جماعت اسلامی کے تحت کل ’’کشمیر کانفرنس‘‘،5فروری کو ’’یوم یکجہتی کشمیر ریلی ‘‘ہوگی ،ْ منعم ظفر

اگست 2019کوآرٹیکل 370اور35-Aکے تحت مقبوضہ کشمیر کو دی گئی ریاستی خود مختاری کو غصب کر کے کشمیر کو بھارت کا حصہ بنایا گیا ،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،اس کی حفاظت ہم پر فرض ہے ، بھارت سے دوستی قبول نہیں ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق دیا جائے ،امیرجماعت اسلامی پیپلزپارٹی نے اپنے ویژن ’’جہالت سب کے لیے ‘‘ کے مطابق سندھ اسمبلی میں قانون پاس کر کے جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب لگائی،آصف علی زرداری نے پیکا ایکٹ پردستخط کردیے ،ْ مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم نے مل کر آزادی صحافت کا گلا گھونٹاہے ، پریس کانفرنس پیپلزپارٹی اختیارات و وسائل دینے کے لیے تیار نہیں ،ْ کراچی کے تمام ٹاؤنز کو 2ارب اور ہر یوسی کو 5کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیے جائیں

اتوار 2 فروری 2025 19:40

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2025ء)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اتوار کے روز ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 5فروری، بھارتی جبر و تسلط کے شکار کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 3فروری کوادارہ نورحق میں ’’ کشمیر کانفرنس ‘‘،4فروری کو شہر بھر کی شاہراؤں اور اہم پبلک مقامات پر کیمپس لگائے جائیں گے اور 5فروری کوجیل چورنگی تا مزار قائد مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی زیر قیادت ’’یوم یکجہتی کشمیر ریلی ‘‘ کا انعقاد کیا جائے گا ۔

پیپلزپارٹی نے اپنے ویژن ’’جہالت سب کے لیے ‘‘ کے مطابق سندھ اسمبلی میں قانون پاس کر کے جامعات کی خود مختاری پر کاری ضرب لگائی ہے۔اسی ویژن کے تحت پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت تعلیم پر وار کررہی ہے ،پیپلزپارٹی کے صدر آصف علی زرداری نے پیکا ایکٹ پر دستخط کیے ۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کا حصہ ہے اور ایم کیو ایم اس کی پارٹنر ہے ، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور ایم کیوا یم نے مل کر آزادی صحافت کا گلا گھونٹا ہے ، جمہوریت کی بات کرنے والے آمرانہ طرز عمل کے مطابق رویہ اختیار کررہے ہیں۔

یہ تمام لوگ آپس میں صرف بیان بازی اورنورا کشتی کرتے ہیں اور عوام کے خلاف فیصلے کرتے ہیں ۔قابض میئر مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ شہر کی بہتری کے لیے ایم کیو ایم سے بات چیت کے لیے تیار ہیں ،حقیقت تو یہی ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی دونوں شہر کی تباہی و بربادی کے ذمہ دار ہیں ، پیپلزپارٹی آج بھی ٹاؤنز کو اختیارات اور وسائل دینے کے لیے تیار نہیں ہے ، جماعت اسلامی کے نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ جو2001سے 2005تک سٹی ناظم رہے ،بلاتخصیص تمام یونین کمیٹیوں میں برابر کے فنڈز کی تقسیم کیے ۔

ہمارا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کراچی کے تمام ٹاؤنز کو 2ارب اور ہر یوسی کو 5کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیے جائیں ۔پریس کانفرنس میں نائب امیر کراچی و پارلیمانی لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈوکیٹ،ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سٹی کونسل قاضی صدر الدین،ٹاؤن چیئرمین گلبرگ نصرت اللہ،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ،سکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی اورنائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہدبھی موجود تھے ۔

منعم ظفر خان نے مزید کہاکہ سابق امیرجماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے گزشتہ 35سال قبل پوری دنیا کو کشمیر کی تحریک آزادی کی پشت پر لاکھڑا کیاتھا اور کہا تھا کہ وہ جدوجہد جو برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے کہ کشمیریوں کو ان کاجائز حق دیا جائے ۔ 1947کو جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو بھارت نے دھوکے سے کشمیر میں اپنی فوجیں بھیج کر قبضہ کرلیا۔

آزاد کشمیر جسے قبائلیوں نے فوج کے ساتھ مل کر آزاد کروالیا اور سر ی نگر تک پہنچ گئے تھے لیکن بھارت کے جوہر لال نہرو اقوام متحدہ پہنچ گئے اور ایک قرارداد منظور ہوئی کہ کشمیریوں کوآزادی ہے کہ وہ جہاں ضم ہونا چاہیں ہوسکتے ہیں ۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 8لاکھ سے زائد فوج بھیجیں کشمیریوں نے سید علی گیلانی کی قیادت میں مزاحمت کا راستہ اختیار کیا ،بھارتی فوج نے مظلوم و نہتے کشمیروں پر ظلم وستم ڈھایا ، عورتوں ، بچوں اور بوڑھوں پر ظلم کیا گیا ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ 5اگست 2019کوآرٹیکل 370اور35-Aکے تحت مقبوضہ کشمیر کو دی گئی ریاستی خود مختاری کو غصب کر کے کشمیر کو انڈیا کا حصہ بنالیا۔مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کے معاملے میںاقوام متحدہ اور مغربی اقوام نے آگے بڑھ آزادی دلوائی لیکن مسئلہ کشمیر کے معاملے میں اقوام متحدہ اور مغربی اقوام کی جانب سے خاموشی ہے ۔آج اقوام متحدہ سمیت پوری مغربی اقوام فلسطین کے معاملے میں اسرائیل کی پشتیبان بنی ہوئی ہیں ۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان کے مطابق کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس شہ رگ کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ، پاکستان کے حکمران بھارت سے دوستی بڑھانے کی باتیں کرتے ہیں ، بھارت سے کسی بھی صورت میں دوستی نہیں کی جاسکتی ، ایک ہی حل ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے ۔منعم ظفر خان نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کہتی ہے کہ جمہوریت میں مذاکرات ہوتے ہیں اور نقطہ نظر کا اختلاف بھی ہو تو ایک دوسرے کی بات سنی جاتی ہے ،لیکن جامعا ت کے اساتذہ کرام سندھ اسمبلی کے باہر سراپا احتجاج ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ جامعات کو مالی بحران سے نکالا جائے اور اساتذہ کا میرٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ مستقل بھرتی کیا جائے ۔

پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت جامعات میں اساتذہ کرام کی بھرتی میں مستقل کے بجائے کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کے عمل سے مال بنانے کا دھندا شروع کرنا چاہتی ہے اور وائس چانسلر کے تقرر کے لیے پی ایچ ڈی اورتعلیمی تجربہ کی شق کو ختم کردیا گیا ہے ۔جماعت اسلامی اساتذہ و طلباء کی جامعات کی خودمختاری سلب کرنے اور طلباء یونین کی بحالی کے حوالے سے تحریک میں ساتھ ہے اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔

منعم ظفر خان نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی صوبای حکومت نے کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے باعزت ٹرانسپورٹ کا انتظام نہیں کیا۔ پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر کہتے ہیں کہ کراچی کی بسوں میں کرایوں میں اضافہ صرف اس کے لیے کیا جارہا ہے تاکہ اضافی کرایوں سے مزید بسیں خریدی جائیں ،انتہائی شرم کا مقام ہے کہ پیپلزپارٹی نے گزشتہ 16سال میں صرف 300بسیں دیں ،کراچی کو 15ہزار بسوں اور ماس ٹرانزٹ کی ضرورت ہے ،کراچی کے عوام سے اربوں روپے ٹیکس تو وصول کیے جاتے ہیں لیکن بدلے میں کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاتی ۔

شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ ہے ، شہری چنگی چی رکشوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔پیپلزپارٹی سن لے کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز و قانونی حقوق کے حصول کے لیے جماعت اسلامی ہر محاذ پر پیپلزپارٹی اور ان کے فرینڈلی اپوزیشن ایم کیو ایم کا مقابلہ کرتے رہیں گے ۔شہر میں اسٹریٹ کرائمز و مسلح ڈکیتی کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، گزشتہ ایک ماہ میں 45افراد قیمتی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے ، گزشتہ روز مہران ٹاؤن کورنگی میں ایک شہری کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ، صوبائی حکومت ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں ،گزشتہ سال 109شہریوں کو موبائل اور موٹر سائیکل چھیننے کے موقع پر ہلاک کردیا گیا ، شہری اپنے گھروں میں مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں ،گارڈن سے 2جنوری کو بچوں کو اغواء کیا گیا جس کا آج تک کوئی پتا نہیں چلا، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شہر کا کوئی والی وارث نہیں ہے ۔

کراچی کے عوام امن و سکون اورشہر کی ترقی چاہتے ہیں ،جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے ، انہیں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔