آزاد امیدواروں کی اکثریت ابھی تک اپنی کامیابی کے نوٹیفکیشن کی منتظر

الیکشن کمیشن نے اب تک قومی اسمبلی کی 265 میں سے 154 نشستوں کے نوٹی فکیشن جاری کیے، جس میں صرف 41 آزاد امیدوار شامل ہیں

Sajid Ali ساجد علی اتوار 18 فروری 2024 11:27

آزاد امیدواروں کی اکثریت ابھی تک اپنی کامیابی کے نوٹیفکیشن کی منتظر
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 فروری 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی اکثریت ابھی تک اپنی کامیابی کے نوٹیفکیشن کی منتظر ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک ہفتے سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اب تک عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشستیں جیتنے والے بیشتر آزاد امیدواروں کی کامیابی کے نوٹی فکیشن جاری نہیں کیے، غیر حتمی نتائج میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر 101 سے زائد آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تاہم ہفتہ کی شام تک صرف 8 آزاد امیدواروں کی کامیابی کے نوٹی فکیشن جاری ہوئے اور رات گئے الیکشن کمیشن نے مزید 33 امیدواروں کو کامیاب قرار دیا۔

بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اب تک قومی اسمبلی کی 265 نشستوں میں سے 154 کے نوٹی فکیشن جاری کیے ہیں، جس میں صرف 41 آزاد امیدوار شامل ہیں، کامیابی کے نوٹی فکیشن اور سرکاری گزٹ میں نام شائع ہونے کے بعد آزاد امیدواروں کے پاس کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کے لیے تین دن ہوتے ہیں، این اے 48 اسلام آباد سے کامیاب راجہ خرم نواز پہلے آزاد امیدوار تھے جن کا نوٹی فکیشن سب سے پہلے 12 فروری کو جاری ہوا، اس سے 2 روز قبل انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کردیا تھا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ 13 فروری کو لاہور کے حلقے این اے 129 سے آزاد امیدوار سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر اور چنیوٹ کے حلقے این اے 93 سے آزاد امیدوار غلام محمد کو کامیاب قرار دیا گیا تھا، 15 فروری کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عادل خان کی این اے 262 کوئٹہ اور 16 فروری کو این اے 54 روالپنڈی سے آزاد امیدوار عقیل ملک کی کامیابی کے نوٹی فکیشن جاری کیے، ہفتے کو پی ٹی آئی کے تین حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی کامیابی کے نوٹی فکیشن جاری ہوئے جن میں محمد الیاس چوہدری این اے 62 گجرات، اسامہ ملک این اے 83 سرگودھا اور نثار احمد جٹ این اے 100 فیصل آباد سے کامیاب قرار پائے۔

بتایا جارہا ہے کہ رات گئے قومی اسمبلی کے جن حلقوں سے نوٹی فکیشن جاری ہوئے ان میں این اے ون، این اے 2، این اے 3، این اے 4، این اے 5، این اے 6، این اے 7، این اے 9، این اے 10، این اے 12، این اے 13، این اے 14، این اے 16، این اے 17، این اے 18، این اے 19، این اے 20، این اے 21، این اے 22، این اے 23، این اے 24، این اے 25، این اے 26، این اے 26، این اے 30، این اے 31، این اے 32، این اے 33، این اے 34، این اے 35، این اے 36، این اے 37، این اے 39، این اے 41، این اے 42 اور این اے 45 شامل ہیں، ان میں سے 33 حلقوں پر آزاد امیدوار، ایک ایک پر مجلسِ وحدت مسلمین، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے امیدوار کامیاب قرار پائے۔