انوار الحق کاکڑ سے قبل پاکستان میں کون کون نگراں وزیر اعظم رہا

ملکی تاریخ کے پہلے نگراں وزیر اعظم 1990ء میں غلام مصطفی جتوئی مقرر ہوئے ناصر الملک، میر ہزار خان کھوسو،میاں سومرو، ملک معراج خالد،معین قریشی، بلخ شیر مزاری بھی فرائض انجام دے چکے

ہفتہ 12 اگست 2023 20:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2023ء) انوار الحق کاکڑ ملک کے آٹھویں نگراں وزیر اعظم ہیں، ان سے قبل سپریم کورٹ کے چیف جسٹس (ریٹائرڈ)ناصر الملک، میر ہزار خان کھوسو، محمد میاں سومرو، ملک معراج خالد، معین قریشی، بلخ شیر مزاری اور غلام مصطفی جتوئی بھی بطور نگراں وزیر اعظم خدمات انجام دے چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق انوار الحق کاکڑ کو نگراں وزیراعظم منتخب کرلیا گیا، ان کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے، انوار الحق کاکڑ نے 2008ء میں پہلی مرتبہ جنرل الیکشن میں حصہ لیا۔

انوار الحق کاکڑ ملک کے آٹھویں نگراں وزیر اعظم ہیں۔ ان سے قبل ملک میں 1990ء سے اب تک 7 نگراں حکومتیں تشکیل پاچکی ہیں، اب انوار الحق کاکڑ کی نگراں کابینہ ملک کی آٹھویں کیئرٹیکر گورنمنٹ ہوگی۔

(جاری ہے)

انوار الحق کاکڑ سے قبل جو نگراں وزرائے اعظم بنے ان کی تفصیلات ذیل میں دی جارہی ہے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک نے نگراں وزیراعظم کے طور پر یکم جون 2018سے 18اگست 2018تک ملک کا انتظام سنبھالا اور اس دوران ملک میں عام انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا۔

میر ہزار خان کھوسو نے بطور نگراں وزیراعظم 25مارچ 2013کو اہم عہدہ سنبھالا اور 5جون 2013کو وہ اپنے منصب سے سبکدوش ہوئے۔محمد میاں سومرو بھی بطور نگراں وزیراعظم خدمات انجام دے چکے ہیں۔ آپ 16نومبر 2007ء سے 24 مارچ 2008ء تک نگراں وزیراعظم رہے۔ انہوں نے 4 ماہ اور 8 دن تک ملکی اقتدار کی نگرانی کی۔ملک معراج خالد سابق صدر فاروق احمد خان لغاری کی جانب سے بینظیر بھٹو کی دوسری حکومت کو برطرف کیے جانے پر نگراں مقرر ہوئے تھے۔

آپ نے 6نومبر 1996ء سے 17فروری 1997ء تک بطور نگراں وزیراعظم فرائض انجام دیئے ۔معین قریشی نے نواز شریف کی پہلی حکومت کے خاتمے کے بعد نگراں وزارت عظمی کی ذمہ داری نبھائی۔ معین قریشی 18جولائی 1993ء کو نگراں وزیر اعظم بنے اور 19 اکتوبر 1993 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ملک میں 18اپریل 1993ء سے 26مئی 1993ء تک بلخ شیر مزاری نگراں وزیراعظم رہے۔آئینی طور پر نگراں وزیراعظم کی مدت 3ماہ یا90 دن ہوتی ہے لیکن بلخ شیر مزاری واحد نگراں وزیراعظم تھے جنہوں نے 39 دن تک فرائض انجام دیے کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کی حکومت بحال ہوگئی تھی جس کے بعد نگراں حکومت کالعدم ہوگئی تھی۔

غلام مصطفی جتوئی 1990ء میں ملکی تاریخ کے پہلے نگراں وزیر اعظم مقرر ہوئے۔ ان کی حکومت نے اسی سال نومبر میں عام انتخابات کرائے۔غلام مصطفی جتوئی 6اگست 1990ء کو صدر غلام اسحاق خان کی جانب سے بے نظیر بھٹو کی حکومت کی برطرفی کے بعد تین ماہ کے لیے نگراں وزیراعظم مقرر کیے گئے تھے۔غلام مصطفی جتوئی کے عہدے کی مدت 6اگست 1990ء سے شروع ہو کر 6نومبر 1990کو ختم ہوئی۔واضح رہے کہ حکومت کی مدت پوری ہونے یا اسمبلی کی تحلیل کے بعد ملک کے انتظامی امور سنبھالنے اور عام انتخابات کے انعقاد کے لئے نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے۔