
اسرائیل اور بھارت کے تازہ ترین گٹھ جوڑ پر ہمیں چوکنا رہنا ہو گا،سینیٹر عرفان صدیقی
بھارتی کردار کی روشنی میں ایران کو بھی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنا پڑے گی،ہماری حکومت، وزارت خارجہ، تمام متعلقہ اداروں، قومی سلامتی کمیٹی نے ایک نہایت پیچیدہ صورتحال کو بڑے ہی اچھے طریقے سے ہینڈل کیا ، اسے موثر قومی حکمت عملی کہا جاسکتا ہے جس میں قومی مفادات کا تحفظ کیاگیا،بھارت کی شکست کے بعد اسرائیل کے ایران پر حملے سے جنگ ایک نئے انداز سے ہماری دہلیز پہ آگئی تھی،اسلامی دنیا، ایران اور امریکہ کے درمیان ہم نے ایک تنی رسی پر احتیاط سے قدم رکھا ،امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری خوش آئند ہے،سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی کی نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں گفتگو
بدھ 25 جون 2025 16:45

(جاری ہے)
ایران ہمارا ہمسایہ اور برادر اسلامی ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے بڑے قریبی رشتے ہیں۔
جنگ کے اس آتش فشاں نے ہمارے لئے کئی پیچیدگیاں پیدا کردی تھیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بہتری ایک اچھی پیش رفت ہے۔ ہم نے پاک بھارت جنگ کے حوالے سے قیام امن کے لئے کردار کی بنا پر تجویز کیا کہ صدر ٹرمپ کو نوبل انعام ملنا چاہیے۔ دوسری طرف ایران کے ساتھ بھی ہمارا ایک تعلق اور رشتہ ہے، وہاں بھی ہمیں ایک سٹینڈ لینا پڑا جو ہم نے اصولی، سیاسی اور سفارتی لحاظ سے لیا۔ انہوں نے کہا کہ قطر میں امریکی تنصیبات پر ایران کے حملے سے مزید پیچیدگی پیدا ہو گئی۔ پاکستان اس صورتحال میں ایک تنی ہوئی رسی پر چل رہا تھا۔ ہم قطر پر حملے کی حمایت کرسکتے تھے نہ ہی ایران سے بگاڑ ہمارے قومی مفاد میں تھا۔ قطر پر حملے سے متحدہ عرب امارات اور خطے کے دیگر ممالک میں بھی ایک ہلچل پیدا ہو گئی۔ یہ ایک بڑی پیچیدہ صورتحال تھی جسے ہماری حکومت، وزارت خارجہ، تمام متعلقہ اداروں، قومی سلامتی کمیٹی نے بڑے اچھے طریقے سے ہینڈل کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما نے کہاکہ بنیادی نکتہ کسی بھی ملک کی آزادی اور مختاری کا ہے جس کا تحفظ ہونا چاہیے۔ جس طرح ایران میں اہم شخصیات کو چن چن کر ایک منصوبے کے تحت قتل کیا گیا، ایران کی ریاست کے سربراہ کو نام لے کر قتل کرنے کی دھمکی دی گئی،ایسا ہم نے نہیں دیکھا۔ ایسے رویوں کی حمایت نہیں کی جاسکتی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے جنگ بندی کے اعلان کے سوال پر کہا کہ پاکستان ہی نہیں جنگ میں شامل دیگر ممالک نے بھی اسے ویلکم کیا ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ بہت سی باتوں میں اختلاف کے باوجود امریکی صدر ٹرمپ جنگ سے گریز میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اگر امریکہ جنگ سے گریز کرنا چاہتا ہے تو میرا خیال ہے کہ معاملات بہتری کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل اور بھارت کے تازہ ترین گٹھ جوڑ پرہمیں چوکنا رہنا ہوگا۔ پاکستان کی حکمت عملی کے حوالے سے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ تمام صورتحال میں کہیں ایسا نہیں لگا کہ پاکستان کی حکمت عملی میں کوئی غلطی تھی یا ہم نے کسی غلط راستے کا انتخاب کیا یا جس کے نتائج اچھے نہ نکلے ہوں۔ پاکستان نے استقامت اور اصول کے ساتھ قدم بڑھایا۔ملک کے اندر اس پالیسی پہ کہیں بھی کوئی اختلاف رائے نہیں۔ اسے موثر قومی حکمت عملی کہا جاسکتا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران کو بھارت کے کردار کا بخوبی اندازہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت پانچ روزہ جنگ اور ایران اسرائیل بارہ روزہ جنگ کے اثرات اور نتائج بڑی بڑی جنگوں سے کہیں زیادہ وسیع ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ حقیقت بھی کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ عزت اور وقار کیلئے قوموں کے پاس بھرپور دفاعی صلاحیت ہونی چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
میانمار کا بحران علاقائی استحکام کے لیے خطرہ، یو این چیف
-
سلامتی کونسل: ہیٹی میں گینگ وار سے نمٹنے کے لیے یو این فورس کی منظوری
-
یو این جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس بارے کچھ دلچسپ معلومات
-
انٹرویو: ڈیجیٹل دنیا میں سچ کی تلاش تمام جنگوں کی ماں، ماریا ریسا
-
افغانستان: طالبان کی انٹرنیٹ پر پابندی سے امدادی کارروائیاں معطل
-
بحیثیت مسلمان اور پاکستانی کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے
-
ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع
-
حکومت نے رات گئے پٹرول اور ڈیزل مہنگا کر دیا
-
بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو حکومت میں مزید تبدیلیوں اور اصلاحات کی ہدایت کردی
-
وزیراعلیٰ مریم نواز جب تک بیانات پر معافی نہیں مانگتیں، ہم کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے
-
نیتن یاہو نسل کشی کے باوجود صاف بچ نکلا
-
دربدر روہنگیا مہاجرین بین الاقوامی برادری کے ضمیر کا امتحان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.