بھارتی حمایت یافتہ اور اسپانسرڈ پراکسیز کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور جامع کارروائیاں جاری رکھنا ناگزیر ہے،کور کمانڈ رزکانفرنس

جمعرات 10 جولائی 2025 20:04

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کمانڈر کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ بھارتی حمایت یافتہ اور اسپانسرڈ پراکسیز کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور جامع کارروائیاں جاری رکھنا ناگزیر ہے،پہلگام واقعہ میں واضح شکست کے بعد بھارت اب فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی پراکسیز کے ذریعے اپنے مذموم ایجنڈے کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے، ہمارے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح ہے جبکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے دوطرفہ فوجی کشیدگی میں کسی تیسرے فریق کو شامل کرنا، بھارت کی بلاک پولیٹکس کو فروغ دینے کی بے بنیاد کوشش ہے، درحقیقت دنیا واضح طور پر بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور ہندوتوا انتہاپسندی کے خطرناک رجحانات سے بدظن ہوتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں بھارتی سپانسرڈ پراکسیوں کے ہاتھوں حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والوں کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی ۔فورم نے دہشت گرد پراکسیوں کے خلاف فورسز کی حالیہ کامیابیوں کا جائزہ لیا۔

فورم نے عزم کیا کہ ہمارے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا ۔ فور م نے واضح کیا کہ پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح ہے۔فورم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی حمایت یافتہ اور اسپانسرڈ پراکسیز کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور جامع کارروائیاں جاری رکھنا ناگزیر ہے۔ فورم نے کہاکہ پہلگام واقعے میں واضح شکست کے بعد، بھارت اب فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی پراکسیز کے ذریعے اپنے مذموم ایجنڈے کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف نے وزیر اعظم پاکستان کے ہمراہ ایران، ترکیہ ، آذربائیجان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حالیہ کامیاب دوروں پر پاکستان کے فعال سفارتی کردار کی تفصیلات سے فورم کو آگاہ کیا ۔ فورم کو آرمی چیف کے تاریخی اور منفرد دورہ امریکہ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق دورہ امریکہ کے دوران اعلیٰ سطحی امریکی قیادت کو پاکستان کا دو طرفہ معاملات، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر پاکستان کا بامقصد مؤقف براہِ راست پیش کیا گیا ۔

فورم نے مشرق وسطیٰ اور ایران کی حالیہ پیش رفت کے تناظر میں، داخلی و خارجی سلامتی کے اٴْمور کا تفصیلی جائزہ لیا ، جس میں 'طاقت کے استعمال' کے بڑھتے ہوئے عالمی رجحان کو بحثیت ایک ترجیحی پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ فورم نے کہاکہ یہ بدلتا رجحان پاکستان کے لئے نہ صرف خود انحصاری کی صلاحیتوں کو بڑھانے بلکہ قومی اتحاد اور عزم کی اہمیت کو ناگزیر کرتا ہے۔

آرمی چیف نے کہاکہ بھارت کی طرف سے دوطرفہ فوجی کشیدگی میں کسی تیسرے فریق کو شامل کرنا، بھارت کی بلاک پولیٹکس کو فروغ دینے کی بے بنیاد کوشش ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ اس بھونڈی کوشش کا مقصد بھارت کا خطے میں نیٹ سیکورٹی پرووائڈر کے خود ساختہ کردار کو گمراہ طور پر پیش کرنا ہے،درحقیقت دنیا واضح طور پر بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور ہندوتوا انتہاپسندی کے خطرناک رجحانات سے بدظن ہوتی جا رہی ہے۔

فورم کو جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت اور ابھرتے ہوئے خطرات کے پیش نظر پاک فوج کی حکمت عملی اور جدتوں کے بارے میں بریف کیا گیا۔آرمی چیف نے ٹرائی سروسز ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرنے میں پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کی قیادت کو بھی سراہا۔کانفرنس کے اختتام پر ، آرمی چیف نے ملک کو درپیش تمام خطرات کے خلاف پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔