
جز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس : آئینی بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں دائر
سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین اور طے شدہ عدالتی اصولوں کے خلاف ہے. لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور بار کونسل کا موقف
میاں محمد ندیم
بدھ 9 جولائی 2025
15:12

(جاری ہے)
درخواستوں میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین اور طے شدہ عدالتی اصولوں کے خلاف ہے، ججز کی سنیارٹی طے کرنے کا مسلمہ طریقہ کار موجود ہے، صدر مملکت کو سینیارٹی طے کرنے کی ہدایت کرنے کی آئین میں گنجائش نہیں درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئینی بینچ کی جانب سے 19 جون 2025 کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے اور اپیلوں پر فیصلے تک پانچ رکنی بینچ کا فیصلہ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے اقدامات معطل کیے جائیں. واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے گزشتہ ماہ 19 جون کو 3 ججز کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ آئینی و قانونی قرار دیتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز کی جانب سے دائر کردہ درخواستیں مسترد کردی تھیں عدالت نے 3، 2 کے تناسب سے جاری کردہ مختصر فیصلے میں کہا تھا کہ ججز کا تبادلہ غیر آئینی نہیں ہے. سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ کے جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس صلاح الدین پنہورنے اکثریتی فیصلے میں کہا تھا کہ صدر پاکستان کو آرٹیکل 200 کے تحت ہائیکورٹ کے جج کو ایک عدالت سے دوسری عدالت میں منتقل کرنے کا اختیار حاصل ہے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ یہ اختیار آرٹیکل 175 کے تحت ججوں کی تقرری سے بالکل الگ ہے اور دونوں ایک دوسرے کو کالعدم نہیں کرتے، منتقلی کو تقرری سمجھنا آئین کی روح کے منافی ہے. عدالت نے قرار دیا تھا کہ اگر یہ فرض کر لیا جائے کہ تمام عہدے صرف جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے ذریعے ہی پر کیے جانے چاہئیں، تو یہ مفروضہ آئین کے معماروں کے ارادے کے خلاف ہو گا، منتقلی ایک الگ آئینی شق کے تحت کی جاتی ہے، جو جوڈیشل کمیشن سے آزاد ہے عدالت نے صدر پاکستان کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر نوٹیفکیشن کے ذریعے یہ واضح کریں کہ آیا ججز کی منتقلی مستقل ہے یا عارضی، اور ان کی سینیارٹی کا تعین ججز کے سروس ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد کیا جائے. بعدازاں صدر مملکت نے 29 جون 2025 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا سینئر ترین جج ڈکلیئر کر دیا تھا جبکہ جسٹس سرفراز ڈوگر اور دیگر 2 ججز کا تبادلہ بھی مستقل قرار دے دیا تھا بعدازاں یکم جولائی کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ، جسٹس جنید غفار کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، جسٹس عتیق شاہ کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، جسٹس روزی خان کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی تھی.
مزید اہم خبریں
-
صرف 1 ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ
-
بلاول بھٹو کا سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے زرعی ایمرجنسی اور خصوصی پیکج کا مطالبہ
-
وزارت موسمیاتی تبدیلی آئندہ برس کے مون سون کیلئے ابھی سے تیاری شروع کردے
-
صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت بڑھ کر3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئی
-
بھارت نے سیلاب کا ڈیٹا بروقت فراہم نہیں کیا، یہ معاملہ عالمی سطح پر آواز اٹھار ہے ہیں
-
ملک کو آئندہ برس چاول، گنا، گندم سمیت زرعی اور غذائی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے
-
وزیر اعظم کی متاثرہ علاقوں سے عوام کے بروقت انخلاء اور امدادی سرگرمیوں کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی یقینی بنانے کی ہدایت، متاثرین کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے، شہباز شریف
-
پلاننگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے سفاری زُو کے ماسٹر پلان کیلئے 7 ارب روپے کی منظوری دے دی
-
سیلاب متاثرین کے حق کے لیے لانگ مارچ بھی کرنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے
-
مری،آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائیاں
-
امریکا کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازوں کی بحالی کی جانب اہم پیش رفت
-
وزیراعلی سندھ کی سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.