Live Updates

ایران کو درکار تمام عسکری ساز و سامان آئندہ دو سے تین دنوں میں پہنچنا شروع ہو جائے گا

پیر 16 جون 2025 20:17

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2025ء) چیئر مین بلوچستان انٹرنیشنل تھنک ٹینک اویس جدون نے کہا ہے کہ موجودہ ایران اسرائیل جنگ عالمی شطرنج کا نیا موڑ لگ رہا ہے کیا ایران پھندہ یا امریکی جال ہی کیا چین پاکستان کو اس جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش ہے مجھے نہیں لگتا کہ چین کبھی بھی اسرائیل-ایران تنازع میں براہ راست ملوث نہیں ہو گا۔

پاکستان بھی ایران کی شکست کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔ امریکہ نیٹو ممالک کے ساتھ مل کر اسرائیل کے ذریعے اس پورے خطے کو آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے، مگر اب کی بار یہ چال الٹی پڑ سکتی ہے۔جس طرح امریکہ عراق اور افغانستان کی جنگوں میں پھنس کر معاشی دیوالیہ پن کے قریب پہنچا، اب وہی حربہ چین کے خلاف آزمانے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ اسے جنگوں میں الجھا کر معاشی گرداب میں دھکیلا جا سکے۔

(جاری ہے)

لیکن ایران کی شکست کو روکنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک نادیدہ اتحاد حرکت میں آ چکا ہے۔ایران کو درکار تمام عسکری ساز و سامان آئندہ دو سے تین دنوں میں پہنچنا شروع ہو جائے گا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایرانی حکام کو جو یقین دہانیاں اور سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، ان سے ایران ایک نئی طاقت کے ساتھ ابھر رہا ہے۔گزشتہ شب خلیج فارس سے ایرانی آبدوزوں نے جب اسرائیل پر میزائل برسائے، تو اسرائیلی حکام اور ان کے حمایتی ششدر رہ گئے۔

آئرن ڈوم سسٹم ان میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا اور اسرائیلی دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔اگلے چند گھنٹوں میں اسرائیل پر جو میزائل بارش ہونے جا رہی ہے، اس سے اسرائیل کے حمایتی بخوبی واقف ہیں۔ نقصان سے بچنے کے لیے دو سو سے زائد اسرائیلی جنگی طیارے اردن، عراق اور یونان کے ہوائی اڈوں سے اڑان بھر چکے ہیں۔ شامی حکومت نے بھی اسرائیلی طیاروں کو اپنی فضائی حدود میں سہولتیں فراہم کرنا شروع کر دی ہیں۔

اگرچہ ایران کو بھاری نقصان پہنچایا گیا، مگر اس نقصان کی تلافی کا عمل نہایت تیزی سے جاری ہے۔ میزائل بیٹریاں، جیمنگ سسٹمز اور جدید اسلحہ ایران کو ان ممالک کی طرف سے فراہم کیا جا رہا ہے جو امریکہ اور نیٹو سے زیادہ مالی طاقت رکھتے ہیں۔اگر چھ سے سات دن تک اسرائیل پر میزائلوں کی مسلسل بارش جاری رہی تو چھوٹا سا اسرائیل اسے برداشت نہیں کر پائے گا۔

چین اور پاکستان کے لیے جو جال بچھایا گیا تھا، وہ جنگ میں الجھے بغیر اسے الجھا کر تباہ کر دیں گے، اور یہ عمل خاموشی سے شروع ہو چکا ہے۔ایران بذاتِ خود اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے گا۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں وہ میزائل ایران کے پاس ہوں گے جو جدید ترین طیاروں کو ٹارگٹ کر کے گرا سکتے ہیں۔ جنگ کا آغاز اسرائیل نے کیا، مگر اب اسے روکنے کا اختیار اس کے پاس نہیں رہا۔

یہ طے ہے کہ جنگ بندی ضرور ہو گی، لیکن چین یا پاکستان کو جنگ میں الجھانے کی سازش اسی طرح ناکام ہو گی جیسے 10 مئی کو پاکستان کی برق رفتار جوابی کارروائی سے ناکام ہو چکی تھی۔امریکہ جتنی بھی چالاکیاں کر لے، معاشی تباہی اس کا مقدر بن چکی ہے۔ اس کے معاشی نظام کی بنیاد جھوٹ اور جعلی اعداد و شمار پر کھڑی ہے، اور اب یہ پہاڑ ریزہ ریزہ ہونے کے قریب ہے۔ ایک بار بوری میں سوراخ ہو گیا، تو یہ کارڈز کا محل خودبخود زمیں بوس ہو جائے گا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات