لبنان میں ڈیوائس کے ذریعے حملے تشویشناک ہیں، عالمی قوانین کی خلاف ورزی پراسرائیل سے جواب طلب کرنا چاہیے. دفتر خارجہ

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کی عالمی دنیا کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق استصواب رائے کا کوئی متبادل نہیں. ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی پریس بریفنگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 19 ستمبر 2024 15:45

لبنان میں ڈیوائس کے ذریعے حملے تشویشناک ہیں، عالمی قوانین کی خلاف ورزی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر ۔2024 ) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم 23 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے روانہ ہوں گے اوروہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد عالمی راہنماﺅں سے ملاقاتیں کریں گے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کی عالمی دنیا کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق استصواب رائے کا کوئی متبادل نہیں ، پاکستان اپنے کشمیری بہنوں بھائیوں کی اس کے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا، لبنان میں پیجر‘واکی ٹاکی جیسی ڈیوائسزکے ذریعے حملے تشویشناک ہیں، پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، افغانستان کی جانب سے پاکستان کے قومی ترانے پر کھڑے نہ ہونے سے متعلق وضاحت مسترد کرتے ہیں.

دفتر خارجہ میں بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ میزبان ملک کے قومی ترانے کی بے حرمتی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے ہم نے اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا ہے ممتاززہرہ بلوچ نے کہا عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل سے جواب طلب کرنا چاہیے، پاکستان لبنان کی سلامتی اور خودمختاری کی حمایت کرتا ہے اور ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے.

انہوں نے بتایا کہ روس کے نائب وزیراعظم پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، گزشتہ روز روس کے نائب وزیراعظم اور اسحاق ڈار کی ملاقات ہوئی، دنوں وزرا کی جانب سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارت، صنعت کے میدان کو مزید فروغ دینے ہر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلیم ، ثقافت اور دیگر شعبوں پر بھی بات چیت ہوئی، گزشتہ روز کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بیلاروس جیسے دیگر معاہدوں پر دستخط ہوئے دونوں راہنماﺅں کی جانب سے غزہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا.

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستانی قومی ترانے کے معاملے پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سخت احتجاج ریکارڈ کیا ہے، ہم اس حوالے سے مشاورت کررہے ہیں ، پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے، ہم افغانستان کی جانب سے جاری کیے گئے جواب کو مسترد کرتے ہیں، افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر کے پاس پاکستانی ویزہ موجود ہے، ویزہ اور پاسپورٹ نہ ہونے کی خبریں من گھڑت اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہے.

ترجمان نے کہاکہ امریکا کے انڈر سیکریٹری جان باس نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا، اپنے دورے کے دوران انڈر سیکرٹری نے مختلف راہنماﺅں سے ملاقات کی اس دورے کے دوران جان باس نے دہشت گردی اور سیکیورٹی کے امور پر بھی بات چیت کی انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، غزہ میں اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق سیزفائر ہونا چاہیے.

ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کی بھی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کی عالمی دنیا کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق استصواب رائے کا کوئی متبادل نہیں ہے، ہزاروں کشمیر حراست و قید میں ہیں، پاکستان اپنے کشمیری بہنوں بھائیوں کی اس کے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم 23 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے روانہ ہوں گے، وہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد عالمی راہنماﺅں سے ملاقاتیں کریں گے، ان کی اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر سے بھی ملاقاتیں ہوں گی.