سازشوں سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے تمام سیاسی جماعتیں سر جوڑ کر بیٹھیں سسٹم مضبوط کریں، گورنرپنجاب
جمعرات 17 اپریل 2025 20:57
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2025ء) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ سازشوں سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے تمام سیاسی جماعتیں سر جوڑ کر بیٹھیں سسٹم مضبوط کریں الیکشن کا ایسا نظام بنایا جائے تاکہ دھاندلی کا الزام نہ لگایا جائے عوام آج تک الیکشن سے مطمئن نہیں ہوئے اس سے زیادہ ہماری ناکامی کیا ہوگی کہ پاکستان بننے سے آج تک جو نظام چل رہا ہے ہر الیکشن میں دھاندلی کا شور ہوتا ہے وکلا کی جمہوریت سیاست دانوں کے لئے بھی مشعل راہ ہے پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو ہمیشہ سیاسی کارکن کو سپورٹ کرتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی میں وکلا سے خطاب میں کیا گورنر نے کہا کہ راولپنڈی کو ایک کارکن کے گورنر بننے پر فخر کرنا چاہئے تاریخ میں پہلی بار گورنر ہاؤس کے دروازے عام آدمی کے لئے کھولے گئے میرا دعویٰ ہے کہ گورنر ہاؤس آنے والے سے نہیں پوچھا جاتا کہ ووٹ کس کو دیا ہے گورنر نے بار آمد کی دعوت پر ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وکلا کے بلانے سے میری عزت میں اضافہ ہوا اگرچہ میری پیدائش اٹک ہوئی لیکن ساری زندگی راولپنڈی میں گزاری مجھے گورنر بنانے میں بھی راولپنڈی بار کا اہم کردار ہے میں راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار کی سپورٹ سے یہاں پہنچا انہوں نے کہا کہ 2008 کے الیکشن میں میرے لئے زیادہ مشکل دور تھا اٹک میں اس حلقے میں مشرف کے دور میں الیکشن لڑنا مشکل تھا راولپنڈی بار کے دوستوں کا تعلق مختلف جماعتوں سے تھا 2008 میں پولنگ سٹیشنوں پر سب کا زور دوسری طرف تھا لیکن وکلا 2008 میں کالے کوٹ پہنچ کر اس وقت وہاں بیٹھے تھے اور ان کے ڈر کے باعث دھاندلی نہیں ہوئی میں 2008 کے الیکشن میں جیت پر بھی وکلا کا احسان مند ہوں انہوں نے کہا کہ میری راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار میں بہت یادیں وابستہ ہیں آج وعدہ لینا چاہتا ہوں لاہور پہنچنے پر میرے پاس گورنر ہاؤس آئیں گورنر ہاؤس وکلا کے آنے سے میری عزت میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ میرا گورنر بننا پوری راولپنڈی ڈویڑن کی عزت ہے میں نے مشکل صورتحال میں نظریہ مقدم رکھ کر ایف آئی آر مشکلات برداشت کی ڈسٹرکٹ بار کے صدر نے صحیح کہا وقت گزرنے کے ساتھ پیسے والے لوگ آگے آرہے ہیں مجھے فخر ہے پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ میں سیاسی کارکن کو عزت دی میں پی پی پی کا ایک ورکر تھا اللہ کی مدد سے اس مقام پر پہنچا مجھے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے تین دفعہ وزیر بنایا رکشے چلانے اور کرشنا کماری جیسے خواتین کو سینیٹر بنایا پیپلز پارٹی نے راجہ پرویز اشرف کو وزیر اعظم بنایا لا افسران میں پیپلز لائرز فورم کو نمائندگی دی گئی پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سیاسی کارکن کو سپورٹ کرتی ہے انہوں نے کہا کہ یہاں پی ٹی آئی مسلم لیگ ن کے دوست موجود ہیں ان کا مشکور ہوں میں سارے راولپنڈی کا گورنر ہوں گورنر ہاؤس کے دروازے کمزور لوگوں کے لئے کھولے گئیمیں دعوے سے کہتا ہوں گورنر ہاؤس آنے والے سے نہیں پوچھا کیا ووٹ کس کو دیا بحثیت پاکستانی ہم چاہتے ہیں ملک ٹھیک ہو جمہوریت اگر صحیح ہے تو وکلا میں ہے ہر سال جنوری میں وکلا کے الیکشن ہوتے منتخب صدر اور اپوزیشن لوگ ایک ساتھ بیٹھے ہیں جمہوریت سب سے زیادہ کالے کوٹ کے پاس ہے وکلا کی جمہوریت سیاست دانوں کے لئے بھی مشعل راہ ہے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ جہاں دیکھیں وہاں خرابیاں ہیں 30 سال پہلے پاکستان کی پوزیشن کچھ اور تھی اور ہم آج تک آگے نہیں گئے اس سے زیادہ ہماری ناکامی کیا ہوگی کہ پاکستان بننے سے آج تک جو نظام چل رہا ہے ہر الیکشن میں دھاندلی کا شور ہوتا ہے الیکشن میں کبھی سسٹم کھڑا ہو جاتا ہے رزلٹ تبدیل ہو جاتے ہیں پاکستان کی عوام آج تک الیکشن سے مطمئن نہیں ہوئے جو الیکشن ہارتا ہے سڑکوں پر پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کی کال دیتے ہیں الیکشن فئیر نہیں ہو سکتے تو بطور سیاست دان تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ کرسی پر بیٹھنے والے طاقت ور ایسا نظام لائیں تا کہ انگلی نہ اٹھے انڈیا اور ترقی یافتہ ممالک میں الیکشن ہوتے کبھی ایسا نہیں کہا الیکشن ٹھیک نہیں کرسی پر بیٹھنے والا طاقتور کسی کا نہیں سوچتا تمام سیاسی جماعتیں بیٹھ کر عوام کا ووٹ ضائع نہ ہونے دیں عوام جس کو پسند کریں ان کو کرسیوں پر بیٹھنا چاہئے ووٹوں سے منتخب ہونے والوں کو پانچ سال پورے کرنے چاہئے سازشوں سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک عظیم لیڈر تھے سازشوں سے اس عظیم لیڈر کو پھانسی کے پھندے تک پہنچایا بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو جیسے لیڈر صدیوں سے ملتے ہیں تمام سیاسی جماعتیں سر جوڑ کر بیٹھیں سسٹم مضبوط کریں الیکشن کا ایسا نظام بنایا جائے تاکہ دھاندلی کا الزام نہ لگایا جائے۔