Live Updates

بلاول کی عمران خان کو پارلیمان میں نہ آنے پر سنگین نتائج کی وارننگ

ہم نہیں چاہتے کہ سلیکٹڈ کیخلاف نیب استعمال ہو، نہیں چاہتے کہ یہ جیل میں بند ہو اور سابق خاتون اول بچوں کے ساتھ وہاں چکر لگائے لہٰذا آخری وارننگ ہے، بلاول بھٹو

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 27 دسمبر 2022 21:50

بلاول کی عمران خان کو پارلیمان میں نہ آنے پر سنگین نتائج کی وارننگ
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 دسمبر 2022ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان کو پارلیمان میں نہ آنے پر سنگین نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی پی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کراچی میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی برسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کو وارننگ جاری کر دی ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سلیکٹڈ کیخلاف نیب استعمال ہو، نہیں چاہتے کہ یہ جیل میں بند ہو اور سابق خاتون اول بچوں کے ساتھ وہاں چکر لگائے لہٰذا آخری وارننگ ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم عمران خان کو پارلیمان میں آنے کی دعوت دی اور نہ آنے پر سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ آصف زرداری نے دانشمندی سے جیسے پرویز مشرف کو دودھ سے مکھی کی طرح نکالا ویسے ہی سلیکٹڈ اور اس کے سہولت کار کو نکالا۔

(جاری ہے)

بلاول کا کہنا تھاکہ سلیکٹڈ کو وائٹ ہاؤس نہیں، بلاول ہاؤس کی سازش نے نکالا، امریکی صدر نہیں، جیالوں کی جدوجہد نے گھر بھیجا ہے، پہلی بار کسی وزیراعظم کو فوج یا عدالت کے بجائے پارلیمان نے گھر بھیجا ہے، یہی جمہوریت کا انتقام ہے۔ انہوں نے گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے شہید بینظیر کے مشن کو آگے لے کر جائیں، ہم نے اسے جمہوری طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا، پہلی بار تاریخ میں پارلیمان نے وزیراعظم کو گھر بھیجا، فوج اورعدالت نے نہیں بلکہ پارلیمان نے آپ کو گھر بھیجا، یہ پہلا وزیراعظم ہے جسے جمہوری و آئینی طریقے سے نکالا گیا، یہ آصف زرداری کا کریڈٹ بائیڈن کو دینا چاہ رہے ہیں، آپ کو امریکی صدر نے نہیں، پیپلز پارٹی کے جیالوں نے نکالا ، وائٹ ہاوس کی نہیں بلاول ہاوس کی سازش نے آپ کو گھر بھیجا ہے، سلیکٹڈ کو تو نکالا، مگر ان کے سہولتکاروں کو بھی عزت کیساتھ خداحافظ کہہ دیا، بی بی شہید کو آپ سے چھینے ہوئے 15 سال گزر چکے ہیں، گڑھی خدا بخش میں 15سال بعد بھی عوام کا سمندر ہے، آج بھی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کیلئے جیالے یہاں جمع ہیں، 15سال بعد بھی عوام ، سیاسی کارکن اور جیالے بی بی شہید کو نہیں بھولے، شہید بےنظیر بھٹو کو کس گناہ میں شہید کیا گیا، کیا بی بی شہید کا گناہ یہ تھا کہ وہ محب وطن تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عالمی لیڈر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پوری مسلم دنیا کا فخر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو دلیر خاتون تھیں، محترمہ نے اپنے کارکنوں اور ساتھیوں کو ایک دن کیلئے بھی لاوارث نہیں چھوڑا، شہید بینظیر بھٹو نے کارکنوں اور ساتھیوں کو ایک دن کیلئے بھی لاوارث نہیں چھوڑا۔

انہوں نے کہا کہ بی بی شہید معاشی انصاف چاہتی تھیں، کچھ لوگ تقسیم کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں، شہید محترمہ بےنظیر بھٹو چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں، شہید بی بی پاکستان کو اکیلا نہیں دیکھنا چاہتی تھیں، شہید بی بی امریکا جاتی تھیں پارلیمنٹ جلسہ کی صورت میں ان کی تقریر سنتی تھی، شہید بینظیر بھٹو سے ہاتھ ملانے کیلئے ہیلری کلنٹن قطار میں انتظار کرتی تھیں، شہید بینظیر بھٹو مسلم دنیا میں جاتی تھیں تو سب بیٹی جیسی عزت دیتے تھے، شہید بی بی مزدوروں اور کسانوں کی اصل نمائندہ تھیں، آمریت بندوق کی طاقت سے آپ کی آزادی چھینتی ہے، دہشتگرد خوف پھیلا کر آپ کے حقوق سلب کرتے ہیں، شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں، شہید بے نظیر بھٹو تقسیم نہیں یکجہتی کی سیاست میں یقین رکھتی تھیں، شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست میں یقین رکھتی تھیں، شہید بی بی کہتی تھیں دہشتگردی اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، ہم جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات