سینیٹ الیکشن،ن لیگ اور پی پی نے منصوبہ بندی کرلی

سینیٹ کی 48 نشستوں کیلئے پولنگ 3 اپریل کو قومی اسمبلی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہو گی

پیر 11 مارچ 2024 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2024ء) سینیٹ انتخابات ،پاکستان پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر سینیٹ الیکشن لڑنے کی منصوبہ بندی کر لی ، سینیٹ کی 48 نشستوں کیلئے پولنگ 3 اپریل کو قومی اسمبلی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہو گی، سندھ اور پنجاب سے 12،12 ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے 11,11 جبکہ اسلام آباد کے 2 سینیٹرز کا انتخاب ہو گا۔

ایوان بالا کے 52 سینیٹرز 11 مارچ کو اپنی مدت پوری کر کے ریٹائر ہوگئے ہیں ان میں پنجاب اور سندھ کے 12،12 جبکہ سابقہ فاٹا کے 4 سینیٹرز کی مدت پوری ہو گئی ہے ، اسی طرح خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے 11،11 جبکہ اسلام آباد کے 2 سینیٹرز مدت پوری ہونے پر ایوان بالا کو خیر باد کہہ گئے ہیں واضح رہے کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت سابقہ فاٹا کی چار سینیٹ نشستوں پر دوبارہ انتخاب نہیں ہو گا سینیٹ انتخابات میں پنجاب اسمبلی 12 اراکین کا انتخاب کرے گی، پنجاب اسمبلی سینیٹ کی 7 جنرل، 2 خواتین، 2 ٹیکنو کریٹس اور ایک اقلیتی نشست پر ممبر منتخب کرے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اتحادی جماعتوں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق اور آئی پی پی کے ساتھ ملکر سینیٹ کا الیکشن لڑے گی جبکہ سنی اتحاد کونسل بھی سینیٹ کے انتخاب میں اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 11 سینیٹرز اپنی مدت پوری کریں گے، مدت پوری ہونے پر سبکدوش ہونے والوں میں مسلم لیگ ن کے جنرل نشستوں پر حمایت یافتہ 4 سینیٹرز ہیں، مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر آصف کرمانی، ڈاکٹر مصدق ملک، رانا محمود الحسن اور خالد شاہین بٹ بطور سینیٹر اپنی مدت پوری کریں گے جبکہ تحریک انصاف کے 2 سینیٹرز اپنی مدت پوری کر کے سبکدوش ہو جائیں گے، پی ٹی آئی کے ریٹائر ہونے والے سینیٹرز میں ڈاکٹر شہزاد وسیم اور ولید اقبال شامل ہوں گے خواتین کی مخصوص نشستوں پر پنجاب سے 2 خواتین سینیٹرز کی مدت پوری ہو جائے گی، پنجاب سے تعلق رکھنے والی ن لیگی حمایت یافتہ نزہت صادق اور تحریک انصاف کی سیمی ایزدی ریٹائر ہوں گی۔

ٹیکنو کریٹ اور علما کی مخصوص نشستوں پر بھی 2 سینیٹرز پنجاب سے ریٹائر ہوں گے، ان میں مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ حافظ عبد الکریم اور اسحاق ڈار شامل ہیں جبکہ اقلیتوں کی مخصوص نشست پر بھی پنجاب سے کامران مائیکل کی مدت پوری ہو جائے گی پاکستان پیپلزپارٹی کے 13 سینیٹرز آج ریٹائرڈ ہوگئے ہیں جن میں رخسانہ زبیری ، خالدہ سکندر ، امام دین شوقین ، مولابخش چانڈیو ، محمد علی شاہ ، میاں رضا ربانی ، وقار مہدی ، کیشو بائی ، قراالتعلین مری ، انور لال دین ، بہرامند تنگی ، روبینہ خالد اور شمیم آفریدی شامل ہیں تحریک انصاف کے 7 سینیٹر آج ریٹائر ڈ ہوں گے پی ٹی آئی کے شوکت ترین پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم ، ولید اقبال ، سیمی ایزدی اور فیصل جاوید ، فدا محمد ، اعظم سواتی اور مہر تاج روغانی بھی آج ریٹائرڈ ہوگئے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے 2 سینیٹرز طلحہ محمود اور مولوی فیض محمد ریٹائرڈ ہو گئے ہیں ایم کیو ایم پاکستان کے فروغ نسیم بھی ریٹائرڈ ہوگئے ہیں بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 سینیٹرز آج ریٹائرڈ ہو گئے ہیں جبکہ انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیراعظم کے بعد استعفی دے دیا تھا اور چیئرمین صادق سنجرانی پہلے ہی بلوچستان اسمبلی کی رکنیت کا حلف لے چکے ہیں بی اے پی کے احمد خان ، کہدہ بابر ، نصیب اللہ بازئی اور ثنا جمالی آج ریٹائرڈ ہو گئے ہیں نیشنل پارٹی کے محمد اکرم اور طاہر بزنجو مسلم لیگ فنکشنل کے مظفر حسین شاہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سردار شفیق ترین اور عابدہ عظیم بھی ریٹائرڈ ہونے والوں میں شامل جماعت اسلامی کے مشتاق احمد ، ڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی ، دلاور خان ، ہلال الرحمان اور ہدایت اللہ بھی ریٹائرڈ ہونے والوں میں شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔اعجاز خان