Live Updates

وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر کی میزبانی میں آزاد کشمیر کی سیاسی ودینی جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد

جمعہ 2 مئی 2025 23:30

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2025ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کی میزبانی میں آزاد جموں وکشمیر کی سیاسی ودینی جماعتوں، آل پارٹیز حریت کانفر نس آزاد جموں وکشمیر کے سابق صدور اور وزرائے اعظم پرمشتمل کل جماعتی کانفرنس مظفرآباد میں منعقد کی گئی ۔ آل پارٹیز کشمیر کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق ، صدر مسلم لیگ ( ن) شاہ غلام قادر ، سپیکر آزادجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر ، ممبر قانون ساز اسمبلی و سینئر رہنما پیپلز پارٹی چوہدری محمد یاسین ،سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان ، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار قیوم نیازی ، موسٹ سینئر وزیر وقار احمد نور ،سابق وزیراعظم سردار یعقوب خان ، جموں و کشمیر پیپلزپارٹی کے سربراہ و ممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم،کنوینئر آل پارٹیز حریت کانفرنس غلام محمد صفی ، صدر لبریشن لیگ منظور قادر ڈار ، وزرائے حکومت ، دیوان علی خان چغتائی ، سردار عامر الطاف ، میاں عبدالوحید ، عبدالماجد خان ، چوہدری اظہر صادق ، پروفیسر تقدیس گیلانی کانفرنس میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال بالخصوص22 اپریل 2025 ء کو پہلگام مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے فالس فلیگ آپریشن اور اس کے فوری بعد پاکستان پر بے بنیاد الزامات اورہندوستانی میڈیا کی طرف سے مسلمانوں اور کشمیر یوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنے ،5000 سے زائد عام بے گناہ شہر یوں کی بلا جواز گرفتاریوں، گھروں کو بلڈوز کرنے ،دیگر ظالمانہ اقدامات اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور اس کے مسئلہ کشمیر پر مضمرات کے تناظر میں بذیل امور زیر بحث لائے گئے۔

کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت اپنے سیاسی مفادات کے لیے ہمیشہ کی طرح اب بھی کشمیر میں حالات کو مزید خراب کرنے پر تُلا ہوا ہے تاکہ دنیا کی نظروں سے اصل حقائق چھپائے جا سکیں۔ بھارت کی کوشش ہے کہ پہلگام ڈرامہ کا رخ مقامی کشمیریوں کی طرف موڑ کر بین الاقوامی دباؤ سے بچا جا سکے اور کشمیریوں کو اپنی جائیدادوں سے بیدخل کیاجائے۔

بھارت اپنے ہی شہریوں پر حملے کروا کر ”فالس فلیگ آپریشنز“ کے ذریعے پاکستان اور کشمیری مسلمانوں کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں ملوث رہا ہے،ماضی کے درجنوں واقعات اس حقیقت کی تصدیق کر چکے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی تاریخ شرمندگی سے بھری پڑی ہے اوروہ ہر اوچھی حرکت میں وہ خود ہی اپنی قوم اور دنیا بھر میں بےنقاب ہوتا رہا ہے ۔

کانفرنس کے شرکاء بھارت کے اس فالس فلیگ آپریشن کی مذمت کرتے ہیں اور بھارتی دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں۔پہلگام فائرنگ بالکل سکھوں کا چھٹی سنگھ پورہ قتلِ عام جیسا واقعہ ہے، بھارت نے سال 2000 میں امریکی صدر بل کلنٹن کے دورے کے موقع پر 35 سکھوں کو قتل کر کے کشمیریوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی، مقبوضہ کشمیر کے مسلمان پاکستان کی محبت سے سرشار ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں،بھارتی ناکام ایڈونچر کے بعد خطے کے امن کو تباہ کرنے کی دھمکیوں پر پاکستان کے عوام اور مسلح افواج دندان شکن جواب دینے کیلئے تیار ہیں،بھارت کی جانب سے اس قسم کی حرکتوں کا تسلسل بڑھتاجارہاہے۔

بھارت میں موجود قدیمی رہائش پذیر مسلمانوں پر زمین کو تنگ کیا جارہاہے، بھارت میں مسلمانوں کی وقف املاک اور عمارتوں پر قبضہ کرنے کیلئے مودی حکومت نے اپنے ناجائز قوانین سے توجہ ہٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچایا ہے تاکہ وہ اس عمل کو جواز بناکر مسلمانوں کو ظلم وستم کے ساتھ بھارتی سرزمین سے بے دخل کرسکے۔بھارت دنیا کو مظلوم بن کردکھا رہا ہے مگر دنیا یہ بات اچھی طرح جانتی ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کا مستقبل غیر محفوظ ہے۔

بھارت کی فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں آبی جارحیت بھی کھل کر سامنے آگئی ہے کیونکہ بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کے 24گھنٹے کے اندر سندھ طاس معاہدے کو یکدم سے غیر قانونی طور پر اس انداز میں معطل کردیا ہے کہ جیسے بھارت نے پہلگام واقعے کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے لیے بہانہ بنایا ہے۔سندھ طاس معاہدہ 1960 کی شق (4)12کے تحت یکطرفہ طور پر ختم نہیں ہو سکتا،اس معاہدے کے مطابق دونوں ممالک باہمی رضامندی کے بغیر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کر سکتے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں پوری قوم مسلح افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے،مسلح افواج پاکستان مادرِ وطن کی ناقابلِ تسخیر ڈھال ہیں، جو دشمن کے ناپاک ارادوں کے سامنے فولادی عزم بن کر کھڑی ہیں۔ پاکستان کی مسلح ا فواج صرف زمین کی محافظ نہیں بلکہ پوری قوم کے اعتماد کی علامت ہے،اگر عالمی برادری نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی فوری اور مؤثر روک تھام کا اہتمام نہ کیا تو مقبوضہ ریاست میں ایک عظیم انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے،کشمیر یوں کی نسل کشی اور قتل عام کے علاوہ لاکھوں کو ہجرت پر مجبور کیا جاسکتا ہے اور آبادیاتی تناسب (Demographic) تبدیلی سے کشمیر یوں کا بنیادی حق خودارادیت غیر ریاستی باشندوں کے ہاتھوں منتقل کرنے کی گھنائونی سازش ہوگی۔

یہ کانفرنس ہندوستان کی سکیورٹی پراس کی کابینہ کمیٹی کے فیصلہ جات کی مذمت کرتی ہے کیونکہ یہ فیصلہ جات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہندوستان نے ایک طے شدہ منصوبہ کے تحت بغیر کسی تحقیق پر اقدامات کر کے پاکستان اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری حق خودارادیت کی تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے،ہندوستان کو یہ قانونی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدہ کوختم کرنے کا یکطرفہ فیصلہ کرے،اس معاہدے میں ورلڈ بینک ایک ضامن کے طور پر موجود ہے،ہندوستان کی طرف سے یہ اعلان اس خطہ کو بدامنی اور جنگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے۔

کانفرنس کے شرکا ء نے اتفاق رائے سے پاکستان کی قومی سلامتی کونسل اجلاس کے فیصلوں کی مکمل تائید کی اور پاکستان کے دلیرانہ مؤقف کو جموں وکشمیر کے عوام نے بے حد سراہا،پاکستان کی قومی سلامتی کونسل کے فیصلے ہندوستان کے توسیع پسندانہ، جارحانہ اقدامات کا مؤثر جواب دینے پر ان کو خراج تحسین پیش کیا۔کانفرنس ہندوستان کی قابض افواج کی طرف سے سیزفائر لائن کی خلاف ورزیوں اور بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتی ہے اور پاکستان کی بہادر افواج کی طرف سے ہندوستان کو بھرپور جواب دینے پر ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

کانفرنس کے شرکاء چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کی طرف سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالہ سے دو ٹوک موقف اپنانے، مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے اور ہندوستان کے ہندوتوا ایجنڈا کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے پر خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ کانفرنس کے شرکاء قرار دیتے ہیں کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حق خودارادیت کی جدوجہد عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق ہے۔

ہندوستان کا کوئی بھی اقدام کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم نہیں کرسکتا اور اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے ہندوستان کو مجبور کریں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔کانفرنس پاکستان کے میڈیا اور سوشل میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتی ہے کہ انہوں نے بھارتی بیانیہ کو شکست دی۔

یہ کانفرنس حکومت پاکستان کے سلامتی کونسل میں مستقل مندوب اور عوامی جمہوریہ چین کی سلامتی کونسل میں مشترکہ کاوشوں کی تحسین کرتی ہے جس کے نتیجے میں بھارت کی خواہش پوری نہ ہو سکی۔ کانفرنس اپنی اس توقع کا بھی اظہار کرتی ہے کہ دونوں ممالک مستقبل میں بھی اسی طرح مل کر کام کرتے رہیں گے۔ OIC کشمیریوں کے اصولی موقف کی مسلسل حمایت کرتی رہی ہے ، او آئی سی کا بھی خصوصی سربراہی اجلاس حکومت پاکستان کے اہتمام سے فی الفور طلب کیا جائے۔

کانفرنس میں یقین دہانی کروائی گئی کہ آزاد جموں وکشمیر کے باسی دنیا بھر میں موجود کشمیر ی اور پاکستانی قوم ان کے شانہ بشانہ ہیں، منزل کے حصول تک کسی قربانی سے دریغ نہ کریں گے ۔شرکاء نے بروقت آل پارٹیز کشمیر کانفرنس منعقد کرنے پر وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کا شکریہ ادا کیا۔\932
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات