ْکراچی کا ہر چوتھا گھر منشیات کی زد میں ہے،پولیس اہلکاروں کا ڈرگ ٹیسٹ کیا جائے،رفیع احمد

بدھ 25 جون 2025 22:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2025ء)دنیا بھر میں 30،کروڑ سے زائد افراد غیر قانونی منشیات کا استعمال کر رہے ہیں جبکہ پاکستان بھر میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد منشیات کا استعمال کر رہے ہیں یہ بات گزشتہ روز تنظیم فرینڈز آف اینٹی نارکوٹکس آف سندھ(فانوس)کے صدر رفیع احمد نے عالمی یوم انسدادِ منشیات کے موقع پر سٹی پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئیکہی، انہوں نے کہا کہ ہم سالانہ 560،ارب روپے کی منشیات استعمال کر کے اپنا قیمتی زرمبادلہ خرچ کرتے ہیں یہ رقم ملک میں دہشت گردی،فرقہ واریت اور علاقائی تعصبات پر خرچ ہوتی ہے۔

پڑوسی ملک انڈیا نے ہماریاں منشیات کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،اس نے نشہ آور گولیاں، کیمیکل پوڈر،الیکٹرونک سگریٹ( ویپ)میں استعمال ہونے والا کارٹیج بڑی مقدار میں داخل کر رہا ہے،اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ بھارت عالمی سطح پر منشیات اسمگلنگ کا بڑا مرکز بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

فروری 2024 میں سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں شیشہ کیفے اور الیکٹرانک سگریٹ کی خرید وفروخت پر پابندی عائد کردی تھی، ستمبر 2024،میں سندھ حکومت کی قائمہ کمیٹی نے انسدادِ منشیات کا قانون کی منظوری دی،اس قانون کے تحت منشیات سے بنائی گئی جائیداد و اشیا ضبط،منشیات کی خرید وفروخت پر 3،سال سے لیکر عمر قید تک کی سزا،خصوصی عدالت 6،ماہ میں میں فیصلہ دے گی، سندھ حکومت کی پابندی اور قانون سازی کے برعکس جگہ جگہ شیشہ کیفے اور ویپ کی دکانیں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،یہ اضافہ ہماری نوجوان نسل کے لیے زہر قاتل ہے۔

رفیع احمد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی روک تھام میں پولیس کا کردار نظر نہیں آرہا ہے آپ نے آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکاروں کا خون کا ٹیسٹ کیا جائے اور ان کی ناجائز دولت کو ضبط کیا جائے۔منشیات کے خلاف پوری قوم اور لا اینڈ فورسز ایجنسیاں اپنا اپنا کردار ادا کریں، سیاسی اور مذہبی جماعتیں اس کے خلاف جہاد کا اعلان کریں۔