52ہزار چلان ، بھاری جرمانے ، شناختی کارڈ بلاک کی دھمکیاں ‘ اہل کراچی کی تذلیل ہے ، منعم ظفر خان

جماعت اسلامی کے مرکزی و تمام ضلعی دفاتر میں شکایتی ڈیسک قائم کر دی گئیں ہیں، شہری اپنی شکایات درج کروائیں،امیرجماعت اسلامی کراچی شہریوں کے سنگین مسائل کے حل کرنے کے بجائے پیپلزپارٹی کی کراچی دشمنی جاری ہے، حکومتی نارواسلوک و تذلیل بند کی جائے ،کراچی کو 1 ہزار بسوں ،ْلائٹ ریل اورسرکلر ریلوے جیسے منصوبے کی ضرورت ہے کے فور کے لیے 40ارب روپے مختص کیے جائیں ، پریس کانفرنس

جمعرات 3 جولائی 2025 20:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کراچی کے شہریوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی ،پانی کے بحران ،انفرااسٹرکچر کی تباہی ،سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ سمیت دیگر مسائل کے باوجود،پیپلزپارٹی کی کراچی دشمنی جاری رکھنے ،حکومتی نااہلی ،کرپشن اوربے حسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے دو ماہ میں موٹر سائیکل ودیگر گاڑیوںکی52 ہزار سے زائد چالان کیے جا چکے ہیں،کراچی میں ٹریفک اشارے،زیبرا کراسنگ ،فٹ پاتھ اور دیگر سہولیات ناپید ہوتی جارہی ہیں مگر سارا زور چالان کرنے پر ہے ،آئی جی غلام نبی میمن کا یہ کہنا کہ دوماہ تک چالان جمع نہ کرنے پر جرمانہ ڈبل ،3ماہ تک لائنسنس کی منسوخی اور 180دنوں میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکی شہریوں کی تذلیل ہے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کراچی کے تمام ضلعی دفاتر اورمرکزی دفتر میں شکایتی ڈیسک قائم کر دی گئیں ہیں ، جہاں شہری اپنی شکایات درج کروا سکیں گے ، کراچی ملک کی معیشت چلاتا ہے ،کراچی ایک بار پھر پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر ثابت ہوا ہے۔ کراچی نے رواں سال 3ارب 256کروڑ روپے کا ٹیکس جمع کروایا جو کہ گزشتہ سال کے نسبت 29فیصد زیادہ ہے اس کے باوجود کراچی کے عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم کیا ہوا ہے ،کراچی کے عوام سے نارواسلوک اور تذلیل بند کی جائے ، سندھ حکومت نے 17سال میں کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے صرف 300 بسیں چلائیںاور وزیر اطلاعات شرجیل میمن ہر کچھ عرصے بعد 50بسیں چلانے کے اعلانات کرتے رہتے ہیں ،کراچی میگا میٹروپولیٹن سٹی ہے اس کوکم از کم ایک ہزار بسیں ،لائٹ ریل اور سرکلر ریلوے جیسے منصوبے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل سواروں اور عام شہریوں کے ساتھ ہونے والی ہر زیادتی کے خلاف آواز اُٹھائے گی ۔کراچی میں 4.5ملین موٹر سائیکل استعمال ہوتی ہیں ،نوجوان ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں لیکن ناانصافی اورزیادتی کی صورت میں جماعت اسلامی سے رابطہ کریں ۔انہوں نے کہاکہK-4منصوبہ کراچی کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔ اس اہم منصوبے کے لیے وفاق نے صرف 3.2 ارب روپے رکھے جب کہ اس کی اصل ضرورت 40 ارب روپے تھی۔

اگر کے فور منصوبہ جون 2026تک مکمل ہو بھی گیاتو اس کی آگمینٹیشن یعنی لائنوں کی تنصیب جیسے ضروری کام بھی تاحال شروع نہیں کیے گئے جس کے لیے مزید دو سال درکار ہیں ۔کے فور منصوبے کے لیے سے سندھ حکومت نے بھی کچھ نہیں کیا۔مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم، جو حکومت میں شامل ہیں، سب نے کراچی کے مسائل اور حقوق کے حوالے سے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

منعم ظفر خان نے کہاکہ یہ امر انتہائی حیران کن ہے کہ سندھ حکومت نے صرف چالان کی مد میں 9.2ارب روپے شہریوں سے وصول کیے جبکہ پورے پاکستان کے جاگیرداروں اوروڈیروں نے قومی خزانے میں صرف 4ارب روپے ٹیکس جمع کروائے ہیں،انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کو واٹر اینڈ سیوریج کی مد میں 1.6 بلین ڈالر دیے گئے، لیکن کوئی بڑا کام نظر نہیں آیا۔واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن پر سندھ حکومت کا مکمل قبضہ ہے۔

قابض مئیر نے نالوں کی صفائی کروائی اور نہ ہی اپنے ٹاؤن چیئرمینز پر اعتماد کیا۔ واٹر بورڈ ٹاؤن کو جواب دہ نہیں بلکہ مئیر کے ماتحت ہے، جہاں کرپشن کی جڑیں نیچے سے بلاول ہاؤس تک جاتی ہیں۔پریس کانفرنس میں پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکریٹری نجیب ایوبی، انچارج میڈیا سیل صہیب احمد، ٹاؤن چیئرمین نارتھ ناظم آباد عاطف علی خان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔