حکومت آزاد کشمیر نزعی کیفیت کا شکار ہو کر اوسان خطا کر بیٹھی

صدر آزاد کشمیر سے اپوزیشن لیڈر کی ملاقات کے بعد سابق وزیراعظم، سابق صدر سردار یعقوب خان کی ملاقات کے بعد سیاسی فضا میں ہلچل مچ گئی

جمعرات 28 دسمبر 2023 15:39

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2023ء) حکومت آزاد کشمیر نزعی کیفیت کا شکار ہو کر اوسان خطا کر بیٹھی، عوامی اجتماعات سے انقلابی اعلانات سمیت کبھی کوہالہ پل کی تختیاں اکھاڑنا اور کبھی منگلا کے سوئچ آف کرنے کے نعروں کے بعد تقسیم کشمیر کے نعرے بھی بلند ہوتے دکھائی دینے لگے، انوار حکومت نے سیاسی انتشار کو ہوا دینا تو شروع کر دیا مگر یہ دیوانے کی بڑ سے زیادہ کچھ نہیں، صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے اپوزیشن لیڈر کی ملاقات کے بعد سابق وزیراعظم سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے اہم رہنما سردار یعقوب خان کی ایوان صدر میں ملاقات کے بعد آزاد کشمیر کی سیاسی فضا میں ہلچل مچ گئی ہے، خواجہ فاروق احمد کی قسمت ایک بار پھر جاگ اٹھی ہے، مقبول گجر، حامد رضا اور ریاض گجر کو بھی نئی حکومت میں انتہائی اہم ذمہ داریاں ملنے کی بازگشت زبان زد عام ہو گئی ہے، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور آزاد کشمیر کے سیاسی امور کی انچارج محترمہ فریال تالپور کا اہم پیغام بھی صدر ریاست تک پہنچا دیا گیا ہے،ساتھ ہی ساتھ سردار یعقوب خان کو آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کا پارلیمانی لیڈر بھی مقرر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق صدر آزاد کشمیر نے اپنے سات اراکین اسمبلی سے بھی مشاورت مکمل کر لی ہے جبکہ مزید تین ممبران اسمبلی بھی جلد ان کے گروپ میں شامل ہو جائیں گے، باخبر ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ 22 رکنی فارورڈ بلاک میں دراڑیں پڑ چکی ہیں،وزیر جنگلات اکمل سرگالہ مسلم لیگ نون کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی سے الیکشن میں حصہ لیں گے اور چوہدری اکبر ابراہیم وزیر خوراک چوہدری شجاعت گروپ میں شامل ہو کر اندرون خانہ مسلم لیگ نون کے اتحادی بھی بن چکے ہیں، اسی طرح پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے مزید چار اہم رہنما جو کہ حکومتی وزیر بھی ہیں مسلم لیگ نون میں شامل ہو رہے ہیں، انتہائی باخبر ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ وزیر ٹرانسپورٹ جاوید بٹ نے بھی فارورڈ بلاک سے راہیں جدا کر لی ہیں اور مسلم لیگ نون سے قربتیں بڑھانی شروع کر دی ہیں گزشتہ دنوں حنیف عباسی سے ملاقات کے بعد وہ بھی اکھڑے اکھڑے سے دکھائی دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انوار حکومت بری طرح تنزلی کی جانب سفر کرتی دکھائی دے رہی ہے، ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اکثریت ختم ہوتے ہی تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی، مسلم لیگ نون کے راجہ فاروق حیدر خان، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، سردار محمد یعقوب خان،راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے سر جوڑ لیے ہیں، اسی طرح فارورڈ بلاک نے بھی اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد انوار الحق کو ہری جھنڈی دکھانا شروع کر دی ہے، دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کشمیر ہاؤس سے نکل کر عوامی میدان میں کود چے ہیں، آئے روز جلسے جلوس نعرے وعدے وعید اور ڈھکے چھپے الفاظ میں دھمکیاں دینے کے علاوہ سیاسی انتشار پھیلا کر اپنے عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں، مگر یہ سب دیوانے کی بڑ سے زیادہ کچھ دکھائی نہیں دیتا، اب اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا مگر ریاست آزاد جموں و کشمیر میں جوڑ توڑ کا عمل تیزی سے جاری ہے۔