بھارت کشمیریوں کو قیادت سے محروم کرنے کیلئے حریت رہنمائوں کوجیلوں میں قتل کر رہا ہے،غلام احمد گلزار

جمعہ 27 جون 2025 16:51

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو ان کی قیادت سے محروم کرنے کیلئے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حریت رہنمائوں کو جیلوں میں قتل کر رہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ اور امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر حمید فیاض کی بگڑتی ہوئی صحت پرسخت تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہاکہ جیلوں میں شبیر احمد شاہ ور ڈاکٹر حمید فیاض سمیت غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں کو ایک سازش کے تحت علاج معالجے سے محروم رکھاجارہاہے تاکہ کشمیریوں کوانکی قیادت سے محروم کیاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اسی سازش کے تحت بابائے حریت سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، الطاف احمد شاہ اور دیگر کو جیلوں میں شہید کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ کشمیریوں کے مقبول ترین رہنما ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ تقریبا38سال مختلف جیلوں میں گزارے ہیں۔ انہوں نے شبیر شاہ کو مزاحمت اور قربانی کی علامت قرار دیا جنہوں نے اپنی پوری زندگی تحریک آزادی کے لیے وقف کررکھی ہے۔شبیر شاہ کی ثابت قدمی ، عزم، ہمت اور کو سلام پیش کرتے ہوئے غلام احمد گلزار نے کہا کہ پروسٹیٹ کینسر سمیت متعدد عارضوں میں مبتلا ہونے کے باوجود وہ انہوں نے کبھی بھی کشمیریوں کی بھارتی تسلط سے آزادی کے اپنے موقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے وہ کشمیر کے نیلسن منڈیلا کے طورپر مشہور ہیں جبکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں انہیں ضمیر کا قیدی قرار دیتی ہیں۔سرینگر سینٹرل جیل میں نظربند امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر حمید فیاض کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غلام احمد گلزار نے کہاکہ حمید فیاض ایک عظیم سیاسی رہنما اور مذہبی سکالر ہیں جو اسلام کی ترویج اور کشمیریوں کی فلاح و بہبود کے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نو ہزار سے زائد کشمیری بشمول سیاسی رہنما، انسانی حقوق کے کارکن، صحافی، علما اور نوجوان جھوٹے مقدمات میں بھارتی جیلوں میں مسلسل قید ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ آسیہ اندرابی سمیت درجنوں کشمیری خواتین بھی بھارت کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیلوں میں نہ صرف کشمیری نظربندوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے بلکہ انہیں مناسب خوراک اور علاج معالجے کی سہولت سے بھی محروم رکھا جارہاہے جس کی وجہ سے انکی اکثریت مختلف مہلک عارضوں میں مبتلا ہے ۔

غلام احمد گلزار نے مزید کہا کہ بھارتی فورسز نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد تقریبا چار ہزار سے زائد کشمیریوں کو کالے قانون کے تحت گرفتار کرکے بھارت کی مختلف جیلوں میں قید کر دیا ہے۔ انہوں نے تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیریوں کو بھارتی ریاستی دہشت گردی سے نجات دلائیں ۔انہوں نے جدوجہد آزادی کشمیر کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔