Live Updates

عمران خان آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھیں گے‘ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا.سابق وزیراعظم

جمہوریت کی بنیاد اخلاقی معیار ہے اگر جمہوریت میں اخلاقیات کا فقدان ہو تو وہ جمہوریت نہیں کہلاتی پاکستان میں جس طرح سے ڈنڈے سے جمہوریت چلائی جا رہی ہے یہ جمہوریت کی تضحیک ہے.سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 18 مئی 2024 13:47

عمران خان آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھیں گے‘ آزاد کشمیر میں جو ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18مئی۔2024 ) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کو یہ اپنی ذات نہیں بلکہ ملک کے لیے خط لکھوں گا اور انہیں بتاﺅں گا کہ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا.

پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا پرجاری بیان کے مطابق عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی بنیاد اخلاقی معیار ہے اگر جمہوریت میں اخلاقیات کا فقدان ہو تو وہ جمہوریت نہیں کہلاتی پاکستان میں جس طرح سے ڈنڈے سے جمہوریت چلائی جا رہی ہے یہ جمہوریت کی تضحیک ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی اہلیہ کے خلاف مقدمات کی سماعت کی رفتار پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کو جس طریقے سے اڈیالہ جیل میں پانچ روز میں دو سزائیں سنائی گئیں اس مس کنڈکٹ پر جج ابو الحسنات اور جج قدرت اللہ کے خلاف ریفرنس دائر کریں گے، القادر ٹرسٹ کیس بھی انہی کیسز کی رفتار پر چلایا جا رہا ہے.

سابق وزیراعظم نے کہا کہ دیگر سیاستدانوں کو لمبی لمبی تاریخیں دی جاتی ہیں لیکن اس کے برعکس ہمارے خلاف کیسز میں ایک ہفتے میں تین تین، چار چار پیشیاں لگائی جا رہی ہیںہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹرائل کی کاروائی نارمل انداز میں آگے بڑھائی جائے عمران خان نے کہا کہ ہمارا یہ سوال ہے کہ ہماری نو مئی اور آٹھ فروری کے حوالے سے پٹیشنز کو کیوں نہیں سنا جا رہا اور مطالبہ کیا کہ ہمارا ٹرائل بھی نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے ٹرائل کی طرز پر چلایا جائے.

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت ملک دو حصوں میں بٹا ہو ا ہے ایک کو فارم 47 کے ذریعے جتوا کر اقتدار سونپا گیا، فارم 47 سے استفادہ کرنے والوں سے جب کوئی سوال کرتا ہے تو وہ اس پر حملہ آور ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ ذاتیات پر اتر آتے ہیں. انہوں نے کہا کہ دوسری جانب فارم 45 والے ہیں جن پر ہر قسم کا ظلم اور تشدد کیا گیا جعلی فارم 45 کے ذریعے ان کی جیت کو شکست میں تبدیل کر دیا گیا انہوں نے کہا کہ صدر، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ تمام اس جھوٹے نظام کے نمائندے ہیں جنہیں جھوٹے طریقے سے ان کرسیوں پر بٹھایا گیا ہے اور ان کے پاس کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں.

انہوں نے سوال کیا کہ یہ کس قسم کی جمہوریت ہے کہ تمام جماعتوں کو جلسوں کی اجازت ہے لیکن تحریک انصاف جلسہ نہیں کر سکتی؟ ہماری گزشتہ حکومت ہو یا خیبرپختونخوا کی موجودہ حکومت کس جگہ پر ہم نے جلسے جلوس کے انعقاد پر پابندی لگائی ہے لیکن یہاں ہم کہیں پر بھی جلسے کیلئے اجازت مانگنے جاتے ہیں تو اس پر جھوٹے مقدمات بنا دیے جاتے ہیں گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے درمیان حالیہ لفظی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس جھوٹے نظام کا نمائندہ فارم 47 سے استفادہ کرنے والا گورنر خیبر پختونخواہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین پر ذاتی حملے کر رہا ہے اور اسی جعلی نظام کے جعلی نمائندوں نے جسٹس بابر ستار کے خلاف بیانات جاری کیے اور پریس کانفرنسیں کیں.

سابق وزیر اعظم نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے خلاف حالیہ پریس کانفرنسوں کے سلسلے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جعلی فارم 47 کی پیداوار ماڈل ٹاو¿ن کا وہ شخص جو 100 ووٹ بھی حاصل نہ کر سکا اسے جعلی طریقے سے ایم این اے بنا دیا گیا اور اب وہ اپنے آقاﺅں کے حکم پر جسٹس بابر ستار کے خلاف بیانات دے رہا ہے سپریم کورٹ میں گزشتہ روز نیب ترامیم کیس میں اپنی پیشی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں بولنے کے لیے مکمل تیار تھا لیکن مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا اس کیس کی کارروائی کو لائیو نشر کیا جانا چاہیے تھا اور امید کرتا ہوں کہ اگلی بار مجھے بولنے کا موقع دیا جائے گا عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھوں گا لیکن یہ اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے لکھوں گا، وکلا کو خط تیار کرنے کی ہدایات دے دی ہیں.

انہوں نے کہا کہ اس خط میں آرمی چیف کو بتاﺅں گا کہ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اور ملک جہاں جا رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا، فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا انہوں نے کہا کہ فوج ملک کا ایک نہایت اہم ادارہ ہے اور عوام اور فوج کو آمنے سامنے کبھی نہیں آنا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم نے پنجاب اسمبلی اس لیے تحلیل کی کیونکہ ہماری حکومت گرانے کی کوشش کی جا رہی تھی ہم نے جمہوری اصول اپناتے ہوئے دوبارہ عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا اسی طرح گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی ہماری حکومتیں گرائیں اور کٹھ پتلیاں کھڑی کردیں جب اس طرح کی حکومتیں قائم کی جاتی ہیں تو پھر آزاد کشمیر جیسا ردعمل آتا ہے.

عمران خان نے ایک بار پھر سابقہ موقف کو دہراتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں فارم 47 والوں سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے نگران وزیراعظم کے بیان کے بعد اس حکومت کے قائم رہنے کا کیا جواز ہے انہوں نے کہا کہ انوار الحق کاکڑ نے حنیف عباسی کو طعنہ دے کر شہباز شریف کو پیغام بھیجا انوار الحق کاکڑ اور کمشنر راولپنڈی کے بیانات کی روشنی میں فارم 47 کی حقیقت کھلے گی تو یہ حکومت خود بخود گر جائے گی ان سے کیا بات کروں.

عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ یاسمین راشد اور باقی خواتین کا کیا قصور ہے؟ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایک دبنگ آدمی ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ بھٹو کو فیئر ٹرائل نہیں ملا میں چیف جسٹس سے سوال کرتا ہوں کیا مجھے فئیر ٹرائل دیا جا رہا ہے؟.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات