Live Updates

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ایمپریس مارکیٹ میں کراچی کے پہلی جدید گوشت مارکیٹ کا افتتاح کردیا

ہم سب مافیاز سے لڑ رہے ہیں، ماضی میں لوگ مافیاز سے معافی مانگ کر سر جھکا لیتے تھے مگر ہم نہیں چاہتے چائنا کٹنگ ہو یا کسی کا کاروبار خراب ہو، میئر کراچی ہم تمام کام اچھے طریقے کرنا چاہتے ہیں لوگ اپنا کاروبار بھی کریں اور تاریخی ورثے کے نظاروں سے لطف اندوز بھی ہوں، تقریب سے خطاب

اتوار 15 جون 2025 18:00

$کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2025ء) میئر کراچی بیر سٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ہم سب مافیاز سے لڑ رہے ہیں، ماضی میں لوگ مافیاز سے معافی مانگ کر سر جھکا لیتے تھے مگر ہم نہیں چاہتے چائنا کٹنگ ہو یا کسی کا کاروبار خراب ہو، ہم تمام کام اچھے طریقے کرنا چاہتے ہیں لوگ اپنا کاروبار بھی کریں اور تاریخی ورثے کے نظاروں سے لطف اندوز بھی ہوں، کراچی کی تاریخی ایمپریس مارکیٹ میں واقع گوشت مارکیٹ کا برا حال تھا، ہم اسے درست حالت میں لائے اورگوشت کا کاروبار کرنے والوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کیا، یہاں 29 اسٹالز بنائے گئے ہیں جس سے گوشت کا کاروبار کرنے والے مستفید ہونگے، ایمپریس مارکیٹ کے اطراف گاڑیوں کی پارکنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لئے پارکنگ کا انتظام بھی کیا ہے، اس وقت یہاں چار سو گاڑیاں اور ڈیڑھ سو موٹر سائیکلیں کھڑی ہو سکتی ہیں، ایمپریس مارکیٹ کے خالی حصے کی تزئین و آرائش کرنے کے بعد اب دوسرے حصے کی بھی تزئین و آرائش کریں گے،ایمپریس مارکیٹ کے گھڑیال کو بھی درست کیا جائے گا، پچھلے دو سالوں میں بڑے مشکل فیصلے کرنا پڑے، کراچی والوں کی مدد سے بہت کچھ کرنے میں کامیاب ہوئے،بلاول بھٹو کے ویژن کے مطابق ترقیاتی کاموں کا سفر جاری رہے گا، ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کے روز ایمپریس مارکیٹ میں نوتزئین شدہ گوشت مارکیٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، میونسپل کمشنر سید افضل زیدی، سٹی کونسل میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، جمن دروان اور دیگر کونسل ممبران بھی موجود تھے، میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے آج سے دو سال قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کنٹرول سنبھالا تو ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ اختیارات کا رونا نہیں روئیں گے، جو بھی وسائل ہیں انہیں کراچی شہر کی بہتری پر خرچ کریں گے اور شہریوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے، ماضی کے میئر کہتے تھے کے ایم سی کے وسائل نہیں، آج وہی کے ایم سی ہے، وہی وسائل ہیں، وہی اختیارات ہیں، بس قیادت تبدیل ہوئی ہے، دیانت تبدیل ہوئی، متانت تبدیل ہوئی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندے جو کسی بھی سطح پر ہوں وہ سب مل کر کام کررہے ہیں، جو بھی کام ہورہا ہے وہ پاکستان پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کی طرف سے اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی طرف سے ہو رہا ہے، میئر کراچی نے کہا کہ فریئر ہال، خالق دینا ہال اور ڈینسو ہال کو تزئین و آرائش کے بعد عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے، ہوتی مارکیٹ کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے، رواں سال کے ایم سی کی چھ مزید مارکیٹوں کی تزئین و آرائش کا کام کرینگے، ایمپریس مارکیٹ میں گاڑیوں کی پارکنگ بنا دی گئی پھر بھی باہر گاڑیاں کھڑی ہو رہی ہیں، ان پارکنگ مافیاز کے خلاف ہم کارروائی کرتے ہیں تو یہ لوگ عدالت سے حکم امتناعی لے کر آجاتے ہی اور ہمارے اوپر الزامات لگنا شروع ہو جاتے ہیں، آج سے پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی لگانے جارہے ہیں، نالوں کی صفائی پر کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں جس سے تھیلیاں برآمد ہوتی ہیں، شہریوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کراچی کے دوست بنیں اور پلاسٹک کی تھیلیوں کے استعمال سے گریز کریں، تھیلیوں پر پابندی لگنے سے متعلق کل سے کارروائی شروع ہو گی، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے K-IV کے لیے 40 ارب روپے مانگے تھے، واپڈا وفاقی ادارہ ہے وزیر اعظم کے احکامات پر کے فور پر کام کر رہا ہے، ساڑھے تین ارب روپے بجٹ میں کے فور کے لیے مختص کیے گئے ہیں، شہر کے لیے وفاقی حکومت سے سو ارب روپے کا تقاضہ کیا تھا، وفاق کی جانب سے ایک بھی روپے کے ایم سی کو نہیں دیے گئے، گورنر صاحب نے یقین دہانی بھی کروائی تھی، لاہور،بہاولنگر اور ساہیوال کے موٹروے بن سکتے ہیں تو کراچی کو سو ارب کیوں نہیں مل سکتے، یہ شہر اس ملک کو سو فیصد ریونیو دیتا ہے، مجھے خاموش کرانے کے دو طریقے ہیں یا میئر شب سے ہٹوا دیں یا مطالبات پورے کریں،انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم وفاقی ادارہ ہے جس کا ٹریفک شہر کی سڑکوں پر آتا ہے، وزیر اعظم کو اسکیمیں بھیجیں ہیں ایک اسکیم یہ بھی ہے کہ پورٹ قاسم اور قائد آباد کے درمیان ایکسپریس وے بنایا جائے، اگر ایکسپریس وے بنیتو فائدہ مرتضی وہاب کو نہیں ہونا ہے، اس کا فائدہ شہر کی عوام کو ہونا ہے، کراچی کی ترقی کے لئے ہم سب کو یک زبان ہو کر بات کرنی چاہیے، میں وزیر اعظم سے جب بھی ملتا ہوں ہمیشہ مطالبات رکھتا ہوں، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے فنڈز وفاقی حکومت کے پاس آتا ہے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صوبائی حکومت کو ہم نے ترقیاتی اسکیمیں تجویز کی تھی، سول لائنز،پاپوش کی مارکیٹ اور لی مارکیٹ کو بہتر کرینگے، لوگوں کو بتائیں گے کراچی کتناشاندارتھا، یورپ میں چائنہ کٹنگ نہیں ہوتی وہ ورثے کو محفوظ کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے شاہراہ بھٹو کا دوسرا فیز جو قائد آباد تک ہے، کا افتتاح کردیا ہے، قائد آباد کا حصہ عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے جس سے ملیر، قائدآباد، لانڈھی، کورنگی، اسٹیل ملز جانے والی عوام کو سفری سہولیات میں آسانی ہوگی، 31 دسمبر 2025 تک شاہراہ بھٹو کاٹھور تک مکمل ہو جائے گا، کریم آباد انڈر پاس، مرغی خانہ برج، کورنگی کازوے اور جام صادق برج پر کام تیزی سے جاری، 14 اگست 2025 کو حب ڈیم کی نئی کینال کو کھول دیا جائے گا جس سے اضافی 100 ایم جے ڈی پانی یومیہ کراچی والوں کو فراہم کیا جائے گا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ہم نے نالوں کی صفائی سے متعلق ٹینڈرنگ کر لی ہے، آئی آئی چند ریگر روڈ و دیگر چوکنگ پوائنٹس پر کام جاری ہے، ہمیشہ جون کے آخر میں نالوں کی صفائی کا آغاز ہوتا ہے، اس کام کو بھی تیزی سے مکمل کریں گے تاکہ مون سون میں کراچی کے شہری مشکلات سے محفوظنرہیں.
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات