پشاور ہائیکورٹ،خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار

منگل 8 جولائی 2025 20:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء)پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار دیدیا۔مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مخصوص نشستوں سے متعلق دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے 2 صفحے پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اقلیت اور خواتین سے متعلق دوبارہ سیٹوں کی ایلوکیشن کریں، الیکشن کمیشن 10 دن کے اندر تمام امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو سنے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے تک مخصوص نشستوں پر حلف نہ لیا جائے۔واضح رہے کہ 2 جولائی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے معطل شدہ 77 میں سے 74 ارکان کو بحال کر دیا تھا، جن میں 19 قومی اسمبلی، 27 پنجاب اسمبلی، 25 خیبر پختونخوا اسمبلی اور 3 سندھ اسمبلی کے ارکان شامل تھے۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر 21 خواتین اور 4 اقلیتی امیدواروں کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا تھا،جس کے بعد اپوزیشن کی تعداد 52 ہوگئی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) 19 نشستوں کے ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن گئی تھی، جے یو آئی (ف) کی 8 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں بحال ہوئی تھیں۔دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) کی صوبائی اسمبلی میں 6 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد ایوان میں تعداد 16 ہوگئی تھی۔4 جولائی کو مسلم لیگ (ن) نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کی 5 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد تعداد 11 ہوگئی تھی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی) کی ایک، ایک خواتین کی مخصوص نشست بحال ہوئی تھی۔یاد رہے کہ مارچ 2024 میں ای سی پی نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، ان نشستوں پر پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) نے دعویٰ کیا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے ایس آئی سی کی اس بنیاد پر دائر درخواست مسترد کر دی تھی کہ انہوں نے پی ٹی آئی سے مخصوص نشستوں کے لیے ’انضمام‘ کیا ہے۔

ای سی پی سے درخواست کی گئی تھی کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو پارٹی میں شامل کر کے مخصوص نشستیں دی جائیں، لیکن کمیشن نے یہ نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں تقسیم کردی تھیں۔ای سی پی کا 77 میں سے 74 ارکان کو بحال کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے ایک اہم فیصلے کے بعد آیا تھا، جو 10 رکنی آئینی بینچ نے 3-7 کی اکثریتی رائے سے دیا تھا۔