Live Updates

نصف سے زائد بجٹ قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا، ترقیاتی بجٹ کی رقم 100 ارب روپے کم ہے، احسن اقبال

118 سے زائد غیر ضروری منصوبے بندکردئیے ہیں ،موجودہ وسائل میں ترقیاتی بجٹ کو مینج کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے، قومی نوعیت کے حامل اور پانی کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا اجلاس میں خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 2 جون 2025 16:20

نصف سے زائد بجٹ قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا، ترقیاتی بجٹ کی رقم 100 ارب ..
 اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 جون 2025)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کا کہنا ہے کہ نصف سے زائد بجٹ قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا، ترقیاتی بجٹ کی رقم رواں سال کے مقابلے میں 100 ارب روپے کم ہے ، 118 سے زائد غیر ضروری منصوبے بندکردئیے ہیں،سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت وفاقی بجٹ کا نصف سے زائد حصہ قرضوں کی ادائیگی میں صرف ہو رہا ہے اور موجودہ وسائل میں ترقیاتی بجٹ کو مینج کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔

رواں مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جس میں تمام وزارتوں کے منصوبے شامل کرنا ممکن نہیں تھا۔ قومی نوعیت کے حامل اور پانی کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔

(جاری ہے)

بھارت کی دھمکیوں کے بعد دیامر بھاشا ڈیم کی جلد تعمیر لازم ہوگئی ہے۔ قراقرم ہائی وے فیز ٹو کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں گے۔ این 25 کراچی کوئٹہ چمن شاہراہ کی تعمیر کی جائے گی۔

حیدر آباد سکھر موٹروے بھی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے معاشی چیلنجز کے باعث قومی ترقیاتی بجٹ میں مسلسل کمی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ ترقیاتی فنڈز میں وسعت وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ عوام صحت، تعلیم، پانی، بجلی اور انفراسٹرکچر میں بہتری کی توقع منتخب حکومتوں سے رکھتے ہیں۔ ٹیکس چوری کی روک تھام اور ٹیکس نیٹ کے پھیلاو کیلئے قومی سطح پر مربوط مہم کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں ٹیکس ریونیو کی شرح کم ترین ہے۔

وفاقی وزیراحسن اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 118 سے زائد کم ترجیحی یا غیر فعال منصوبے بند کئے جا چکے ہیں جب کہ محدود فنڈز میں صرف اہم قومی منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ پی ایس ڈی پی میں غیر ملکی فنڈنگ والے منصوبے بھی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔2018 میں نئے منصوبے شروع کرنے کے بارے میں سوچتے تھے ،آج جاری منصوبوں کو محدود کرنے کے حوالے سے مشکل فیصلے کرنے پڑے۔

قومی ترقی میں سب کو اپنی ذمے داری نبھانی ہوگی۔ اگر کوئی منصوبہ شامل نہ ہو سکا تو پیشگی معذرت۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کیلئے 1000 ارب روپے مختص ہوں گے، بلوچستان کو 250 ارب روپے دئیے جائیں گے۔ ترقیاتی بجٹ کی رقم رواں سال کے مقابلے میں 100 ارب روپے کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں احساس ہے کہ وقت کے ساتھ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا نہ کہ اسے مزید محدود کرنا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات