Live Updates

افغانستان کوتجارت، تعلیم وصحت میں شراکت دار بنا نا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے،سراج الحق

جمعہ 27 جون 2025 21:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سابق مرکزی امیر،سابق سینیٹروسابق سینئر صوبائی وزیر سراج الحق نے کہا ہےکہ پاکستان اور افغانستان کو ترقی، تجارت اور تعلیم وصحت کے شعبوں میں ایک دوسرے کے شراکت دار بننا چاہیئے۔انہوں نے ان خیالات کااظہار انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (آئی آرایس) پشاور کے زیراہتمام پاک افغان تعلقات کی نئی جہتیں کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیاہے۔

سراج الحق نے تجویز دی کہ پاکستان اور افغانستان دو آذاد وخودمختار پڑوسی ممالک ہیں جو مذہب،ثقافت،زبان اور جغرافیائی وحدت کے تاریخی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں،ان دونوں ممالک کی قربت اور دوستی نہ صرف ان دونوں ممالک کے وسیع تر مفاد میں ہے بلکہ اس سے یہ پورا خطہ بھی ترقی کی نئی بلندیوں کوچھو سکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس حقیقت کوکوئی بھی نہیں جھٹلا سکتا کہ پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں افغانوں کی مدد کی ہے اورافغانستان میں استحکام افغانوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بھی مفاد میں ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ افغانوں نے امریکی سامراج،پاکستان نے اکھنڈ بھارت اور ایران نے گریٹر اسرائیل کے عزائم خاک میں ملا کر عالم اسلام کی حقیقی قیادت کا حق ادا کردیاہے۔ اس موقع پر افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا پہلا رشتہ اسلام کا ہے اور افغان عوام آج بھی پاکستانی بھائیوں کی قربانیوں کو یادرکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کی بہتری میں حکومتی سطح کے ساتھ ساتھ دونوں جانب کے سیاسی قائدین،علماء کرام،تاجر،دانشور،صحافی ،کھلاڑی،شاعر،ادیب اور فنکار باہمی ملاقاتوں اور رابطوں کے ذریعے اہم کرداراداکرسکتے ہیں ۔پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے ڈپٹی چیئرمین ضیاء الحق سرحدی نے اس موقع پر کہا کہ پاک افغان تجارت کا حجم پہلے 2.5 ارب ڈالر تھا جو حالیہ کشیدگی کے باعث متاثر ہوکر 80 کروڑ ڈالر کی کم ترین سطح پر پہنچاہے لیکن اب آہستہ آہستہ دو طرفہ تجارت بہتری کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ،ویزہ پالیسی اور بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنایا جائے تاکہ تاجروںاورڈرائیوروں کو در پیش مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔ ممتاز تجزیہ کاراور سینئر صحافی محمود جان بابر اور چیئرمین آئی آر ایس ڈاکٹر محمد اقبال خلیل نے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کو نہ صرف سفارتی سطح پر روابط بڑھانے کی ضرورت ہے بلکہ عوامی سطح پر رابطے، تعلیم، علاج اور ثقافت کے شعبوں میں بھی مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ خطے میں پائیدار امن اور ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات