پیپلز پارٹی ، (ن)لیگ کی کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کا اجلاس ،مختلف امور پر اتفاق رائے ہو گیا

پاور شیئرنگ نگ کے وعدوں پر عملدرآمد کمیٹی بھی قائم کر دی گئی،اسحاق ڈار ،سردار سلیم حیدر عملدرآمد کی نگرانی کرینگے رحیم یار خان ،ملتان کی ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹیوں کی سربراہی پیپلز پارٹی کو دینے ،منتخب ارکان اسمبلی کو مساوی فنڈز دینے پر اتفاق ضلعی سطح پر مختلف کمیٹیوں میں پیپلز پارٹی کو نمائندگی دی جائے گی، پوسٹنگ ٹرانسفر میں پیپلز پارٹی سے مشاورت پر اتفاق کیا گیا‘ ذرائع

منگل 24 دسمبر 2024 21:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 دسمبر2024ء)پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں پاور شیئرنگ کے معاملہ پر گورنر ہائوس میں پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ کی کوآرڈی نیشن کمیٹیوں کا اجلاس ہواجس میںمختلف امور پر اتفاق رائے ہو گیا ،پاور شیئرنگ نگ کے وعدوں پر عملدرآمد کمیٹی بھی قائم کر دی گئی۔گورنر ہائوس میںہونے والے اجلاس میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف، مخدوم احمد محمود، علی حیدر گیلانی، ندیم افضل چن، حسن مرتضی جبکہ مسلم لیگ (ن)کی جانب سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اعظم نذیر تارڑ، رانا ثنا اللہ، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، وفاقی وزیر احد خان چیمہ اورسینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئے۔

اجلاس میںآئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نبیل اعوان بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

گورنر ہائوس میں ہونے والے اجلاس میں پنجاب میں پیپلز پارٹی کے مقامی سطح پر درپیش مسائل کے حوالے سے مشاورت کی گئی، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے (ن) لیگ سے پنجاب میں تحفظات پر بھی گفتگو کی گئی۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے آغاز میں ہی پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن)پر دو ٹوک موقف واضح کر دیا، پیپلز پارٹی نے موقف اختیار کیا کہ مسلم لیگ (ن)اتحادی حکومت کے معاملات کو آگے نہیں بڑھانا چاہتی تو واضح کردے ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل خود طے کر لیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن)نے موقف اختیار کیا کہ اجلاس میں مختلف امور پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، پیپلز پارٹی کے تحفظات کو دور کر کے ہم معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔اجلاس میں رحیم یار خان اور ملتان کی ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹیوں کی سربراہی پیپلز پارٹی کو دینے اور منتخب ارکان اسمبلی کو مساوی فنڈز دینے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ضلعی سطح پر مختلف کمیٹیوں میں پیپلز پارٹی کو نمائندگی دی جائے گی، پوسٹنگ ٹرانسفر میں پیپلز پارٹی سے مشاورت پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ گورنر پنجاب اور وزیراعلی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔ذرائع کے مطابق ماضی کے گلے شکوے دور کر کے اکٹھے چلنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے درمیان پنجاب میں پاور شیئرنگ پر ہونے والے چھٹے اجلاس میںشریک چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کے حلقوں کے کام ترجیحی بنیادوں پر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ۔

(ن) لیگ پاور شیئرنگ کے دوسرے فیز میں پیپلز پارٹی کو پنجاب کے چار ڈویزن کے انتظامی اختیارات میں مرحلہ وار شامل کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔ پیپلز پارٹی ملتان ،بہاولپور ،ڈی جی خان اور پنڈی ڈویژن کے انتظامی اختیارات مانگ تھے ،پیپلز پارٹی کی طرف سے وزیراعلی پنجاب کے گورنر کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ میں رکاوٹ پر بھی تحفظات تھے تاہم لیگی قیادت نے گورنر پنجاب اور وزیراعلی کے درمیان معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

لیگی قیادت کی طرف سے پیپلز پارٹی کے مختلف حلقوں کے ترقیاتی منصوبوں کی بھی منظوری دے دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار (ن) لیگ کے صدر نواز شریف اور وزیراعلی مریم نواز شریف کو پیپلز پارٹی کے ساتھ طے پانے والے پاور شیئرنگ فارمولے پر بریفنگ دیں گے۔بتایا گیا ہے کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ پاور شیئرنگ فارمولے پر عملدرآمد کے پیچیدہ نکات کو قانونی شکل دیں گے۔ذرائع کے مطابق (ن)لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی اور اختلافی امور میڈیا کے سامنے نہ لانے پر بھی اتفاق ہو گیا ہے ۔اجلاس میں پاور شیئرنگ نگ کے وعدوں پر عملدرآمد کمیٹی بھی قائم کر دی گئی،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور گورنر پنجاب شراکت اقتدار فارمولے پر عملدرآمد کی نگرانی کریں گے۔