Live Updates

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بلدیہ ٹائون میں 1.4 ارب روپے کی لاگت سے اسپورٹس کمپلیکس کی تزئین اور تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا

جمعرات 12 جون 2025 21:30

�راچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرنے کے لئے وفاق کے اداروں کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ،وفاقی بجٹ میں کراچی کو نظر انداز کیا گیا ہے، وزیراعظم صاحب اپنے وعدے وفا کریں ،گورنر سندھ کے کہنے پر درخواست بھیجی ہے اسے منظور کریں اور کراچی کے لئے 100 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کریں،مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی وفاقی وزیر منصوبہ بندی، وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو پیغام دیں کہ اس شہر میں وفاقی اداروں کا بہت زیادہ اسٹیک ہے لہٰذا کراچی کے مسائل کو حل کرنے میں ساتھ دیں، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھیوں سے بھی کہوں گا کہ آیئے مل کر اس شہر کا مقدمہ لڑیں تاکہ زیادہ بہتر طریقے سے کراچی کے ہر ضلع میں رہنے والوں کی خدمت ہوسکے، کراچی والوں کے بہترین مفاد میں ہمیں تفریق اور تنقید کی سیاست سے باہر نکلنا ہوگا، بلاول صاحب کا وعدہ تھا اختیارات عوام کے لیے خرچ کرنے ہیں ،پیپلزپارٹی کے سینکڑوں کارکنان کی موجودگی میں آج بلدیہ ٹائون کے اسپورٹس کمپلیکس کی تزئین و تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ کر عوام سے کیا گیا ایک اور وعدہ وفا کرنے جا رہے ہیں ،بلدیہ ٹاؤن کا یہ گرائونڈ تباہی کا شکار تھا، اب یہاں ایک جدید اسپورٹس کمپلیکس بنا رہے ہیں جس میں فٹ بال ،کرکٹ، ہاکی،فٹسال گرائونڈ، ٹینس ،باسکٹ بال کورٹ، انڈور گیمزبلاک، ریسنگ ٹریکس، جمنازیم، واکنگ ایریا، فیملی پارک اور بچوں کے کھیلنے کے لئے پلے ایریا کی سہولت فراہم کی جائے گی، یہ وہی بلدیہ اور کے ایم سی ہے فرق یہ ہے کہ آج یہاں کا ایم پی اے لیاقت آسکانی ہے ،جب تک عوام سے کئے گئے وعدوں کو وفا نہیں کرتے اسی طرح آگے بڑھتے رہیں گے، 1.4 ارب روپے کی لاگت سے بلدیہ ٹائون میں بہترین اسپورٹس کمپلیکس کی شکل میں کیماڑی کی عوام کو تحفہ دینے جا رہے ہیں ،ہر شخص نے یہ سوچ رکھا ہے بلاول کا تیر ہمارے علاقے کو آگے لے کر جائے گا،ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز بلدیہ ٹائون میں اسپورٹس کمپلیکس کی تزئین و تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، رکن صوبائی اسمبلی لیاقت آسکانی اور دیگر منتخب نمائندے بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ دو طرح کے لوگ ہیں ایک وہ جو نفرت اور تعصب کی بات کرتے ہیں اور دوسرے وہ جو اپنے کام کے ذریعے اس کا جواب دیتے ہیں، پیپلزپارٹی نے اپنے کردار سے ثابت کیا ہے کہ وہ عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور اس کے لئے تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے،بلدیہ اسپورٹس کمپلیکس کو آئندہ چھ ماہ میں مکمل کرکے بلدیہ کے عوام کے لئے باضابطہ طور پر کھول دیں گے، انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں پانی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے تاہم پانی کے مسئلے کو حل کرنے کا کریڈٹ بھی پیپلزپارٹی کو جاتا ہے ،حب ڈیم سے ہم نے نئی کینال لارہے ہیں، پارٹی کے چیئرمین کو کہا تھا کہ انشا ء اللہ ایک سال میں یہ پروجیکٹ مکمل ہوجائے گا، 14 اگست کو حب ڈیم کی نئی کینال کا افتتاح کریں گے، میئر کراچی نے کہا کہ اس حلقے سے ایک وفاقی وزیر اور صوبائی اسمبلی کا ممبر ہے اور کرسی اور جھنڈے کا عوام کے لئے درست استعمال پیپلزپارٹی کا کارنامہ ہے ،ہمارا ہر کارکن ایک ہی مقصد پر کارفرما ہے کہ اختیارات عوام کی امانت ہیں اور انہیں عوام کے بہترین مفاد میں استعمال کرنا ہے، یہ شہر پاکستان کا معاشی اور صنعتی دارالخلافہ ہے ،وزیر اعظم پاکستان سے گزارش کروں گا کہ کراچی کے لئے کئے گئے اپنے وعدے وفا کیجئے، وفاقی حکومت کو کے ایم سی کو سپورٹ کرنا چاہئے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میئر کا جواب پوری حکومت دے رہی ہے ،میں نے مریم صاحبہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا ،میں نے بس یہ کہا تھا کہ میرے پاس اتنے ذرائع نہیں کہ اشتہاری مہم چلا سکوں ،خدارا ایک میئر کا وزیراعلیٰ کے ساتھ موازنہ نہ کریں، شاید عظمیٰ بخاری صاحبہ نہیں چاہتیں کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے تعلقات بہتر رہیں ، انہوں نے کہاکہ پنجاب ترقی کرے گا تو مجھے خوشی ہوگی، اسی طرح دیگر صوبوں کی ترقی بھی ہمارے لئے باعث خوشی ہے، مگر اسی طرح میرا سندھ بھی ترقی کرے تو انہیں خوش ہونا چاہئے، کیا وہ چاہتے ہیں کہ میں اپنے شہر کے ساتھ ناانصافی کا گلہ بھی نہ کروں، میں ایم کیو ایم کا حصہ نہیں کہ خاموش رہوں ،میں اپنے لئے نہیں بلکہ اس شہر کے لئے مطالبہ کرتا ہوں، کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہمیں سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے ،وزیراعظم صاحب ا گر پیسے نہیں دے رہے تو کم از کم این او سی ہی دے دیں تاکہ ملیر میں پل کی تعمیر کا کام آگے بڑھ سکے، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کل اپنا بجٹ پیش کرکے کابینہ سے منظور کروائے گی اور پھر کے ایم سی بھی جلد اپنا بجٹ پیش کرے گی، آئندہ صوبائی بجٹ اور کے ایم سی بجٹ سے اس شہر کی خدمت کریں گے،ماضی کے مقابلے میں کے ایم سی کے ریونیو میں تین گناہ اضافہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کراچی کو پیرس بنانے کی بات نہیں کی ، صرف کراچی کو کراچی بنانے کی کوشش کررہا ہوں، اس شہر کا ماضی شاندار رہا ہے جسے بحال کررہے ہیں، واٹر کارپوریشن سندھ حکومت کے تعاون سے کے فور منصوبے کی آگمینٹیشن کرنے جا رہی ہے اگر وفاقی حکومت اس کی لاگت کا 10 فیصد بھی مختص نہیں کرے گی تو اس پروجیکٹ کو کیسے مکمل کیا جائے گا، تمام تر صورتحال کے باوجود میں اپنے شہر کی ترجمانی کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا�

(جاری ہے)

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات