
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں لاپتہ افراد کی عدم موجودگی ایسا زخم ہے جو کبھی نہیں بھرتا، عاصم افتخار احمد
جمعہ 16 مئی 2025 13:05

(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہاکہ ان کی عدم موجودگی ایک ایسا زخم ہے جو کبھی مندمل نہیں ہوتا، خاندان امید اور مایوسی کے نہ ختم ہونے والے چکر میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے پاکستانی مندوب نے کہا کہ تحقیقات اور احتساب کے مطالبات کے باوجود لاپتہ افراد کی حالت زار بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بدستور بڑھ رہی ہے، انہوں نے نشاندہی کی کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو اغوا کر لیا گیا اور کئی اب بھی لاپتہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے کو 2,000 سے زائد لوگوں کو گرفتار کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا گیا تاکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں پر مزید ظلم کیا جا سکے۔ پاکستانی مندوب نے حالیہ برسوں میں منظر عام پر آنے والے ہزاروں متاثرین کی بے نشان اور نامعلوم قبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک کی گئی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان متاثرین کو پہلے بھارتی قابض افواج نے لاپتہ کیا اور پھر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا یا پھر سرعام پھانسی دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی طاقت کشمیر سے ہزاروں جبری اور غیر ارادی طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کے بارے میں مسلسل انکار کر رہی ہے اور7 ہزار سے زائد غیر نشان زدہ اجتماعی قبروں کی فرانزک تحقیقات کرانے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے جموں و کشمیر پر 2018 اور 2019 کی اپنی 2 رپورٹوں میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں تمام بے نشان قبروں کی آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور قابل اعتماد تحقیقات کو یقینی بنانے کی سفارش کی تھی۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ لاپتہ افراد اور جبری گمشدگیاں دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کی ایک تلخ اور ناقابل تردید حقیقت ہے۔ انہوں نے غزہ میں جاری المیے کا بھی حوالہ دیا جس میں لاپتہ افراد اور ان کے اہل خانہ پر مسلح تصادم کے تباہ کن اثرات کو نمایاں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک 14 ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں جن میں سے بہت سے افراد تباہ شدہ مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، ان کی آوازیں اسرائیل کی مسلسل بمباری سے خاموش ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنگین صورتحال ہر لاپتہ شخص کا محاسبہ کرنے، خاندانی روابط بحال کرنے اور تنازعات کی افراتفری میں کھو جانے والوں کے بنیادی حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستانی مندوب نے درج ذیل اقدامات تجویز کئے جن میں تمام تنازعات کے فریقین کو بین الاقوامی انسانی قانون پر عمل درآمد کرنا چاہیے، شہریوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہی کو یقینی بنانا چاہیے۔ رکن ریاستوں کو لاپتہ افراد کا سراغ لگانے کے لیے قانونی مدد اور ڈیٹا شیئرنگ کے ذریعے تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں خاص طور پر انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس ( آئی سی آر سی)کے پاس لاپتہ افراد اور ان کے خاندانوں کی مدد اور مدد کے لیے تنازعات کے علاقوں تک غیر محدود رسائی ہونی چاہیے۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل نہ ہونے والے تنازعات کی علامت ہے، جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لاپتہ افراد کے بحران کو حل کرنے کی کلید کے طور پر تنازعات کی روک تھام اور تنازعات کے حل پر زور دینا شامل ہے۔ پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ ہمیں تنازعات سے متاثر ہونے والے تمام لوگوں کے وقار اور حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ لاپتہ افراد کو بھولا نہ جائے ۔ قرارداد 2474، جو 2019 میں متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی جو تنازع میں تمام فریقین کو پابند کرتی ہے کہ وہ لاپتہ افراد کا محاسبہ کرنے کے لیے تمام مناسب اقدامات کریں، ان کی باقیات کی واپسی کو ممکن بنائیں اور خاندانوں کو اپنے کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔مزید اہم خبریں
-
خیبرپختونخواہ حکومت نے اتنہائی حساس علاقوں سے 5 ہزار افراد کو ریسکیو کر لیا
-
دیر میں ریسکیو اہلکار نے اپنی جان پر کھیل کر دریا کے سیلابی ریلے میں پھنسے شہری کو بچا لیا
-
پنجاب حکومت کا اکتوبر میں ایک لاکھ گھروں کا ہدف مکمل کرنے کا فیصلہ
-
دوبارہ سے غیر معمولی بارشوں اور سیلابی صورتحال کا خدشہ
-
یوکرین: جولائی روسی حملوں میں شہریوں کی ہلاکتوں کا بدترین مہینہ
-
اٹلی کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 27 افراد ہلاک
-
افغانستان: خواتین و لڑکیاں باوقار زندگی گزارنے سے محروم، یو این ویمن
-
حکومت سے مطالبہ ہے کہ عوام اور صنعتوں پر ٹیکسوں کے بے جا بوجھ کو ختم کیا جائے
-
ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ نے امدادی سرگرمیوں کیلئے دوسرا ہیلی کاپٹر بھی بھیج دیا
-
گریٹر اسرائیل کا تصور عالمی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان
-
وزیراعظم سے وفاقی وزیر سردار اویس احمد لغاری کی ملاقات‘پاور ڈویژن سے متعلق امور پر بات چیت
-
پاکستان نہ ہی نیوکلیئر بلیک میلنگ کر رہا ہے اور نہ ہی اس پر یقین رکھتے ہیں ،خواجہ آصف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.