Live Updates

sقومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس 17 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

منگل 15 اکتوبر 2024 21:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2024ء) قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس 17 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق جمعرات 17 اکتوبر کے وفاقی کابینہ اجلاس میں 26 ویں ا?ئینی ترمیم کی منظوری کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق ا?ئینی تریم پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس 17 کے بجائے کل 16 اکتوبر کو ہوگا۔صدر مملکت ا?صف علی زرداری کو قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کی شام 4 اور سینیٹ اجلاس شام 5 بجے بلانے کی سمریاں بھجوادی گئی ہیں۔

15-10-24/--348 #h# o پی ٹی ایم پر پابندی اور لوگوں کی شہادتوں کی مذمت کی ہے -پاکستان اور افغانستان کے بہترین تعلقات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، محمد ابراہیم خان #/h# ح*پشاور(آن لائن)جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نومنتخب امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان اور ضلع پشاور کے امیر بحر اللہ خان نے اپنی اپنی ذمہ داری کا حلف گزشتہ روز المرکز الاسلامی پشاور میں اٹھا لیا۔

(جاری ہے)

حلف برداری تقریب میں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امراء عنایت اللہ خان اور مولانا عبید الرحمن عباسی، سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، ڈاکٹر اقبال خلیل سمیت صوبائی اور ضلعی رہنما موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشن جنگل کا قانون ہے۔

آصف علی زرداری نے اسے جاری کیا، نواز شریف نے برقرار رکھا اور عمران خان نے اسے حیاتِ نو دی ۔ حکمران غلطی کا اعتراف کریں اور جنگل کے اس قانون کو ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم پر پابندی اور لوگوں کی شہادتوں کی مذمت کی ہے۔ جرگے میں بوجوہ شرکت نہ کرسکے۔ پی ٹی ایم کے جرگے کا ایجنڈا معلوم نہیں تھا۔ پشتون جرگہ کے پروگرام کا جائز لے رہے ہیں، معروف کام کی تائید اور غلط کام پر تنقید کریں گے۔

اس وقت تک ابہام موجود ہے اس لیے واضح اور دو ٹوک موقف نہیں دیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان بنیادی حقائق ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے بہترین تعلقات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ روس اور امریکہ کے مقابلے میں ہم نے افغان عوام کا ساتھ دیا۔ افغانستان میں امارت اسلامی کی حکومت کی تائید کرتے ہیں، حکومت سے بھی کہتے ہیں کہ انہیں تسلیم کرلیں۔

کچھ عناصر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں رخنے ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔حملوں اور جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا، پاک افغان بارڈر سے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے،پاک افغان بارڈر پر تمام گزر گاہوں کو تجارت اور آمد و رفت کے لیے کھولا جائے۔پاکستان کو خطرہ مشرقی بارڈر پر ہے۔ مشرقی بارڈر کی حفاظت اور کشمیر کے لیے اپنی فوجیں وہاں بھیجیں۔

انہوں نے کہاکہ صوبے کا امن تباہ و برباد ہے۔ پرویز مشرف نے اس ملک کے امن کو تباہ کیا،لوگوں کو اٹھایا گیا، لاشیں گرائی گئیں، انفراسٹرکچر تباہ ہوا، لیکن امن نہیں آیا۔ تمام مسائل کا حل پرویز مشرف پالیسیوں کو ختم کرنے میں ہے۔ سول ذمہ داریوں سے فوج کو ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا تیسرا دور ہے، گیارہ سال ہونے کو ہیں لیکن صوبے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے۔

صوبے پر قرض بڑھتا جا رہا ہے۔ جماعت اسلامی کی حکومت آئے گی، ہم صوبے کو سے نجات دلائیں گے اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کا عادلانہ نظام، پاکستان کی ترقی اور استحکام اور عوام کے حقوق کے حصول کے لیے عوام کو جماعت اسلامی کے ممبر بنا رہے ہیں،جماعت اسلامی ایک دستوری جماعت ہے اور اس میں ارکان جماعت کی رائے سے امراء منتخب ہوتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات