیشکش کی ہے، ایک گائوں سندھ اور ایک بلوچستان میں تعمیر کیا جائیگا اور ان پر جلد کام شروع ہو جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے دوران دوست ممالک کے ساتھ ساتھ این جی اوز، کاروباری افراد، تاجروں اور مخیر لوگوں نے دن رات کام کیا ہے، مخیر حضرات کو گھروں کی تعمیر کے عمل میں بھرپور حصہ لینا چاہئے، اگر وہ سو، سو گھروں کی تعمیر اپنے ذمہ لے لیں تو دنوں میں ہزاروں گھر تعمیر ہو جائیں گے، دوست ممالک، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں، کاروباری افراد اور مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ وہ گھروں کی تعمیر میں تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں پانچ ارب روپے جمع ہو چکے ہیں، ہم انہیں بڑھا کر 10 ارب روپے تک لے جانا چاہتے ہیں جس کے بعد فنڈ میں جمع ہونے والی رقم خرچ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر، وفاقی وزیر شازیہ مری، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلی بلوچستان قدوس بزنجو، وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے سیلاب متاثرین کی مدد، ریسکیو ریلیف، بحالی و تعمیرنو کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں، ہمیں مل کر دکھی انسانیت کا ہاتھ تھامنا ہو گا۔

قبل ازیں وزیراعظم نے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب متاثرین کیلئے تعمیر کئے گئے گھروں، ہسپتال اور سکول کی چابیاں تقسیم کیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو سیلاب سے شدید تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے، بین الاقوامی اداروں نے نقصان کا اندازہ 30 ارب ڈالر لگایا ہے، سیلاب سے نمٹنے کیلئے وفاقی و صوبائی اداروں اور مسلح افواج نے مل کر کام کیا ہے، ریسکیو اور ریلیف کے دوران ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بچائی گئیں، اب ہم تعمیرنو کے مرحلہ میں داخل ہو چکے ہیں، جنوری میں اقوام متحدہ کی میزبانی میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہو گی جس میں تعمیرنو کا پلان ہم دنیا کے سامنے رکھیں گے۔

تقریب سے کیپٹن (ر) شجاعت عظیم اور رکن صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا محمود احمد خان بھٹنی نے بھی خطاب کیا۔